قومی ایوی ایشن پالیسی 2019 آلات پر کسٹم ڈیوٹی اور ٹیکس ختم

 ایئر پورٹس کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے ذریعے چلانے، مراعات میں مزید اضافہ


وقاص احمد April 03, 2019
 ایئر پورٹس کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے ذریعے چلانے، مراعات میں مزید اضافہ۔ فوٹو: فائل

قومی ایوی ایشن پالیسی 2019میں اوپن اسکائی پالیسی ،ڈرائی، ویٹ لیز جہازوں کی درآمد اور انجنوں سمیت دیگر آلات پر کسٹم ڈیوٹی اور ٹیکس ختم کر دیے گئے۔

ایکسپریس نیوز نے قومی ایوی ایشن پالیسی کا ڈرافٹ حاصل کر لیا۔ نئی قومی ایوی ایشن پالیسی 8 چیپٹرز پر مشتمل ہے جو53 صفحات پر مشتمل ہیں ،ایوی ایشن پالیسی میں کنزیومر پروٹیکشن، گرین انوائرمنٹ،ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ ٹریننگ اور ایجوکیشن ، نجی ایئر لائنز کے لیے گائیڈ لائنز، ٹورازم پروموشن ریجنل انٹیگریشن لائسنس ،ایئر پورٹس اور ایئر نیویگیشن انفرا اسٹرکچر،اکنامک ڈویلپمنٹ اور ریگولیٹری انوائرمنٹ کے چیپٹرز بھی نئی پالیسی کا حصہ ہے جبکہ وفاقی حکومت کو نئی ایوی ایشن پالیسی میں کسی بھی قسم کی ترمیم کا اختیار حاصل ہو گا۔

نیشنل ایوی ایشن پالیسی 2019 ایئر لائنز کیلیے زیادہ سے زیادہ سہولیات اور مراعات رکھی گئی ہیں تاکہ ملکی ایئر لائنز کو بزنس کے بہترین مواقع فراہم کیے جا سکیں۔

قومی ایوی ایشن پالیسی کے تحت ڈرافٹ میں تمام ایئرلائن کے لیے ڈومیسٹک پروازوں پرسول ایوی ایشن چارجز ختم کر نے جبکہ بین الاقوامی پروازوں پر سی اے اے چارجز میں 25 فیصد کمی کر دی گئی ہے،نیشنل ایوی ایشن پالیسی میں ایئر لائنز کیلیے ریگولر پبلک ٹرانسپورٹ لائسنس کی معیاد ایک سال سے بڑھا کر 2 سال کر دی گئی ہے۔

کراچی،لاہور، اسلام آباد پشاور ، فیصل آباد،ملتان ،سیالکوٹ اور کوئٹہ کو ٹرنک روٹ، سکھر ، ڈی جی خان ، رحیم یار خان، بہاول پور، نواب شاہ ڈی آئی خان ، حیدر آباد کو پرائمری جبکہ گواد ر، ژوب ، مہنجو دھڑو،میر پور خاص،مظفر آباد، اسکردو، گلگت، چترال، سیدو شریف اور بنوں سوشل اکنامک زون اے اور تربت م، پنجگور، خنجراب، راولا کوٹ، دلبدین ، کوہاٹ، منگلہ، پسنی سوشل اکنامک روٹ بی فائنلائز کیا گیا ہے۔

اس حوالے سے سی اے اے کے نئے شروع ہونے والے تمام پروجیکٹس میں کثیر تعداد میں شجرکاری اور مذکورہ پروگرام کے باقی نکات کو بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |