ایم کیو ایم نے دہشتگردی و انتہا پسندی کیخلاف منصوبہ پیش کردیا
ملک میں امن قائم کرنا اولین ترجیح ہے،فاروق ستار کی دیگر رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس
متحدہ قومی موومنٹ نے ملک کو دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نجات دلانے کیلیے 8 نکات پرمشتمل12صفحات کی دستاویزپر مبنی منصوبہ پیش کردیا ہے جبکہ قومی اسمبلی میں متحدہ قومی موومنٹ کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹرفاروق ستارنے کہا ہے کہ پاکستان میں امن قائم کرنا ہماری ترجیحات ہیں،ہم پاکستان اوراس کے امن کے ساتھ ہیں اور یہی ہی ہمارا ایمان ہے۔
1971ء میں پاکستان کاسب سے بڑانقصان بنگلہ دیش کاقیام تھااورآج بھی ایک بارپھرپاکستان کوانتہائی پسندی،دہشت گردی،معاشی،اقتصادی،تعلیمی،مہنگائی،بے روزگاری اورتوانائی جیسے بحرانوںکاسامناہے جن سے نمٹنے کیلیے ہرایک کوآگے آناہوگااوراگرایسانہ کیاگیاتومزید کئی بنگلہ دیش وجودمیںآجانے کااندشہ ہے۔ وہ منگل کو ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے رکن سیدحیدرعباس رضوی،حق پرست اراکین اسمبلی سید سردار احمد، فیصل سبزواری اورخواجہ اظہار الحسن کے ہمراہ ایم کیوایم کی قومی انسداددہشت گردی پالیسی کی تیاری سے متعلق ایک مختصردستاویزپا لیسی بریف کے اجراء کے سلسلے میں خورشید بیگم سیکریٹریٹ عزیز آباد میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔
ڈاکٹرفاروق ستارنے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی کی پریس کانفرنس کاقائدتحریک الطاف حسین اورایم کیوایم کی جانب سے خیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ وہ آل پارٹیز کانفرنس کا بے چینی سے انتظار کررہے ہیں۔ اے پی سی کیلیے ایم کیو ایم کاہوم ورک مکمل ہے اور ایم کیوایم نے پاکستان میںدہشت گردی کے خلاف 8نکات پرمشتمل12صفحات کی دستاویز پالیسی بریف بھی تیار کرلی ہے ۔
فاروق ستارنے مزیدکہاکہ قائدتحریک الطاف حسین کی ترجیحات اورہدایات کی روشنی میں ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی،حق پرست اراکین سینیٹ، قومی وصوبائی اسمبلی اور مختلف ماہرین کی مشاورت سے ایک قومی انسداد دہشت گردی پالیسی ''NATIONAL COUNTER TERRORISM POLICY (NCTP)کی مختصردستاویزپالیسی بریف تیارکی ہے جسے ہم عوامی رونمائی کیلیے پیش کررہے ہیں۔ انسداددہشت گردی پالیسی سے متعلق اپنی پالیسی بریف صدرپاکستان،وزیراعظم پاکستان مسلح افواج کے سربراہان ،تمام پارلیمنٹرینز،ملک کے ممتازدانشورحضرات،اورسول سوسائٹی کے رہنمائوں کوبھیج رہے ہیںکہ اس میں تجاویز دیکر ایک قومی پالیسی کی تیاری میںاپناحصہ بھی ڈالیں۔
1971ء میں پاکستان کاسب سے بڑانقصان بنگلہ دیش کاقیام تھااورآج بھی ایک بارپھرپاکستان کوانتہائی پسندی،دہشت گردی،معاشی،اقتصادی،تعلیمی،مہنگائی،بے روزگاری اورتوانائی جیسے بحرانوںکاسامناہے جن سے نمٹنے کیلیے ہرایک کوآگے آناہوگااوراگرایسانہ کیاگیاتومزید کئی بنگلہ دیش وجودمیںآجانے کااندشہ ہے۔ وہ منگل کو ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے رکن سیدحیدرعباس رضوی،حق پرست اراکین اسمبلی سید سردار احمد، فیصل سبزواری اورخواجہ اظہار الحسن کے ہمراہ ایم کیوایم کی قومی انسداددہشت گردی پالیسی کی تیاری سے متعلق ایک مختصردستاویزپا لیسی بریف کے اجراء کے سلسلے میں خورشید بیگم سیکریٹریٹ عزیز آباد میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔
ڈاکٹرفاروق ستارنے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی کی پریس کانفرنس کاقائدتحریک الطاف حسین اورایم کیوایم کی جانب سے خیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ وہ آل پارٹیز کانفرنس کا بے چینی سے انتظار کررہے ہیں۔ اے پی سی کیلیے ایم کیو ایم کاہوم ورک مکمل ہے اور ایم کیوایم نے پاکستان میںدہشت گردی کے خلاف 8نکات پرمشتمل12صفحات کی دستاویز پالیسی بریف بھی تیار کرلی ہے ۔
فاروق ستارنے مزیدکہاکہ قائدتحریک الطاف حسین کی ترجیحات اورہدایات کی روشنی میں ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی،حق پرست اراکین سینیٹ، قومی وصوبائی اسمبلی اور مختلف ماہرین کی مشاورت سے ایک قومی انسداد دہشت گردی پالیسی ''NATIONAL COUNTER TERRORISM POLICY (NCTP)کی مختصردستاویزپالیسی بریف تیارکی ہے جسے ہم عوامی رونمائی کیلیے پیش کررہے ہیں۔ انسداددہشت گردی پالیسی سے متعلق اپنی پالیسی بریف صدرپاکستان،وزیراعظم پاکستان مسلح افواج کے سربراہان ،تمام پارلیمنٹرینز،ملک کے ممتازدانشورحضرات،اورسول سوسائٹی کے رہنمائوں کوبھیج رہے ہیںکہ اس میں تجاویز دیکر ایک قومی پالیسی کی تیاری میںاپناحصہ بھی ڈالیں۔