شاہ محمود کو اسد عمر اور نعیم الحق کی حمایت حاصل وزیراعظم آفس فواد چوہدری پر برہم
انٹرا پارٹی انتخابات کا معاملہ ہو یا انتخابات 2018 کے لیے ٹکٹوں کی تقسیم، دونوں رہنما متعد بار آمنے سامنے آچکے ہیں۔
تحریک انصاف کے سینئر وائس چیئرمین وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین ایک مرتبہ پھر آمنے سامنے آگئے۔
سرکاری ٹی وی نے وزیر خارجہ کی پریس کانفرنس بھی کاٹ ڈالی، ٹکراؤ کپتان عمران خان کے لیے جہاں لمحہ فکریہ ہے وہاں امتحان بھی، بیان بازی کا حصہ بننے پر وزیراعظم آفس نے وزیر اطلاعات فواد چودھری پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
انٹرا پارٹی انتخابات کا معاملہ ہو یا انتخابات 2018 کے لیے ٹکٹوں کی تقسیم، دونوں رہنما متعد بار آمنے سامنے آچکے ہیں لیکن خاص بات یہ ہے کہ شاہ محمود قریشی اپنے پارٹی میں ہم عصر جہانگیر ترین کو تنقید کا نشانہ بنانے کے لیے ہمیشہ لاہور کا میدان استعمال کرتے ہیں۔
ذرائع کا دعوی ہے کہ شاہ محمود قریشی کو وزیر خزانہ اسد عمراور وزیر اعظم کے معاون نعیم الحق کی بھی حمایت حاصل ہے۔
سرکاری ٹی وی نے وزیر خارجہ کی پریس کانفرنس بھی کاٹ ڈالی، ٹکراؤ کپتان عمران خان کے لیے جہاں لمحہ فکریہ ہے وہاں امتحان بھی، بیان بازی کا حصہ بننے پر وزیراعظم آفس نے وزیر اطلاعات فواد چودھری پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
انٹرا پارٹی انتخابات کا معاملہ ہو یا انتخابات 2018 کے لیے ٹکٹوں کی تقسیم، دونوں رہنما متعد بار آمنے سامنے آچکے ہیں لیکن خاص بات یہ ہے کہ شاہ محمود قریشی اپنے پارٹی میں ہم عصر جہانگیر ترین کو تنقید کا نشانہ بنانے کے لیے ہمیشہ لاہور کا میدان استعمال کرتے ہیں۔
ذرائع کا دعوی ہے کہ شاہ محمود قریشی کو وزیر خزانہ اسد عمراور وزیر اعظم کے معاون نعیم الحق کی بھی حمایت حاصل ہے۔