پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر وفاقی حکومت سے جواب طلب
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ آئین کے آرٹیکل 77 کی خلاف ورزی ہے، درخواست گزار کا موقف
سندھ ہائی کورٹ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف درخواست پر وفاقی حکومت، محکمہ خزانہ، چیئرمین اوگرا اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کردیئے۔
سندھ ہائی کورٹ کے فاضل جج جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس آغا فیصل پر مشتمل 2 رکنی بینچ کے روبرو وفاقی حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔
درخواست گزار مولوی اقبال حیدر نے موقف اپنایا کہ قیمتوں میں اضافہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔ حکومت پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر قیمتوں میں اضافہ نہیں کرسکتی۔ موجودہ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرکےآئین کے آرٹیکل 77 کی خلاف ورزی کی ہے۔ حکومت کو حکم دیا جائے کہ قیمتوں میں اضافہ واپس لیا جائے۔ موجودہ حکومت نے صوابدیدی اختیارات استعمال کرکے عوام پر ظلم کیا ہے۔
عدالت عالیہ نے وفاقی حکومت، محکمہ خزانہ، چیئرمین اوگرا و دیگر کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے 24 اپریل تک فریقین سے جواب طلب کر لیا۔
سندھ ہائی کورٹ کے فاضل جج جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس آغا فیصل پر مشتمل 2 رکنی بینچ کے روبرو وفاقی حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔
درخواست گزار مولوی اقبال حیدر نے موقف اپنایا کہ قیمتوں میں اضافہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔ حکومت پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر قیمتوں میں اضافہ نہیں کرسکتی۔ موجودہ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرکےآئین کے آرٹیکل 77 کی خلاف ورزی کی ہے۔ حکومت کو حکم دیا جائے کہ قیمتوں میں اضافہ واپس لیا جائے۔ موجودہ حکومت نے صوابدیدی اختیارات استعمال کرکے عوام پر ظلم کیا ہے۔
عدالت عالیہ نے وفاقی حکومت، محکمہ خزانہ، چیئرمین اوگرا و دیگر کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے 24 اپریل تک فریقین سے جواب طلب کر لیا۔