بے خوابی کی وجہ بتانے والا لباسِ شب خوابی تیار
سلپینگ سوٹ میں دل کی دھڑکن، نظامِ تنفس اور جسمانی حرکات کو نوٹ کرنے والے سینسر نصب ہیں
KARACHI:
امریکی ماہرین نے ایک ایسا نائٹ ڈریس بنایا ہے جو آپ کی نیند کی کیفیت یا بے خوابی کو انتہائی احتیاط سے نوٹ کرتا رہتا ہے۔
یونیورسٹی آف میساچیوسیٹس، ایمہرسٹ نے ایک پاجامہ اور شرٹ تیار کی ہے جس میں دل کی دھڑکن، سانس لینے کے عمل اور حرکات وسکنات کو نوٹ کرنے والے سینسر اس وقت بھی کام کرتے رہتے ہیں جب آپ نیند کی آغوش میں ہوتے ہیں۔
اس یونیورسٹی کی سائنسداں ٹریشا اینڈریو اور ان کے ساتھیوں نے جو اسمارٹ لباس تیار کیا ہے جو پہننے والے کی دیگر جسمانی کیفیات کے ساتھ آر ای ایم نیند کو بھی نوٹ کرکے یہ بتاتا ہے کہ نیند کا معیار کیسا ہے جبکہ پوری رات نیند کے دوران سانس لینے کے عمل اور آکسیجن کی کمی بیشی کا جائزہ بھی لے سکتا ہے۔
ماہرین نے ہلکے پھلکے پانچ سینسر قمیص کے اندر سی دیئے جو بستر کے خلاف جسمانی دباؤ کو نوٹ کرتے رہتے ہیں۔ سینے کے اوپر آنے والا ایک حساس برقی سینسر دل کی دھڑکن اور نظامِ تنفس کا مسلسل جائزہ لیتا رہتا ہے۔
سینسر کو باہم جوڑنے کے کے لیے باریک تار دھاگے کے اندر بنے گئے ہیں اور کوئی انہیں پہچان بھی نہیں سکتا جبکہ شب خوابی کے اس جدید لباس کو بار بار دھویا جاسکتا ہے بلکہ اسے مشین میں بھی دھویا جاسکتا ہے۔
اب تمام پانچ سگنلوں کے سگنل ایک چھوٹے سے سرکٹ بورڈ تک جاتے ہیں جس کی جسامت پاجامہ کے بٹن کے برابر ہے۔ اس میں بلیوٹوتھ مواصلات کا پورا نظام ہے جو وائرلیس عمل کے ذریعے ڈیٹا کمپیوٹر کو بھیجتا ہے۔ اب کمپیوٹر پورے ڈیٹا کا جائزہ لے کر نیند اور جسمانی کیفیات کے بارے میں اپنی رائے دیتا ہے۔
فی الحال یہ لباس ابتدائی درجے میں ہے اور صرف آٹھ افراد پر ہی آزمایا گیا ہے۔ اب سینسرز کو مزید بہتر بناکر مختلف جسمانی ہیئت اور قد والے افراد کو لباس میں سمویا جارہا ہے۔ تاہم اب بھی یہ لباس طبی لحاظ سے جسمانی امراض و کیفیات کا اندازہ نہیں لگاسکتا ہے لیکن توقع ہے کہ اس کا اگلا ورژن زیادہ بہتر اور مؤثر ہوگا۔
امریکی ماہرین نے ایک ایسا نائٹ ڈریس بنایا ہے جو آپ کی نیند کی کیفیت یا بے خوابی کو انتہائی احتیاط سے نوٹ کرتا رہتا ہے۔
یونیورسٹی آف میساچیوسیٹس، ایمہرسٹ نے ایک پاجامہ اور شرٹ تیار کی ہے جس میں دل کی دھڑکن، سانس لینے کے عمل اور حرکات وسکنات کو نوٹ کرنے والے سینسر اس وقت بھی کام کرتے رہتے ہیں جب آپ نیند کی آغوش میں ہوتے ہیں۔
اس یونیورسٹی کی سائنسداں ٹریشا اینڈریو اور ان کے ساتھیوں نے جو اسمارٹ لباس تیار کیا ہے جو پہننے والے کی دیگر جسمانی کیفیات کے ساتھ آر ای ایم نیند کو بھی نوٹ کرکے یہ بتاتا ہے کہ نیند کا معیار کیسا ہے جبکہ پوری رات نیند کے دوران سانس لینے کے عمل اور آکسیجن کی کمی بیشی کا جائزہ بھی لے سکتا ہے۔
ماہرین نے ہلکے پھلکے پانچ سینسر قمیص کے اندر سی دیئے جو بستر کے خلاف جسمانی دباؤ کو نوٹ کرتے رہتے ہیں۔ سینے کے اوپر آنے والا ایک حساس برقی سینسر دل کی دھڑکن اور نظامِ تنفس کا مسلسل جائزہ لیتا رہتا ہے۔
سینسر کو باہم جوڑنے کے کے لیے باریک تار دھاگے کے اندر بنے گئے ہیں اور کوئی انہیں پہچان بھی نہیں سکتا جبکہ شب خوابی کے اس جدید لباس کو بار بار دھویا جاسکتا ہے بلکہ اسے مشین میں بھی دھویا جاسکتا ہے۔
اب تمام پانچ سگنلوں کے سگنل ایک چھوٹے سے سرکٹ بورڈ تک جاتے ہیں جس کی جسامت پاجامہ کے بٹن کے برابر ہے۔ اس میں بلیوٹوتھ مواصلات کا پورا نظام ہے جو وائرلیس عمل کے ذریعے ڈیٹا کمپیوٹر کو بھیجتا ہے۔ اب کمپیوٹر پورے ڈیٹا کا جائزہ لے کر نیند اور جسمانی کیفیات کے بارے میں اپنی رائے دیتا ہے۔
فی الحال یہ لباس ابتدائی درجے میں ہے اور صرف آٹھ افراد پر ہی آزمایا گیا ہے۔ اب سینسرز کو مزید بہتر بناکر مختلف جسمانی ہیئت اور قد والے افراد کو لباس میں سمویا جارہا ہے۔ تاہم اب بھی یہ لباس طبی لحاظ سے جسمانی امراض و کیفیات کا اندازہ نہیں لگاسکتا ہے لیکن توقع ہے کہ اس کا اگلا ورژن زیادہ بہتر اور مؤثر ہوگا۔