شان پاکستان میوزک اچیومنٹ ایوارڈ
فن موسیقی میں خدمات انجام دینے والوں کی حوصلہ افزائی بہت ضروری ہے، ہما نصر
پاکستان کے حالات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں، یہاں وسائل کم اور مسائل بے پناہ ہیں۔ ایسے میں لوگوں کے پاس تفریح کے مواقع نہ ہونے کے برابر ہیں۔
ہر کوئی بے روزگاری، لوڈشیڈنگ، تعلیم، صحت اور کرپشن جیسے مسائل کا ذکر کرتا دکھائی دیتا ہے۔ مگر ہم سب یہ بات بخوبی جانتے ہیں کہ میوزک لوگوں کے دل و دماغ میں اترنے کا ایسا ذریعہ ہے کہ جو لوگوں کے اداس چہروں پر مسکراہٹ لاتا ہے۔ اسی لیے موسیقی کو روح کی غذا کہا جاتا ہے۔
اس سلسلہ میں پاکستان کی دھرتی بڑی ذرخیز ہے جس میں ایسے انمول رتنوں نے جنم لیا اور اپنے فن کی بدولت دنیا کے کونے کونے میں پاکستان کا نام روشن کیا۔ انہیں عظیم گلوکاروں اور سازندوں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے آج کی نوجوان نسل میوزک کے شعبے میں بہترین کام کرتی دکھائی دے رہی ہے۔
اس سلسلہ میں شان پاکستان کے منتظمین نے لاہور میں دو روزہ پروگرام کا انعقاد کیا۔ پہلے روز تاریخی عمارت شاہی قلعہ میں شان پاکستان میوزک سمٹ منعقد ہوئی جس میں ادب ثقافت اور فنون لطیفہ کے دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والوں نے اپنی رائے کا اظہار کیا اور موسیقی کے فروغ کے لئے اپنی بہترین تجاویز پیش کیں۔
اس موقع پر مہمان خصوصی گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور تھے جنہوں نے شان پاکستان کے اس اقدام کو بہت سراہا اور اس سلسلہ کو آگے بڑھانے کے لیے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ پہلے روز ہونے والی میوزک سمٹ بہت کامیاب رہی جس میں شخصیات شریک ہوئیں اور انھوں نے اس اقدام کو بہت سراہا اور اس سلسلہ کو جاری رکھنے پر زور دیا۔
دوسرے روز شان پاکستان میوزک اچیومنٹ ایوارڈ کی رنگارنگ تقریب لاہور کے رائل پام کنٹری کلب میں ہوئی۔ جس میں گلوکارملازم حسین، نتاشا حمیرا اعجاز، عبداللہ صدیقی، سمیع خان، شانی ارشد،عابد بروہی، شجاع حیدر کے ساتھ سینئر گلوکارہ ٹینا ثانی نے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ اپنے نام کئے۔ شان پاکستان میوزک اچیومنٹ ایوارڈ کی پروقار تقریب میں معروف گلوکار جاوید بشیر، صنم ماروی اور فریحہ پرویز سمیت دیگر نے پرفارم کرکے سماں باندھ دیا۔
اس موقع پر جہاں شاندار پرفارمنسز کا سلسلہ جاری تھا وہیں میوزک کے مختلف شعبوں میں ایوارڈز بھی تقسیم کئے گے۔ ان میں معروف گلوکارملازم حسین، نتاشا حمیرا اعجاز،، عبداللہ صدیقی، سمیع خان، شانی ارشد،عابد بروہی،شجاع حیدر سمیت دیگر کو ایواڑد سے نوازہ گیا جبکہ معروف گلوکارہ ٹینا ثانی کو نصرت فتح علی خاں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ دیا گیا۔ اس کے علاوہ علی ظفر کو بھی خصوصی ایوارڈ سے نوازا گیا۔
تقریب کی خاص بات معروف گلوکارہ فریحہ پرویز کی پرفارمنس تھی جو دو سال بعد پاکستان میں پرفارم کرتے ہوئے شوبز میں واپسی آئیں۔ گلوکار شفقت امانت علی نے اپنے شہرہ آفاق گیت سناکر حاضرین سے خوب داد سمیٹی جبکہ گلوکار جاوید بشیر ،آئمہ بیگ،عبداللہ قریشی، خمیاریاں بینڈ اور فریحہ پرویز نے شاندار پرفارمنس کا مظاہرہ کرکے حاضرین سے خوب داد حاصل کی۔
شان پاکستان کی ایوارڈ تقریب میں معروف صوفی سنگر صنم ماروی نے صوفیانہ کلام سناکر محفل میں شریک لوگوں کو جھومنے پر مجبور کیا۔ تقریب میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی نمایاں شخصیات نے شرکت کی۔جس میں گلوکارہ مہک علی، راحیل ،منہاس، احمد علی بٹ، جگن کاظم، فائضہ سلیم،عنبرین شاہد،یوسف بشیر، ذیشان چوہدری،فیصل قریشی،رانیہ درانی،رابیل وڑائچ، شریف اعوان،سیمی راحیل، شہزادنواز،ثاقب ملک، یوسف بشیر، میرا،ٹیناثانی، حاجرہ یامین اور علی ظفرشامل ہیں۔
ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے شان پاکستان کی روح رواں ہما نصر کا کہنا تھا کہ میوزک کی اہمیت کسی طرح بھی کم نہیں ہوسکتی بلکہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس میں اضافہ ہوتا جاتاہے۔ میں گزشتہ چند برسوں سے شانے پاکستان کے عنوان سے لاہور کراچی میں پروگرام کا انعقاد کررہی ہوں جس کا مقصد صرف اور صرف پاکستان کے کلچراور میوزک کو فروغ دینا ہے۔
اس سلسلہ میں مجھے بہت سے اچھے لوگوں کا ساتھ ملا جن کی بدولت یہ ایونٹ کامیاب ہوسکا اس مرتبہ بھارتی گلوکاروں نے بھی یہاں پرفارم کرنے کے لئے آنا تھا لیکن حالات میں کشیدگی کے باعث ہمیں اپنا پروگرام تبدیل کرنا پڑا اور ہم نے اس محفل کو پاکستان کے نامور گلوکاروں کے ساتھ سجایا۔ لیکن میں حیران ہوں کہ لوگوں کا رسپانس جس قدر شاندار رہا اس کو لفظوں میں بیان کرنا ممکن نہیں۔ میرے لیے اس سے بڑی کوئی دوسری کامیابی نہیں ہو سکتی کیونکہ دو روزہ پروگرام میں جس طرح لوگوں نے شرکت کی اور ہماری کاوشوں کو سراہا اس پر میں بے حد خوش ہوں۔
گلوکار علی ظفر نے کہا کہ میوزک کو سمجھنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہے۔ یہ ایک بہت ہی مشکل کام ہے جس کو ماہر میوزیشن اپنی صلاحیتوں سے آسان اور دلچسپ بنا کر لوگوں کے لئے پیش کرتے ہیں۔ سات سروں کا سنگم واقعی بڑا انمول ہے۔ جب بھی سچے سر لگتے ہیں تو سما بن جاتا ہے اسی لئے دو روزہ شان پاکستان میوزک ایوارڈز کی تقریبات میں لوگوں کا ہجوم قابل ستائش ہے میں منتظمین کی پوری ٹیم کو اس کامیاب ایونٹ کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتا ہوں اور امید رکھتا ہوں کہ وہ آئندہ بھی اسی طرح کے انٹرنیشنل معیار کے پروگرامز کا انعقاد جاری رکھیں گے۔
ہدایات کار ثاقب ملک نے بتایا کہ آج کی فلموں میں بہت کم میوزک ہوتا ہے لیکن ان کی فلم'باجی' میں دس گانے شامل کئے گئے ہیں۔ تقریب کے میزبان احمد بٹ نے کہا کہ کہ اب پاکستانی شوبز انڈسٹری بہت تیزی کے ساتھ تبدیل ہو رہی ہے جس طرح ہماری فلموں اور ڈراموں کا معیار بہت ہی شاندار ہوا ہے جس طرح سے نوجوان کی حوصلہ افزائی کی اس سے پہلے میں نے کبھی کسی ایوارڈ شو میں نوجوانوں کی حوصلہ افزائی ہوتے نہیں دیکھا اس کے ساتھ ساتھ لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ اس کے لئے ٹیناثانی جیسی فنکارہ کا انتخاب بھی بہترین اقدام ہے۔
میں سمجھتا ہوں کہ اسی طرح ایوارڈز اور نوجوان فنکاروں کی حوصلہ افزائی کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے کیونکہ ہمارے ملک میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں کمی ہے تو صرف بہترین پلیٹ فارم سکیں جو میرے نزدیک شان پاکستان کی شکل میں اب کم ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔
ہر کوئی بے روزگاری، لوڈشیڈنگ، تعلیم، صحت اور کرپشن جیسے مسائل کا ذکر کرتا دکھائی دیتا ہے۔ مگر ہم سب یہ بات بخوبی جانتے ہیں کہ میوزک لوگوں کے دل و دماغ میں اترنے کا ایسا ذریعہ ہے کہ جو لوگوں کے اداس چہروں پر مسکراہٹ لاتا ہے۔ اسی لیے موسیقی کو روح کی غذا کہا جاتا ہے۔
اس سلسلہ میں پاکستان کی دھرتی بڑی ذرخیز ہے جس میں ایسے انمول رتنوں نے جنم لیا اور اپنے فن کی بدولت دنیا کے کونے کونے میں پاکستان کا نام روشن کیا۔ انہیں عظیم گلوکاروں اور سازندوں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے آج کی نوجوان نسل میوزک کے شعبے میں بہترین کام کرتی دکھائی دے رہی ہے۔
اس سلسلہ میں شان پاکستان کے منتظمین نے لاہور میں دو روزہ پروگرام کا انعقاد کیا۔ پہلے روز تاریخی عمارت شاہی قلعہ میں شان پاکستان میوزک سمٹ منعقد ہوئی جس میں ادب ثقافت اور فنون لطیفہ کے دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والوں نے اپنی رائے کا اظہار کیا اور موسیقی کے فروغ کے لئے اپنی بہترین تجاویز پیش کیں۔
اس موقع پر مہمان خصوصی گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور تھے جنہوں نے شان پاکستان کے اس اقدام کو بہت سراہا اور اس سلسلہ کو آگے بڑھانے کے لیے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ پہلے روز ہونے والی میوزک سمٹ بہت کامیاب رہی جس میں شخصیات شریک ہوئیں اور انھوں نے اس اقدام کو بہت سراہا اور اس سلسلہ کو جاری رکھنے پر زور دیا۔
دوسرے روز شان پاکستان میوزک اچیومنٹ ایوارڈ کی رنگارنگ تقریب لاہور کے رائل پام کنٹری کلب میں ہوئی۔ جس میں گلوکارملازم حسین، نتاشا حمیرا اعجاز، عبداللہ صدیقی، سمیع خان، شانی ارشد،عابد بروہی، شجاع حیدر کے ساتھ سینئر گلوکارہ ٹینا ثانی نے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ اپنے نام کئے۔ شان پاکستان میوزک اچیومنٹ ایوارڈ کی پروقار تقریب میں معروف گلوکار جاوید بشیر، صنم ماروی اور فریحہ پرویز سمیت دیگر نے پرفارم کرکے سماں باندھ دیا۔
اس موقع پر جہاں شاندار پرفارمنسز کا سلسلہ جاری تھا وہیں میوزک کے مختلف شعبوں میں ایوارڈز بھی تقسیم کئے گے۔ ان میں معروف گلوکارملازم حسین، نتاشا حمیرا اعجاز،، عبداللہ صدیقی، سمیع خان، شانی ارشد،عابد بروہی،شجاع حیدر سمیت دیگر کو ایواڑد سے نوازہ گیا جبکہ معروف گلوکارہ ٹینا ثانی کو نصرت فتح علی خاں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ دیا گیا۔ اس کے علاوہ علی ظفر کو بھی خصوصی ایوارڈ سے نوازا گیا۔
تقریب کی خاص بات معروف گلوکارہ فریحہ پرویز کی پرفارمنس تھی جو دو سال بعد پاکستان میں پرفارم کرتے ہوئے شوبز میں واپسی آئیں۔ گلوکار شفقت امانت علی نے اپنے شہرہ آفاق گیت سناکر حاضرین سے خوب داد سمیٹی جبکہ گلوکار جاوید بشیر ،آئمہ بیگ،عبداللہ قریشی، خمیاریاں بینڈ اور فریحہ پرویز نے شاندار پرفارمنس کا مظاہرہ کرکے حاضرین سے خوب داد حاصل کی۔
شان پاکستان کی ایوارڈ تقریب میں معروف صوفی سنگر صنم ماروی نے صوفیانہ کلام سناکر محفل میں شریک لوگوں کو جھومنے پر مجبور کیا۔ تقریب میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی نمایاں شخصیات نے شرکت کی۔جس میں گلوکارہ مہک علی، راحیل ،منہاس، احمد علی بٹ، جگن کاظم، فائضہ سلیم،عنبرین شاہد،یوسف بشیر، ذیشان چوہدری،فیصل قریشی،رانیہ درانی،رابیل وڑائچ، شریف اعوان،سیمی راحیل، شہزادنواز،ثاقب ملک، یوسف بشیر، میرا،ٹیناثانی، حاجرہ یامین اور علی ظفرشامل ہیں۔
ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے شان پاکستان کی روح رواں ہما نصر کا کہنا تھا کہ میوزک کی اہمیت کسی طرح بھی کم نہیں ہوسکتی بلکہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس میں اضافہ ہوتا جاتاہے۔ میں گزشتہ چند برسوں سے شانے پاکستان کے عنوان سے لاہور کراچی میں پروگرام کا انعقاد کررہی ہوں جس کا مقصد صرف اور صرف پاکستان کے کلچراور میوزک کو فروغ دینا ہے۔
اس سلسلہ میں مجھے بہت سے اچھے لوگوں کا ساتھ ملا جن کی بدولت یہ ایونٹ کامیاب ہوسکا اس مرتبہ بھارتی گلوکاروں نے بھی یہاں پرفارم کرنے کے لئے آنا تھا لیکن حالات میں کشیدگی کے باعث ہمیں اپنا پروگرام تبدیل کرنا پڑا اور ہم نے اس محفل کو پاکستان کے نامور گلوکاروں کے ساتھ سجایا۔ لیکن میں حیران ہوں کہ لوگوں کا رسپانس جس قدر شاندار رہا اس کو لفظوں میں بیان کرنا ممکن نہیں۔ میرے لیے اس سے بڑی کوئی دوسری کامیابی نہیں ہو سکتی کیونکہ دو روزہ پروگرام میں جس طرح لوگوں نے شرکت کی اور ہماری کاوشوں کو سراہا اس پر میں بے حد خوش ہوں۔
گلوکار علی ظفر نے کہا کہ میوزک کو سمجھنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہے۔ یہ ایک بہت ہی مشکل کام ہے جس کو ماہر میوزیشن اپنی صلاحیتوں سے آسان اور دلچسپ بنا کر لوگوں کے لئے پیش کرتے ہیں۔ سات سروں کا سنگم واقعی بڑا انمول ہے۔ جب بھی سچے سر لگتے ہیں تو سما بن جاتا ہے اسی لئے دو روزہ شان پاکستان میوزک ایوارڈز کی تقریبات میں لوگوں کا ہجوم قابل ستائش ہے میں منتظمین کی پوری ٹیم کو اس کامیاب ایونٹ کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتا ہوں اور امید رکھتا ہوں کہ وہ آئندہ بھی اسی طرح کے انٹرنیشنل معیار کے پروگرامز کا انعقاد جاری رکھیں گے۔
ہدایات کار ثاقب ملک نے بتایا کہ آج کی فلموں میں بہت کم میوزک ہوتا ہے لیکن ان کی فلم'باجی' میں دس گانے شامل کئے گئے ہیں۔ تقریب کے میزبان احمد بٹ نے کہا کہ کہ اب پاکستانی شوبز انڈسٹری بہت تیزی کے ساتھ تبدیل ہو رہی ہے جس طرح ہماری فلموں اور ڈراموں کا معیار بہت ہی شاندار ہوا ہے جس طرح سے نوجوان کی حوصلہ افزائی کی اس سے پہلے میں نے کبھی کسی ایوارڈ شو میں نوجوانوں کی حوصلہ افزائی ہوتے نہیں دیکھا اس کے ساتھ ساتھ لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ اس کے لئے ٹیناثانی جیسی فنکارہ کا انتخاب بھی بہترین اقدام ہے۔
میں سمجھتا ہوں کہ اسی طرح ایوارڈز اور نوجوان فنکاروں کی حوصلہ افزائی کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے کیونکہ ہمارے ملک میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں کمی ہے تو صرف بہترین پلیٹ فارم سکیں جو میرے نزدیک شان پاکستان کی شکل میں اب کم ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔