نئے بلدیاتی نظام کا مسودہ سپریم کورٹ میں پیش کرینگےنثارکھوڑو

نئے قانون سے ریاست کے اندرریاست قائم نہیں ہوگی. نثار کھوڑو


Staff Reporter August 14, 2013
1979ء کے بلدیاتی نظام میں جنرل ضیا نے خواتین کی نمائندگی نہیں رکھی تھی فوٹو: فائل

سینئر صوبائی وزیر تعلیم نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے واضح کردیا ہے کہ 15 ستمبر تک بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں،سندھ حکومت نے نئے بلدیاتی نظام کا ڈرافٹ تیار کرلیا ہے ، جس کو 15 ستمبر سے قبل سپریم کورٹ میں پیش کیا جائے گا ۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے منگل کو سندھ اسمبلی بلڈنگ میں واقع اپنے دفتر میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ، انھوں نے کہا کہ سندھ لوکل گورنمنٹ بل 2013ء سندھ اسمبلی میں پیش کرنے کے لیے تیاری کرلی گئی ہے ، تاہم بل کی منظوری سے قبل اسمبلی میں موجود اور اسمبلی سے باہر موجود تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے گا ، اس بل کے بارے میں حتمی فیصلہ سندھ اسمبلی کرے گی ، انھوں نے کہا کہ نیا بلدیاتی قانون کسی کو سپورٹ کرنے والا نہیں بلکہ پورے سندھ کے لیے یکساں بلدیاتی نظام ہوگا۔



انھوں نے کہا کہ نئے بلدیاتی قانون سے ریاست کے اندر ریاست قائم نہیں ہوگی ،اس نئے بلدیاتی قانون میں بلدیاتی اداروں کے اختیارات واضح کیے گئے ہیں ، انھوں نے کہا کہ 1979ء کے بلدیاتی نظام میں جنرل ضیاء نے خواتین کی نمائندگی نہیں رکھی تھی ، جبکہ 2001ء کے بلدیاتی نظام میں جنرل مشرف نے عام انتخابات سے بھاگنے اور اپنی حکومت کو طول دینے کے لیے ناظمین کو بے تحاشا اختیارات دیے اور صوبائی حکومت کو بائی پاس کیا ، تاہم اب ایسا نہیں ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں