حکومت گیس سے بجلی بنانے کی اجازت دے ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز

گردشی قرضوں کی ادائیگی کے باوجودلوڈشیڈنگ میں کمی نہ آنا سمجھ سے بالا تر ہے.


رانا حبیب August 13, 2013
بلاتعطل گیس دی جائے تو ٹیکسٹائل ایکسپورٹ 125 ارب ڈالر سے بڑھ سکتی ہے،اصغر علی فوٹو: فائل

پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (پٹیا) کے چیئرمین اصغر علی نے کہا ہے کہ گردشی قرضوں کی مد میں320 ارب روپے کی ادائیگی کے بعد بھی لوڈشیڈنگ میں کمی نہ ہونا سمجھ سے بالا تر ہے بلکہ ادائیگی کے بعد لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 5گھنٹے سے بڑھ کر 16گھنٹوں پر جا پہنچا ہے۔

ایکسپریس کو ''انٹرویو'' میں انہوں نے کہا کہ حکومت کی نیک نیتی کے باوجود پاکستان میں انرجی خصوصاً بجلی کا مستقبل اچھا نظر نہیں آ رہا، حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق اگر 15 ہزار میگاواٹ پیداوار کو 24 گھنٹوں پر تقسیم کیا جائے تو ملک بھر میں صرف 3گھنٹے 40 منٹ کی لوڈشیڈنگ بنتی ہے مگر انرجی کی منصفانہ تقسیم نہ ہونے کے باعث ہمیں اپنے ہی ملک میںمقابلے کا سامنا ہے، پنجاب خصوصاً فیصل آباد کے تاجر صنعتکار اور عام شہری بل باقاعدگی سے ادا کرنے کے باوجود 16، 16 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا سامنا کر رہے ہیں جبکہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے انڈسٹری مالکان کو اذیت سے دو چار کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد کو 10 سال قبل بجلی کا 12 فیصد کوٹہ ملا تو کئی نئی انڈسٹریز قائم ہونے کے ساتھ ساتھ آبادی میں لاکھوں کا اضافہ ہوا مگر بجلی کے کوٹے میں 1فیصد بھی اضافہ نہیں ہوا۔



فیصل آباد کی انڈسٹری کو گیس بھی صرف ڈھائی دن مل رہی ہے۔ اصغر علی نے کہا کہ اگر حکومت ہمیں بلا تعطل گیس فراہم کرے اور بجلی بنانے کی اجازت دے تو ہم فیکٹری مالکان گیس سے بجلی بنا سکتے ہیں اور پھر ہمیں حکومت سے بجلی مانگنے کی بھی ضرورت نہیں رہے گی۔ ایک سوال پر چیئرمین پٹیا نے کہا کہ برآمدات کے حجم میں نہیں بلکہ مہنگائی بڑھنے سے مالیت میں اضافہ ہوا، حکومت اگر گیس پوری دے تو ٹیکسٹائل کی ایکسپورٹ 125 ارب ڈالر سے بڑھ سکتی ہے۔

اصغر علی نے کہا کہ مسائل کے حل کے لیے فیصل آباد کے صنعت کاروں، تاجروں اور محنت کشوں پر مشتمل مشترکہ ٹیکسٹائل فورم قائم کیا جائے جبکہ فیصل آباد کے ارکان اسمبلی کو بھی اب سیوریج اور سڑکوں کے مسائل سے نکل کر ملکی معیشت کے لیے اور فیصل آباد کو اس کا حق دلوانے کیلیے کردار ادا کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے دورہ کے موقع پر مسائل بیان کرنے کا مزید موقع ملتا تو حکومت کو حالات کا صحیح معنوں میں علم ہوتا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں