وزیراعظم کا سپریم کورٹ میں پیش ہونےکا فیصلہ اتحادی جماعتوں کا اجلاس طلب
فیصلہ صدرزرداری نے مشیروںسے مشاورت کے بعدکیا،سزا ہونے کی صورت میںاپیل بھی دائرکی جائیگی ،ذرائع
KARACHI:
وزیراعظم راجا پرویز اشرف کل27 اگست کوسپریم کورٹ کے سامنے پیش ہوں گے جس کا پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کی طرف سے فیصلہ کرلیا گیا ہے صرف اس فیصلے کی توثیق آج اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں کرائی جائے گی۔
باخبر ذرائع کے مطابق ''این آر او کیس'' میں سوئس حکام کو خط لکھنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کے معاملے پر وزیراعظم پرویز اشرف کو عدالت عظمیٰ میں پیش ہونے کا جو حکم دیا گیا تھا وہ اس پر عمل کریں گے۔ وزیراعظم کے پیش ہونے کا مقصد یہ بتایا گیاکہ سابق وزیراعظم یوسف گیلانی کی طرف سے سپریم کورٹ کی طرف سے دی گئی سزاکے خلاف اپیل نہ کرنے کی وجہ سے جومسائل پیپلز پارٹی کے سامنے آئے تھے اس طرح کی صورتحال سے بچاجائے اور یہ تاثر دیاجائے کہ پیپلز پارٹی تحفظات کے باوجود عدالتوں کے احترام میں ان کے سامنے پیش ہوتی ہے۔
وزیراعظم کے عدالت میں پیش ہونے کا فیصلہ صدرمملکت اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے قانونی مشیران سے مشاورت کے بعد کیاہے۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی قیادت نے یہ فیصلہ بھی کرلیاہے کہ اگر وزیراعظم پرویز اشرف کو بھی توہین عدالت میں یوسف گیلانی کی طرح سزا سنا دی جاتی ہے تو وہ اس سزا کے خلاف اپیل کریںگے تاکہ زیادہ سے زیادہ وقت حاصل کیا جاسکے اور معاملہ اس طرح لٹکایا جائے کہ عام انتخابات کا وقت قریب
آجائے۔ فیصلے کی توثیق کرانے کیلیے پیپلزپارٹی اور اس کی اتحادی جماعتوں کا اجلاس آج ایوان صدر میں طلب کر لیا گیاہے، صدر آصف زرداری کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں مستقبل کے عبوری سیٹ اپ پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی معاملات کواس طرح سے لٹکائے گی کہ عام انتخابات2013کے اوائل میں منعقد ہوسکیں اور پیپلز پارٹی ان انتخابات میں ایک بار پھر ''عدالتی شہید'' بننے کے معاملے پر عوام کی ہمدردیاں حاصل کرنے کی کوشش کرسکے۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کی طرف سے حکمت عملی کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔
وزیراعظم راجا پرویز اشرف کل27 اگست کوسپریم کورٹ کے سامنے پیش ہوں گے جس کا پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کی طرف سے فیصلہ کرلیا گیا ہے صرف اس فیصلے کی توثیق آج اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں کرائی جائے گی۔
باخبر ذرائع کے مطابق ''این آر او کیس'' میں سوئس حکام کو خط لکھنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کے معاملے پر وزیراعظم پرویز اشرف کو عدالت عظمیٰ میں پیش ہونے کا جو حکم دیا گیا تھا وہ اس پر عمل کریں گے۔ وزیراعظم کے پیش ہونے کا مقصد یہ بتایا گیاکہ سابق وزیراعظم یوسف گیلانی کی طرف سے سپریم کورٹ کی طرف سے دی گئی سزاکے خلاف اپیل نہ کرنے کی وجہ سے جومسائل پیپلز پارٹی کے سامنے آئے تھے اس طرح کی صورتحال سے بچاجائے اور یہ تاثر دیاجائے کہ پیپلز پارٹی تحفظات کے باوجود عدالتوں کے احترام میں ان کے سامنے پیش ہوتی ہے۔
وزیراعظم کے عدالت میں پیش ہونے کا فیصلہ صدرمملکت اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے قانونی مشیران سے مشاورت کے بعد کیاہے۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی قیادت نے یہ فیصلہ بھی کرلیاہے کہ اگر وزیراعظم پرویز اشرف کو بھی توہین عدالت میں یوسف گیلانی کی طرح سزا سنا دی جاتی ہے تو وہ اس سزا کے خلاف اپیل کریںگے تاکہ زیادہ سے زیادہ وقت حاصل کیا جاسکے اور معاملہ اس طرح لٹکایا جائے کہ عام انتخابات کا وقت قریب
آجائے۔ فیصلے کی توثیق کرانے کیلیے پیپلزپارٹی اور اس کی اتحادی جماعتوں کا اجلاس آج ایوان صدر میں طلب کر لیا گیاہے، صدر آصف زرداری کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں مستقبل کے عبوری سیٹ اپ پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی معاملات کواس طرح سے لٹکائے گی کہ عام انتخابات2013کے اوائل میں منعقد ہوسکیں اور پیپلز پارٹی ان انتخابات میں ایک بار پھر ''عدالتی شہید'' بننے کے معاملے پر عوام کی ہمدردیاں حاصل کرنے کی کوشش کرسکے۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کی طرف سے حکمت عملی کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔