صنعت کاروں کو بجلی کی قیمتوں میں 70فیصد اضافے پرتشویش

صنعتی بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے پاکستانی مصنوعات چین، بھارت اور بنگلہ دیش سے مسابقت کے قابل نہیں رہیں گی.

حکومت فیصلے پرنظرثانی کرے، مقررین فوٹو: فائل

وفاق ایوانہائے صنعت وتجارت پاکستان کے سابق صدر ایس ایم منیر نے بجلی کی قیمتوں میں 70فیصد اضافے پرتشویش کااظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ صنعتی بجلی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے سے پاکستانی مصنوعات چین، بھارت اور بنگلہ دیش کی مصنوعات سے مقابلے کے قابل نہیں رہیں گی اوربھارت اس کابھرپورفائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستانی ٹیکسٹائل سیکٹر کی مارکیٹ کوحاصل کرلے گا۔

یہ بات انہوں نے گزشتہ شب کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر میاں زاہد حسین کے اعزازمیں دیے گئے عشائیے کے موقع پر کہی، اس موقع پر ایٹمی سائنسدان ڈاکٹرعبدالقدیرخان، سابق چیئرمین سینٹ محمد میاں سومرو، سابق گورنر سندھ لیفٹننٹ جنرل (ر)معین الدین حیدر، سینیٹرعبدالحسیب خان، فیڈریشن کے سابق نائب صدر خالدتواب، سرداریاسین ملک، ظفراقبال اورمیاں زاہد حسین نے بھی خطاب کیا۔ ایس ایم منیر نے کہا کہ حکومت اور وزارت پانی وبجلی کی جانب سے ڈرامائی طورپر بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے قبل اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورتی پہلو کواپناتے ہوئے بجلی کے ٹیرف میں ردوبدل کے لیے اعتماد میں لیا جانا چاہیے تھا ۔




کیونکہ کسی بھی ڈرامائی فیصلے سے برآمدی آڈرز کی تکمیل بری طرح متاثرہوتی ہے جبکہ دوسری جانب بجلی کی قیمتوں میں اضافے کو دکاندار عوام پرمنتقل کردیں گے جس سے مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوجائے گا۔ اس موقع پر میاں زاہد حسین نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے فیصلے پر حکومت نظرثانی کرے تاکہ ملکی معاشی ترقی کے لیے راہ ہموار کی جاسکے اور پاکستانی مصنوعات کی ترسیلات کو آسان اور ملک کے قیمتی زرمبادلہ کمایا جاسکے۔ انہوںنے کہا کہ ملک میں 18 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کرکے ترقی کے خواب کو کیسے پور ا کیا جاسکتا ہے، پنجاب میں بجلی بحران جبکہ سندھ میں امن وامان کی بدترین صورتحال کے باعث صنعتی سرگرمیاں تباہ ہو رہی ہیں جس کا سدباب بے حد ضروری ہے۔
Load Next Story