وزیراعظم کا کراچی کیلیے 162 ارب روپے کے پیکیج کا اعلان

کراچی پیکیج کے تحت 18 منصوبوں پر کام کیا جائے گا، وزیراعظم عمران خان


ویب ڈیسک March 30, 2019
کراچی میں ٹرانسپورٹ کے لیے 10 منصوبے شروع کریں گے، وزیراعظم

ISLAMABAD: وزیراعظم نے کراچی کے لیے ترقیاتی پیکج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کی ترقی کے بغیر ملک آگے ترقی نہیں کرسکتا اور کراچی کی ترقی پورے پاکستان کے لیے ضروری ہے۔

وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ٹرانسفارمیشن کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم نے کراچی کے لیے ترقیاتی پیکج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کی ذمہ داری سندھ حکومت کی ہے لیکن وہ اندرونِ سندھ سے کامیاب ہوتی ہے اس لیے انہوں نے کراچی کے ساتھ جو سلوک کیا وہ سب کے سامنے ہے، کراچی میں ترقی کا عمل رکنے کا نقصان پورے ملک کو ہوا، کراچی کی ترقی کے بغیر ملک آگے ترقی نہیں کرسکتا، کراچی کی ترقی پورے پاکستان کے لیے ضروری ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کراچی کے لیے 162 ارب روپے کے پیکیج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کیلیے جو منصوبہ بندی کی ہے اس پر عملدرآمد کا وقت آگیا ہے، کراچی پیکیج کے تحت 18 منصوبوں پر کام کیا جائے گا، کراچی میں ٹرانسپورٹ کا بہت بڑا مسئلہ ہے جس کے لیے 10 منصوبے شروع کریں گے، کراچی میں سیوریج کا مسئلہ بھی سنگین ہے.

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کراچی میں کچی آبادیاں سب سے زیادہ ہیں، اس شہر کو مزید پھیلنے سے روکنے کی ضرورت ہے جس کے لیے جلد ماسٹر پلان بنائیں گے، کراچی کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے جیسے کونکریٹ کا سلب رکھا ہوا ہے، کراچی میں دستیاب جگہ بچانے کیلیے بلند عمارتوں کی اجازت دیں گے، جس کے لیے سول ایوی ایشن کو بھی کہا ہے کہ ائیرپورٹ اور اطراف کے ایسے علاقوں کی نشاندہی کریں جہاں بلند عمارتیں نہیں بن سکتیں اس کے علاوہ جتنی چاہیں بلند عمارتوں کی اجازت ہونی چاہیے۔

عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں کبھی کسی نے پانی ذخیرہ کرنے کا نہیں سوچا، پانی بچانے کی مہم سے پانی کا بہت بڑا ذخیرہ بن سکتا ہے، جب کہ ملک میں پانی بچانے کیلیے کوئی مہم نہیں چلائی گئی جو ہم شروع کریں گے جب کہ کراچی میں ٹرانسپورٹ اورصاف پانی کامنصوبہ لارہے ہیں اور پانی اورنکاسی آب کے 7 منصوبے شروع کریں گے۔

وزیراعظم نے حیدرآباد میں یونیورسٹی بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تھرپارکر میں بھی ایک ارب روپے کے آر او پلانٹس لگائیں گے اور تھرپارکرمیں 2 میڈیکل موبائل یونٹس بھی بھیجیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔