انڈر19 ورلڈکپ پلیئرزکوعامرکااصلاحی بیان دکھایا گیا
اینٹی کرپشن یونٹ کی ویڈیو میں سلمان، آصف اور عامر کے غلط کاموں کا بھی تذکرہ شامل
پاکستان اب تک اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے اثرات سے باہر نہیں نکل سکا،سلمان بٹ، محمد آصف اور عامر نے ملک کا جو نام بدنام کیا اس کی وجہ سے جونیئر کرکٹرز کو بھی آسٹریلیا میں شرمندگی اٹھانا پڑی، ذرائع کے مطابق ایونٹ سے قبل آئی سی سی اینٹی کرپشن آفیشل نے تمام ٹیموں کو بریفنگ دی تھی، اس موقع پر آدھے گھنٹے کی ایک ویڈیو بھی دکھائی گئی جس میں 20 سے زائد منٹ پاکستانی کرکٹرز کے بارے میں تھے، سب سے پہلے سلمان، آصف اور عامر کو دکھایا گیا کہ وہ کرکٹ کھیل رہے ہیں پھر ان کی مظہر مجید کے ساتھ تصاویر اور جیل جانے کا ذکر ہوا، اس کے بعد دانش کنیریا اور مرون ویسٹ فیلڈ کے بارے میں بھی ویڈیو میں شامل ہوا۔
آئی پی ایل میں اسپاٹ فکسنگ کرنے والوں کا تذکرہ بھی کیا گیا، اس موقع پر سوال جواب کا بھی سیشن ہوا،پاکستانی ٹیم اپنے ہم وطنوں کے غلط کاموں کی ویڈیو دیکھ کر شرم سے پانی پانی ہو گئی، دیگر تمام سائیڈز کو بھی یہی ویڈیوز دکھائی گئیں، اس کے آخر میں محمد عامر کا ویڈیو پیغام شامل تھا جس میں وہ ٹوٹی پھوٹی انگریزی میں اپنے کیے پر ندامت کا اظہار کرتے ہوئے دیگر کرکٹرز کو مشکوک افراد سے دور رہنے کا مشورہ دیتے ہیں۔اینٹی کرپشن آفیشل نے نوعمر کرکٹرز کو یہ بھی بتایا کہ کس طرح سٹے باز کھلاڑیوں کے قریب آنے کی کوشش کرتے ہیں۔
ان میں مہنگے تحائف، بڑے ہوٹلز میں دعوت وغیرہ شامل ہیں،اگر کوئی انھیں ایسی کوئی پیشکش کرے تو ہرگز قبول نہ کریں اور ٹیم مینجمنٹ کی معرفت فوری طور پر اے سی ایس یو کو اطلاع دیں،ذرائع نے مزید بتایا کہ پورے ایونٹ کے دوران اینٹی کرپشن یونٹ کے اہلکار چوکس رہے، چونکہ چند میچز ٹیلی کاسٹ ہوئے اس لیے آئی سی سی کو خدشہ تھا کہ کہیں خراب لوگ اسے ٹارگٹ نہ بنا لیں لیکن سخت اقدامات کی وجہ سے تاحال کوئی واقعہ رپورٹ نہیں ہوا ہے۔
آئی پی ایل میں اسپاٹ فکسنگ کرنے والوں کا تذکرہ بھی کیا گیا، اس موقع پر سوال جواب کا بھی سیشن ہوا،پاکستانی ٹیم اپنے ہم وطنوں کے غلط کاموں کی ویڈیو دیکھ کر شرم سے پانی پانی ہو گئی، دیگر تمام سائیڈز کو بھی یہی ویڈیوز دکھائی گئیں، اس کے آخر میں محمد عامر کا ویڈیو پیغام شامل تھا جس میں وہ ٹوٹی پھوٹی انگریزی میں اپنے کیے پر ندامت کا اظہار کرتے ہوئے دیگر کرکٹرز کو مشکوک افراد سے دور رہنے کا مشورہ دیتے ہیں۔اینٹی کرپشن آفیشل نے نوعمر کرکٹرز کو یہ بھی بتایا کہ کس طرح سٹے باز کھلاڑیوں کے قریب آنے کی کوشش کرتے ہیں۔
ان میں مہنگے تحائف، بڑے ہوٹلز میں دعوت وغیرہ شامل ہیں،اگر کوئی انھیں ایسی کوئی پیشکش کرے تو ہرگز قبول نہ کریں اور ٹیم مینجمنٹ کی معرفت فوری طور پر اے سی ایس یو کو اطلاع دیں،ذرائع نے مزید بتایا کہ پورے ایونٹ کے دوران اینٹی کرپشن یونٹ کے اہلکار چوکس رہے، چونکہ چند میچز ٹیلی کاسٹ ہوئے اس لیے آئی سی سی کو خدشہ تھا کہ کہیں خراب لوگ اسے ٹارگٹ نہ بنا لیں لیکن سخت اقدامات کی وجہ سے تاحال کوئی واقعہ رپورٹ نہیں ہوا ہے۔