انڈر19چیمپئن کا آج فیصلہ آسٹریلیا اوربھارت آمنے سامنے
فتح کی صورت میں کینگروز مسلسل دو ٹائٹلز جیتنے کا پاکستانی ریکارڈ برابر کر دیں گے.
SUKKUR:
آئی سی سی انڈر19 ورلڈ چیمپئن کا فیصلہ اتوار کو میزبان آسٹریلیا اور بھارت کے درمیان میچ سے ہوگا، دونوں کپتان ٹرافی وصول کرنے کیلیے پُرعزم ہیں۔تیسری پوزیشن میچ میں جنوبی افریقہ نے یکطرفہ مقابلے کے بعد نیوزی لینڈ کو 8 وکٹ سے کچل دیا، سیمی فائنل میں آسٹریلیا کے ہاتھوں چار وکٹ کی شکست کا بدلہ پروٹیز نے کیویز سے لیا، تین پلیئرز کو آئوٹ کرنے والے کیلون سیویج مین آف دی میچ قرار پائے۔تفصیلات کے مطابق کینگروز اعزاز کے دفاع کا عزم لیے اتوار کو ٹونی آئرلینڈ گرائونڈ میں بلو شرٹس کے مقابل ہوں گے،آسٹریلیا نے 1988، 2002 اور 2010میں ٹائٹلز جیتے، اگر وہ فاتح رہی تو مسلسل دو بار ٹرافی وصول کرنے والی پاکستان کے بعد دوسری ٹیم بن جائے گی، بھارتی سائیڈ2002 اور 2008 میں ٹرافی گھر لے جا چکی، انمکت چاند بھی محمد کیف اور ویرت کوہلی کے ساتھ چیمپئن کپتانوں کی فہرست میں نام درج کرانا چاہتے ہیں۔
کینگروز ایونٹ کی واحد ناقابل شکست سائیڈ ہیں، انھوں نے پہلے رائونڈ میں انگلینڈ کو 6 وکٹ،نیپال کو212 رنز اور آئرلینڈ کو6 وکٹ سے مات دی،کوارٹر فائنل میں بنگلہ دیش پر5 وکٹ سے قابو پایا جبکہ سیمی فائنل میں جنوبی افریقہ کو 4 وکٹ سے زیرکیا۔ دوسری جانب بلو شرٹس نے ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں 4 وکٹ کی شکست کے ساتھ ایونٹ کا غیرمعیاری انداز میں آغاز کیا، زمبابوے اور پاپوا نیو گنی کیخلاف بالترتیب63 اور107 رنز کی فتوحات نے ٹیم کو کوارٹر فائنل میں رسائی دلائی، وہاں پاکستان کو اعصاب شکن مقابلے میں 1 وکٹ سے زیر کرنے کے بعد بھارت نے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کو 9 رنز سے ہرایا۔ اس سے قبل ورلڈکپ کے تین میں سے دو باہمی میچز کینگروز جبکہ ایک بلو شرٹس نے جیتا، ایونٹ کے مجموعی میچز میں دونوں کے ہاتھ14،14 فتوحات آئیں۔
آخری باہمی مقابلے میں بھارت نے آسٹریلیا کو 5 وکٹ سے شکست دی تھی،مہمان کپتان انمکت چاند کاکہنا ہے کہ ہم ٹائونز ویل کی کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہو گئے اور فائنل میں بھی اچھی کارکردگی کیلیے پُرامید ہیں، میزبان قائد ول بوسسٹو نے کہا کہ بھارت سے مقابلہ ہمارے لیے سخت چیلنج مگر کھلاڑی ہوم گرائونڈز پر ٹائٹل جیتنے پر نگاہیں مرکوز کیے ہوئے ہیں، دوسری جانب تیسری پوزیشن میچ میں جنوبی افریقہ نے یکطرفہ مقابلے کے بعد نیوزی لینڈ کو 8 وکٹ سے کچل دیا، اینڈیوور پارک میں جنوبی افریقہ نے نیوزی لینڈ کی بیٹنگ کا شیرازہ بکھیر دیا،فاتح ٹیم نے حریف کو90 رنز پر ڈھیر کر کے 2 وکٹ پر ہدف عبور کیا، یوں 8 وکٹ کی آسان جیت اور تیسری پوزیشن ہاتھ آگئی،لیفٹ آرم پیسر جین فرائلنک نے میچ کے دوسرے اوور میں مسلسل دو گیندوں پر وکٹیں لے کر کیوی بیٹنگ کی کمر توڑی،اس کے بعد ٹیم کو سنبھلنے کا موقع نہ مل سکا اور وقفے وقفے سے وکٹیں گرتی رہیں۔
کیلون سیویج نے ٹاپ آرڈر کے دیگر پلیئرزپرہاتھ صاف کیا، باقی کا کام ڈیوڈ رہوڈا نے سنبھالا، تینوں نے بالترتیب2،3،4 وکٹیں حاصل کیں، ساتویں نمبر پر بیٹنگ کرنیوالے کونر نیننس 21 رنز ناٹ آئوٹ کیساتھ ٹاپ اسکورر رہے،کارٹر نے 20 رنز بنائے، اوڈونل (13) اور سودھی (14) ڈبل فیگر میں داخل ہونے والے دیگر کھلاڑی ثابت ہوئے، 5 پلیئرز کو کھاتہ کھولنے کا موقع بھی نہ مل پایا،وکٹ کیپرڈی کک نے چار کیچز لیے، جواب میں جنوبی افریقہ اوپنر کوائنٹن ڈی کک نے برق رفتار نصف سنچری بنا کر 14.4 اوورز میں ٹیم کو 2 وکٹ پر ہدف عبور کرا دیا،انھوں نے کپتان بووس (12) کیساتھ 48 رنز کی شراکت کی، وہ43 گیندوں پر 50 رنز بنا کر رخصت ہوئے جس میں 9 چوکے شامل تھے، روزئر9 اور ڈی برائون 19رنز پر ناٹ آئوٹ رہے۔
آئی سی سی انڈر19 ورلڈ چیمپئن کا فیصلہ اتوار کو میزبان آسٹریلیا اور بھارت کے درمیان میچ سے ہوگا، دونوں کپتان ٹرافی وصول کرنے کیلیے پُرعزم ہیں۔تیسری پوزیشن میچ میں جنوبی افریقہ نے یکطرفہ مقابلے کے بعد نیوزی لینڈ کو 8 وکٹ سے کچل دیا، سیمی فائنل میں آسٹریلیا کے ہاتھوں چار وکٹ کی شکست کا بدلہ پروٹیز نے کیویز سے لیا، تین پلیئرز کو آئوٹ کرنے والے کیلون سیویج مین آف دی میچ قرار پائے۔تفصیلات کے مطابق کینگروز اعزاز کے دفاع کا عزم لیے اتوار کو ٹونی آئرلینڈ گرائونڈ میں بلو شرٹس کے مقابل ہوں گے،آسٹریلیا نے 1988، 2002 اور 2010میں ٹائٹلز جیتے، اگر وہ فاتح رہی تو مسلسل دو بار ٹرافی وصول کرنے والی پاکستان کے بعد دوسری ٹیم بن جائے گی، بھارتی سائیڈ2002 اور 2008 میں ٹرافی گھر لے جا چکی، انمکت چاند بھی محمد کیف اور ویرت کوہلی کے ساتھ چیمپئن کپتانوں کی فہرست میں نام درج کرانا چاہتے ہیں۔
کینگروز ایونٹ کی واحد ناقابل شکست سائیڈ ہیں، انھوں نے پہلے رائونڈ میں انگلینڈ کو 6 وکٹ،نیپال کو212 رنز اور آئرلینڈ کو6 وکٹ سے مات دی،کوارٹر فائنل میں بنگلہ دیش پر5 وکٹ سے قابو پایا جبکہ سیمی فائنل میں جنوبی افریقہ کو 4 وکٹ سے زیرکیا۔ دوسری جانب بلو شرٹس نے ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں 4 وکٹ کی شکست کے ساتھ ایونٹ کا غیرمعیاری انداز میں آغاز کیا، زمبابوے اور پاپوا نیو گنی کیخلاف بالترتیب63 اور107 رنز کی فتوحات نے ٹیم کو کوارٹر فائنل میں رسائی دلائی، وہاں پاکستان کو اعصاب شکن مقابلے میں 1 وکٹ سے زیر کرنے کے بعد بھارت نے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کو 9 رنز سے ہرایا۔ اس سے قبل ورلڈکپ کے تین میں سے دو باہمی میچز کینگروز جبکہ ایک بلو شرٹس نے جیتا، ایونٹ کے مجموعی میچز میں دونوں کے ہاتھ14،14 فتوحات آئیں۔
آخری باہمی مقابلے میں بھارت نے آسٹریلیا کو 5 وکٹ سے شکست دی تھی،مہمان کپتان انمکت چاند کاکہنا ہے کہ ہم ٹائونز ویل کی کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہو گئے اور فائنل میں بھی اچھی کارکردگی کیلیے پُرامید ہیں، میزبان قائد ول بوسسٹو نے کہا کہ بھارت سے مقابلہ ہمارے لیے سخت چیلنج مگر کھلاڑی ہوم گرائونڈز پر ٹائٹل جیتنے پر نگاہیں مرکوز کیے ہوئے ہیں، دوسری جانب تیسری پوزیشن میچ میں جنوبی افریقہ نے یکطرفہ مقابلے کے بعد نیوزی لینڈ کو 8 وکٹ سے کچل دیا، اینڈیوور پارک میں جنوبی افریقہ نے نیوزی لینڈ کی بیٹنگ کا شیرازہ بکھیر دیا،فاتح ٹیم نے حریف کو90 رنز پر ڈھیر کر کے 2 وکٹ پر ہدف عبور کیا، یوں 8 وکٹ کی آسان جیت اور تیسری پوزیشن ہاتھ آگئی،لیفٹ آرم پیسر جین فرائلنک نے میچ کے دوسرے اوور میں مسلسل دو گیندوں پر وکٹیں لے کر کیوی بیٹنگ کی کمر توڑی،اس کے بعد ٹیم کو سنبھلنے کا موقع نہ مل سکا اور وقفے وقفے سے وکٹیں گرتی رہیں۔
کیلون سیویج نے ٹاپ آرڈر کے دیگر پلیئرزپرہاتھ صاف کیا، باقی کا کام ڈیوڈ رہوڈا نے سنبھالا، تینوں نے بالترتیب2،3،4 وکٹیں حاصل کیں، ساتویں نمبر پر بیٹنگ کرنیوالے کونر نیننس 21 رنز ناٹ آئوٹ کیساتھ ٹاپ اسکورر رہے،کارٹر نے 20 رنز بنائے، اوڈونل (13) اور سودھی (14) ڈبل فیگر میں داخل ہونے والے دیگر کھلاڑی ثابت ہوئے، 5 پلیئرز کو کھاتہ کھولنے کا موقع بھی نہ مل پایا،وکٹ کیپرڈی کک نے چار کیچز لیے، جواب میں جنوبی افریقہ اوپنر کوائنٹن ڈی کک نے برق رفتار نصف سنچری بنا کر 14.4 اوورز میں ٹیم کو 2 وکٹ پر ہدف عبور کرا دیا،انھوں نے کپتان بووس (12) کیساتھ 48 رنز کی شراکت کی، وہ43 گیندوں پر 50 رنز بنا کر رخصت ہوئے جس میں 9 چوکے شامل تھے، روزئر9 اور ڈی برائون 19رنز پر ناٹ آئوٹ رہے۔