تعلیمی اداروں میں چینی زبان لازمی قرار بچوں کیلیے یوتھ کونسل بنانے پر غور

پائلٹ پروجیکٹ کے تحت چینی زبان اسلام آباد کے 3 تعلیمی اداروں میں سکھائی جائے گی، الگ سے اساتذہ کا تقرر کیا جائے گا۔

سمندرپارپاکستانیوں کی 17 ہزار 793 شکایات موصول ہوئیں، 13 ہزار شکایات حل کی گئیں، قائمہ کمیٹی برائے سمندرپارپاکستانی اجلاس۔ فوٹو: سوشل میڈیا

وزارت سمندر پار پاکستانی کے زیر انتظام تعلیمی اداروں میں چینی زبان سکھانے کا اعلان کرتے ہوئے تعلیمی اداروں میں چینی زبان کولازمی قرار دے دیا۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سمندرپارپاکستانی کا اجلاس چیئرمین شیخ فیاض الدین کی زیر صدارت ہوا،اجلاس میں ایم ڈی او پی ایف نے کمیٹی کو بتایا کہ وزارت سمندر پار پاکستانی نے اپنے زیر انتظام تعلیمی اداروں میں چینی زبان سکھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

انھوں نے کمیٹی کو بتایا کہ پائلٹ پروجیکٹ کے تحت چینی زبان اسلام آباد کے 3 تعلیمی اداروں میں سکھائی جائے گی جس کے لیے الگ سے اساتذہ کا تقرر کیا جائے گا۔


ایم ڈی او پی ایف نے کمیٹی کو مزید بتایا کہ تعلیمی اداروں میں چینی زبان کو لازمی قراردیا جائے گا اورابتدا ہی سے طلبا کو یہ زبان بولنے ، سمجھنے اور لکھنے کی تربیت دی جائے گی۔ انھوں نے بتایا کہ اقتصادی راہداری منصوبے کی اہمیت میں اضافے کے ساتھ پاکستان میں چینی زبان کی اہمیت میں بھی اضافہ ہوا ہے، اس اقدام سے بچوں کو مستقبل میں بہترین مواقع میسر ہوںگے۔

اجلاس میں کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے ایم ڈی نے کہا کہ وزارت نے اوورسیز پاکستانیز یوتھ کونسل بنانے کا فیصلہ کیا ہے،بیرون ملک مقیم پاکستانی نوجوانوں کو سال میں ایک بار پاکستان کا دورہ کرایا جائے گا،اور وزیراعظم سے ملاقات بھی کرائی جائے گی۔

اجلاس میں سیکریٹری سمندر پار پاکستانی نے کمیٹی کو بتایا کہ بڑی تعداد میں پاکستانی بیرون ملک جیلوں میں قید ہیں جن میں سب سے زیادہ تعداد سعودی عرب میں قید پاکستانیوں کی ہے۔

او پی ایف حکام نے مزید بتایا کہ سمندرپارپاکستانیوں کی 17 ہزار 793 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 13 ہزار شکایات حل کی گئیں۔
Load Next Story