ہوسکتا ہے اگلا الیکشن ایم کیوایم کے ساتھ مل کر لڑیں وزیراعظم

ایم کیوایم اور تحریک انصاف کے نظریات ایک ہی ہیں جب کہ ایم کیوایم کے ارکان سے زیادہ نفیس لوگ کابینہ میں نہیں،عمران خان


ویب ڈیسک April 04, 2019
ایم کیوایم اور تحریک انصاف کے نظریات ایک ہی ہیں، عمران خان. فوٹو اسکرین گریب

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم اور تحریک انصاف کے نظریات ایک ہی ہیں اور ہوسکتا ہے اگلا الیکشن ایم کیوایم کے ساتھ مل کر لڑیں جب کہ ایم کیوایم کے ارکان سے زیادہ نفیس لوگ کابینہ میں نہیں۔

حیدرآباد یونیورسٹی کے قیام سے متعلق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ آج بہت خوش ہوں ہم حیدرآباد یونیورسٹی کی تعمیر کا افتتاح کر رہے ہیں، سڑکیں بنتی رہتی ہیں لیکن جب لوگوں پر پیسہ خرچ ہوتا ہے تو ترقی ہوتی ہے، نوجوان نسل پرسرمایہ کاری بےحدضروری ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تعلیم کے بغیرکوئی قوم آگے نہیں بڑھ سکتی، جس ملک نے تعلیم پرتوجہ دی وہ ملک ترقی کرگیا، ملک اورقوم کا اصل تحفظ تعلیم سے ہی ممکن ہے، تعلیم کے بغیر عظیم ملک بننےکا خواب پورا نہیں ہوسکتا، پاکستان کی 60 فیصد آبادی نوجوانوں پرمشتمل ہے، نوجوانوں کوتعلیم دی تو یہ پاکستان کو اُوپرلے کرجائیں گے، نوجوانوں کو تعلیم نہ دی گئی توملک نیچےچلا جائے گا۔ سنگا پور کی ایک یونیورسٹی کا بجٹ پاکستان کی تمام یونیورسٹیوں سے زیادہ ہے، چھوٹا سا سنگاپور300 ارب ڈالرکی برآمدات کرتا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم اور تحریک انصاف کے نظریات ایک ہی ہیں، ایم کیو ایم کے ارکان سے زیادہ نفیس لوگ کابینہ میں نہیں، ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی اگلا الیکشن مل کر لڑیں گے۔

جہلم کی تحصیل سوہاہ میں نجی شعبے کے تحت یونیورسٹی کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نجی شعبے کی القادر یونیورسٹی میں سائنس اور صوفی ازم پڑھایا جائے گا، صوفی ازم میں نبی پاک ﷺ کی حیات طیبہ پر ریسرچ کرائیں گے، کیوں کہ ہمارے نوجوانوں کو دین کے حوالے سے زیادہ علم ہی نہیں، نوجوانوں کے لئے مشعل راہ انگریز سائنسدان، سیاستدان اور اداکار بنے ہوئے ہیں جب کہ حضورﷺکی زندگی ہمارےلئےمشعل راہ ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: عمران خان ٹوئٹر پر دنیا کے مقبول ترین رہنماؤں میں شامل

عمران خان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں نے تعلیم پر توجہ دی تو 700 سال دنیا پر حکمرانی کی، اور آج ہمارے پاس وہ اسکالرز ہی نہیں ہیں جو مغرب کوجواب دے سکیں، ہمارے نبیﷺ کی گستاخی کی گئی لیکن ہمارے نوجوانوں کے پاس علم ہی نہیں تھا، اب مولانا فضل الرحمان یورپ یا امریکا کو کیا جواب دیں گے، ہمارے پاس پڑھے لکھے اور اسلامی فکر والے نوجوان ہونے چاہئے،اگر ہمارے پاس پڑھے لکھے اور دین سے واقف نوجوان ہوتے تو ہمارے نبی ﷺ کی گستاخی ہی نہ ہوتی

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں