افغانستان میں جھڑپوں کے دوران 12 پولیس اہلکار اور 4 طالبان ہلاک
ہلمند میں مسلح شدت پسندوں نے سیکیورٹی فورسز کی چوکی پر حملہ کیا، ترجمان افغان پولیس
افغانستان کے دو صوبوں ہلمند اور زابل میں فورسز اور طالبان کے مابین ہونے والی جھڑپوں میں 12 پولیس اہلکار اور صوبہ بغلان میں 4 شدت پسندوں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان کے دو مختلف صوبوں میں افغان فورسز اور طالبان کے مابین ہونے والی جھڑپوں کے دوران 12 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے، جب کہ افغان صوبے بغلان کے پولیس ترجمان نے 4 شدت پسندوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ آج صبح صوبے ہلمند کے ضلع کزاکی میں مسلح شدت پسندوں کے ایک گروپ نے سیکیورٹی فورسز کی چوکی پر حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں 5 پولیس اہلکار ہلاک اور حملہ آور باآسانی فرار ہوگئے۔
دوسرا واقعہ صوبہ زابل کے ضلع سیوری میں پیش آیا جہاں شدت پسندوں نے حملہ کرکے 7 پولیس اہلکاروں کو ہلاک کردیا، اس واقعے می بھی کوئی شدت پسند ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔ تاہم صوبہ بغلان کے پولیس ترجمان ہمدرد خان کاکہنا ہے کہ صوبے میں ہونے والی جھڑپ میں سیکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی میں فائرنگ کرکے 4 طالبان کو ہلاک کیا، جب کہ فورسز کا کوئی اہلکار ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان کے دو مختلف صوبوں میں افغان فورسز اور طالبان کے مابین ہونے والی جھڑپوں کے دوران 12 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے، جب کہ افغان صوبے بغلان کے پولیس ترجمان نے 4 شدت پسندوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ آج صبح صوبے ہلمند کے ضلع کزاکی میں مسلح شدت پسندوں کے ایک گروپ نے سیکیورٹی فورسز کی چوکی پر حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں 5 پولیس اہلکار ہلاک اور حملہ آور باآسانی فرار ہوگئے۔
دوسرا واقعہ صوبہ زابل کے ضلع سیوری میں پیش آیا جہاں شدت پسندوں نے حملہ کرکے 7 پولیس اہلکاروں کو ہلاک کردیا، اس واقعے می بھی کوئی شدت پسند ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔ تاہم صوبہ بغلان کے پولیس ترجمان ہمدرد خان کاکہنا ہے کہ صوبے میں ہونے والی جھڑپ میں سیکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی میں فائرنگ کرکے 4 طالبان کو ہلاک کیا، جب کہ فورسز کا کوئی اہلکار ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔