لسبیلہ میں منفرد تفریحی مقام ’’وائی‘‘
لسبیلہ قدرتی حسن کے دلفریب مناظر کے ساتھ ساتھ ایڈونچرسٹ مقامات کے حوالے سے بھی کافی مشہور ہے۔ یہاں صدیوں قبل قدیم تہذیب و تمدن کے آثار پائے جاتے ہیں۔ پہاڑی علاقوں میں بہتے ہوئے پانی اور جنگلات و جنگلی حیات کی تحفظ کے ساتھ ایڈونچرسٹ مقامات کی موجودگی کے باعث یہ علاقہ سیاحوں کو اپنی طرف آنے پر مجبور کرتا ہے۔
لسبیلہ کے قدرتی حسن میں ایک نیا اضافہ "وائی waai" ہے۔ لفظ وائی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وائی مقامی لاسی زبان کے لفظ "واہ " سے نکلا ہے، جس کے معنی بہتا ہوا پانی ہے۔ ویسے بھی اس نیچرل علاقے میں ہر وقت قدرتی چشمے سے بہتا ہوا پانی نظر آتا ہے۔ "وائی" کا سفر کرنے والے سیاحوں کو ضلعی ہیڈ کوارٹر اوتھل سے میںن آر سی ڈی شاہراہ پر سفر کرنا پڑتا ہے۔ چالیس کلومیٹر کی مسافت کے بعد دائیں طرف لنک روڑ سے وائی کا سفر شروع ہوتا ہے۔ یہاں سے وائی کی طرف جاتے ہوئے کچے اور دشوار گزار راستے پر سفر کرنا پڑتا ہے۔ موٹر بائیک سے سفر کرتے ہوئے بیس منٹ کی مسافت طے کرنے کے بعد وائی کے مقام پر پہنچ سکتے ہیں۔
اس ایڈونچرسٹ مقام کے بارے میں جاننے اور جستجو کے لیے ہمیں اوتھل سے بذریعہ موٹر بائیک نکلنا پڑا۔ اوتھل سے نکلنے کے بعد آر سی ڈی شاہراہ پر چالیس کلومیٹر کا سفر طے کرنے کے بعد ہمیں ''وائی'' جانے والے لنک روڑ پر سفر کرنا پڑا، جو کہ کچا اور دشوار گزار ضرور ہے مگر موٹر بائیک پر سفر کرتے ہوئے زیادہ پریشانی نہیں ہوتی۔ مگر یہاں احتیاط کے ساتھ سفر کرنا پڑتا ہے، کیونکہ پھسل جانے کا خطرہ ہے۔ "وائی'' کا سفر ہمارے لیے بہت ایڈونچرسٹ رہا۔ میرے ساتھ موجود دوست یہاں کے ہر خوبصورت منظر کو کیمرے کی آنکھ سے قید کرتے رہے۔
وائی waai کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ مقام صدیوں سال پرانا ہے۔ پہاڑوں کے دامن میں بہتی ہوئی ندی کو وائی کہا جاتا ہے۔ ندی میں دو قدرتی چشمے موجود ہیں۔ جہاں پورے سال پانی بہتا رہتا ہے۔ یہاں سرسبز جنگلات کی وجہ سے یہ علاقہ نیچرل ایڈونچر کی بہترین عکاسی پیش کرتا ہے۔ ندی اور پہاڑوں کے درمیان ایک تالاب نما چشمہ موجود ہے، جس کا پانی بہہ کر وائی ندی میں جاتا ہے۔ مختلف علاقوں سے آنے والے سیاح اسی تالاب میں نہاکر انجوائے کرتے ہیں۔ جبکہ قدرتی طور پر بہنے والے چشمے کا پانی میٹھا ہونے کی وجہ سے مقامی لوگ اسے نہ صرف پینے کے لیے، بلکہ دیگر گھریلو ضروریات کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں۔
سیاحت کے لیے یہ پرفضا مقام اس لیے اہم ہے کہ یہاں کجھور کے بڑے بڑے درخت موجود ہیں اور یہاں آنے والے سیاح نہ صرف درختوں کے سائے میں کیمپنگ کرکے پکنک مناتے ہیں بلکہ شدید گرمیوں میں یہ درخت سایہ بھی فراہم کرتے ہیں۔ تالاب کا پانی تین سے چار فٹ گہرا ہونے کی وجہ سے سیاح بغیر کسی ڈر کے سوئمنگ کرتے ہیں، اور بہتا ہوا پانی ہونے کی وجہ سے تالاب کا پانی میلا بھی نہیں ہوتا۔ لسبیلہ کے گرم موسم میں "وائی" جیسے مقام پر سیاحوں کے رش کی بڑی وجہ یہاں موجود قدرتی چشمہ اور پرفضا موسم ہے۔ شام ڈھلنے سے پہلے پرندوں کی چہچہاہٹ اور پہاڑوں پر گھنے جنگلات اس علاقے کی دلکشی کو مزید متاثر کن بناتے ہیں۔ ندی میں بہتے ہوئے پانی کے اندر چھوٹی مچھلیوں کو قریب سے تیرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ جبکہ ندی کے اندر بھی پہاڑی درخت پائے جاتے ہیں۔ بروقت بارشیں ہونے کی وجہ سے یہاں کے پہاڑ بھی سرسبز و شاداب مناظر پیش کرتے ہیں۔
''وائی waai" سمیت لسبیلہ میں سیاحت کو فروغ دینے سے ملک اور بیرون ملک کے سیاح یہاں آئیں گے، جس سے نہ صرف علاقے کی معیشت میں اضافہ ہوگا بلکہ پاکستان کا ایک خوبصورت امیج بھی دنیا تک پہنچے گا۔
نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 1,000 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کردیجیے۔