لاہور میں میلہ چراغاںعقیدت مندوں کی مادھو لال حسین کے مزار پر حاضری

عقیدت مندوں کی بڑی تعداد کی شاہ حسین المعروف مادھولال حسین کے مزار پر حاضری اور فاتحہ خوانی


March 31, 2019
شاہ حسین المعروف مادھولال حسین صوفیانہ شاعری کا ایک بڑا نام ہیں فوٹو: فائل

داتا کی نگری میں میلہ چراغاں کی تین روزہ تقریبات جاری ہیں اور عقیدت مندوں کی بڑی تعداد شاہ حسین المعروف مادھولال حسین مزار پر فاتحہ خوانی کے لیے آرہے ہیں۔

شہر لاہور ہمیشہ سے ثقافتی سرگرمیوں کا مرکز رہا ہے اور یہاں پر منعقد ہونے والے کچھ میلے اور تہوار ایسے ہیں جو سیکڑوں سالوں سے اس سر زمین پر ہوتے چلے آ رہے ہیں، انہی میں سے ایک میلہ چراغاں ہے، ملک بھر سے آنے والے زائرین مزار کے سامنے آگ کے الاؤ میں گھی، تیل اور موم بتیاں پھینک کردیئے جلاتے اپنی منتیں پوری کرتے اوراللہ کے حضور دعا مانگتے ہیں،عرس کے تینوں دن یہ الاؤ روشن رہتا ہے۔



شاہ حسین صوفیانہ شاعری کا ایک بڑا نام ہے، 1538 میں اندرون لاہور پیدا ہونے والے شاہ حسین نے اپنی کافیوں کی بنیاد راگ راگنیوں پر رکھی۔ ان کا کلام ہر اس دل کی دھڑکنیں تیز کر دیتا ہے،جس میں رتی بھر بھی عشق کا جذبہ موجود ہو۔ انہوں نے اپنے فکروفن کے ذریعے لوگوں کے دلوں پر حکومت کی، شاہ حسین نے پنجابی ادب کو کافی کی صنف سے روشناس کرایا، ان کو کلاسیکل دور کا دوسرا بڑا شاعر کہا جاتا ہے، آپؒ نے عبادت و ریاضت کا ایسا لبادہ اوڑھ لیا کہ دنیا و مافیا کی خبر نہ رہی، مادھولال بھی رنگ شاہ حسین میں رنگا گیا اور گھر بار چھوڑ کر دامن شاہ حسین سے پیوستہ ہوگیا اور دائرہ اسلام میں داخل ہو گیا، شاہ حسین کی نظر کرم کی بدولت مادھو جلد ہی تصوف کے درجہ کمال کو پہنچے۔



عرس کے موقع پر محکمہ اوقاف کی طرف سے زائرین کے لئے لنگرکا بھی اہتمام کیا گیا ہے جبکہ سیکیورٹی کے بھی انتہائی سخت انتظامات ہیں ،گزشتہ چندبرسوں میں سیکیورٹی وجوہات کی بنا پرمیلے کی رونقیں اب صرف دربار کے احاطے تک محدود ہوکر رہ گئی ہیں جہاں بچوں کے لئے چندجھولے اورمٹھائی کی دکانیں سجائی گئی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں