ملک بھر میں بارش ندی نالوں اور دریاؤں میں طغیانی سے کئی دیہات زیر آب

سندھ و بلوچستان کے ساحلی علاقوں، پنجاب، خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیرمیں کل تک بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔


ویب ڈیسک August 14, 2013
بارشوں کے باعث برساتی نالوں کا پانی آبادیوں میں داخل ہوگیا ہے۔ فوٹو : فائل

ملک بھر میں مون سون بارشوں کی وجہ سے ندی، نالوں اور دریاؤں میں طغیانی کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے جبکہ درجنوں دیہات زیر آب آگئے ہیں۔

ملک بھر میں حالیہ مون سون بارشوں کے باعث جہاں آبی صورت حال میں بہتری اور گرمی کی شدت میں کمی ہوئی ہے وہیں کئی علاقوں میں ندی نالوں اور دریاؤں میں سیلابی کیفیت پیدا ہوگئی ہے۔ خیبر پختونخوا میں بارش کے باعث کئی علاقوں کا ملک سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ سوات میں کئی دریا بپھر گئے ہیں،مینگورہ میں سیلابی ریلے میں 2 رابطہ پل اور کئی دکانیں بہہ گئیں ہیں، اٹک کے قریب دریائے ہرو میں بھی طغیانی ہے، شمالی وزیرستان کے دریائے کانی گو میں طغیانی سے میرانشاہ کو دتہ خیل سے ملانے والا رابطہ پل بہہ گیا جس کے باعث دتہ خیل اور شوال کا وزیرستان سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔

بارشوں کے باعث بالائی پنجاب کے مختلف اضلاع سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، دریائے ستلج میں پانی کی سطح بلند ہونے سے 20 سے زائد دیہات اور سیکڑوں ایکڑ اراضی زیر آب آگئی ہے، نارووال میں بارش سے نالہ ڈیک میں آنے والے سیلابی ریلے نے 24 سے زائد دیہات کو ڈبو دیا ہے، اس کے علاوہ نالہ بسنتر میں بھی طغیانی کے باعث درمان کے قریب حفاظتہ بند ٹوٹ گیا ہےجس کی وجہ سے سیکڑوں ایکڑ ارضی زیر آب آگئی ہے، اس کے علاوہ گوجرانوالہ میں موسلادھا بارش کے باعث پانی گھروں میں داخل ہوگیا ہے۔ تمبولی ، کامونکی ، نتھرانوالی اور گناعور میں نالہ ڈیک کے حفاظتی بند ٹوٹنے کے بعد متاثرہ علاقوں کے لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل ہوجانے کی ہدایت کردی گئی ہے۔ راول پنڈی کے نالہ لئی میں بھی صورت حال مختلف نہیں، کئی مقامات پر پانی کی سطح 8 فٹ سے بھی بلند ہوگئی ہے۔ آزاد کشمیر میں بارش کی وجہ سے شاہراہ نیلم جگہ جگہ سے بند ہوگئی ہے جس کے باعث کئی علاقوں کا مظفر آباد سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔

فلڈ فارکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق دریائے جہلم میں اس وقت منگلا کے مقام پر پانی کی آمد 51ہزار اور اخراج 24ہزار900 کیوسک ہے اس کے علاوہ دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد 1لاکھ27ہزار اور اخراج 1لاکھ13 ہزار کیوسک، پنجند پر پانی کی آمد 61ہزار600 اور اخراج 50ہزار300 کیوسک، ہیڈ تریموں پر پانی کی آمد 90ہزار اور اخراج 81ہزار900کیوسک، قادر آباد پر پانی کی آمد ایک لاکھ14ہزار اور اخراج 99ہزار کیوسک، خانکی پرپانی کی آمد ایک لاکھ57ہزار اور اخراج ایک لاکھ50ہزارکیوسک، تونسہ پر پانی کی آمد 3 لاکھ 65ہزار اور اخراج 3لاکھ62ہزارکیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

دریائے سندھ میں چشمہ کے مقام پر 4 لاکھ 72 ہزار اور اخراج 4لاکھ 53ہزار کیوسک، کالاباغ پر پانی کی آمد 4 لاکھ51 ہزار400 ،اخراج 4لاکھ45ہزار700 کیوسک، تربیلا پر پانی کی آمد 3 لاکھ 4 ہزار اور اخراج 3 لاکھ 11 ہزار کیوسک، سکھر بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 22 ہزار اور اخراج 2 لاکھ 80 ہزار 100 کیوسک جبکہ گڈو بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 70 ہزار 800 اور اخراج 3 لاکھ 64 ہزار کیوسک سے زائد ریکارڈ کیا گیا ہے۔

دوسری جانب محکمہ موسمیات نے سندھ اور بلوچستان کے ساحلی علاقوں، بالائی پنجاب، خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیرمیں کل تک بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں