کراچی میں اساتذہ کا احتجاج میٹرک امتحانات کا انعقاد خطرے میں پڑگیا
میٹرک امتحانات پہلے بھی دو بار التوا کا شکار ہوچکے ہیں
اساتذہ کے احتجاج کے باعث کراچی میں یکم اپریل سے ہونے والے میٹرک امتحانات کا انعقاد ایک بار پھر خطرے میں پڑگیا ہے۔
کراچی میں پولیس تشدد کے بعد اساتذہ کی جانب سے کلاسوں کے بائیکاٹ کےاعلان پر صوبے بھر میں ہونے والے میٹرک امتحانات کا انعقاد ایک بار پھر کھٹائی میں پڑگیا ہے، سندھ حکومت اور اساتذہ کے درمیان مطالبات کی جنگ میں طلبا پس کر رہ گئے جب کہ طلبا اور ان کے والدین پریشان ہیں کہ یکم اپریل سے شروع ہونے والے امتحانات اب ہوں گے بھی یا نہیں۔
دوسری جانب سیکرٹری تعلیم نے ایسے وقت میں احتجاج کو امتحانات کے خلاف سازش قرار دیا ہے، سیکریٹری تعلیم نے تمام صورتحال کا ذمہ دار اساتذہ ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ اساتذہ کے مطالبات پر مبنی سمری وزیراعلیٰ سندھ کو بھیج دی گئی ہے اور ان کی ہی اجازت سے نوٹیفیکیشن جاری ہوگا۔
واضح رہے کہ میٹرک امتحانات پہلے بھی دو بار التوا کا شکار ہوچکے ہیں، پہلی بار ہندوؤں کے تہوار ہولی کی وجہ سے تاریخ 20 سے بڑھا کر 25 مارچ کی گئی، پھر تعلیمی بورڈ کے ملازمین کے احتجاج کے باعث اسے یکم اپریل کردیا گیا لیکن اب اساتذہ کے احتجاج کے باعث ایک بار پھر یہ امتحانات کھٹائی میں پڑتے دکھائی دیتے ہیں۔
کراچی میں پولیس تشدد کے بعد اساتذہ کی جانب سے کلاسوں کے بائیکاٹ کےاعلان پر صوبے بھر میں ہونے والے میٹرک امتحانات کا انعقاد ایک بار پھر کھٹائی میں پڑگیا ہے، سندھ حکومت اور اساتذہ کے درمیان مطالبات کی جنگ میں طلبا پس کر رہ گئے جب کہ طلبا اور ان کے والدین پریشان ہیں کہ یکم اپریل سے شروع ہونے والے امتحانات اب ہوں گے بھی یا نہیں۔
دوسری جانب سیکرٹری تعلیم نے ایسے وقت میں احتجاج کو امتحانات کے خلاف سازش قرار دیا ہے، سیکریٹری تعلیم نے تمام صورتحال کا ذمہ دار اساتذہ ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ اساتذہ کے مطالبات پر مبنی سمری وزیراعلیٰ سندھ کو بھیج دی گئی ہے اور ان کی ہی اجازت سے نوٹیفیکیشن جاری ہوگا۔
واضح رہے کہ میٹرک امتحانات پہلے بھی دو بار التوا کا شکار ہوچکے ہیں، پہلی بار ہندوؤں کے تہوار ہولی کی وجہ سے تاریخ 20 سے بڑھا کر 25 مارچ کی گئی، پھر تعلیمی بورڈ کے ملازمین کے احتجاج کے باعث اسے یکم اپریل کردیا گیا لیکن اب اساتذہ کے احتجاج کے باعث ایک بار پھر یہ امتحانات کھٹائی میں پڑتے دکھائی دیتے ہیں۔