کراچی میں ماڈل گرل کی ہلاکت مقتولہ کی قبر کشائی کا حکم

ماڈل گرل کو فیملی کئیر اسپتال ابارشن کے لیے لایا گیا تھا جہاں اس کی موت واقع ہو گئی تھی

ماڈل گرل کو فیملی کئیر اسپتال ابارشن کے لیے لایا گیا تھا جہاں ہلاکت کے بعد عملے نے لاش سڑک پر پھینک دی تھی (فوٹو: ایکسپریس)

شہر قائد کی مقامی عدالت نے ماڈل گرل رباب کی ہلاکت سے متعلق مقتولہ کی قبر کشائی کا حکم دے دیا۔

کراچی سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو ماڈل گرل کے قتل کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے مقتولہ رباب کی قبر کشائی کا حکم دے دیا۔


پولیس کے مطابق قبر کشائی ہونے کے بعد مقدمہ کا چالان جمع کرایا جائے گا۔ مقدمہ میں نامزد ملزمہ روبینہ اور ملزم عاطف شاہ سمیت 4 ملزمان عدالتی ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔

یہ پڑھیں: ماڈل گرل کی میٹرنٹی ہوم میں ہلاکت اور لاش سڑک پر پھینکے جانے کا انکشاف

ماڈل گرل رباب عرف ہانی زیدی عائشہ منزل کی رہائشی تھی جسے ابارشن کے لیے فیملی کئیر اسپتال لایا گیا تھا جہاں اس کی موت واقع ہو گئی تھی۔ ہلاکت کے بعد عملے نے اپنا جرم چھپانے کے لیے 22 فروری کو ماڈل کی لاش سپارکو روڈ ایدھی قبرستان گیٹ نمبر چھ کے پاس پھینک دی تھی۔


مقتولہ کے موبائل فون کی آخری لوکیشن اسی میٹرنٹی ہوم کی آئی تھی جہاں وہ دوران آپریشن غلط انجکشن لگنے کے باعث ہلاک ہوگئی تھی۔ پولیس نے اس مقدمے میں نرس کو ساتھی سمیت گرفتار کرلیا تھا۔ نرس کا کہنا تھا کہ انھوں نے رباب کا آپریشن اس کے دوست عمر کے کہنے پر کیا تھا۔


Load Next Story