راولپنڈی میں ہمارے خلاف ایک بار پھر کربلا برپا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے بلاول

ہمارے خلاف تحقیقات سندھ میں لیکن مقدمات راولپنڈی میں کیوں چلائے جارہے ہیں؟


ویب ڈیسک April 04, 2019
جو لوگ ملک کو ایٹمی قوت بنتے دیکھنا نہیں چاہتے تھے وہی لوگ بھٹو کی پھانسی کا سبب بنے (فوٹو: اسکرین گریب

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہمارے قاتلوں کی پناہ گاہوں کو کب تک تحفظ دیا جاتا رہے گا اور بھٹو کیوں قتل ہوتے رہیں گے؟ آخر ہمارے خون کا احتساب کب ہوگا؟

گڑھی خدا بخش میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آج کے دن پاکستان کے محروم طبقات کی خواہشات کا قتل ہوا، نئی قوم تعمیر کرنے والے وزیر اعظم کو سولی پر لٹکا دیا گیا، آج کا دن سوال پوچھتا ہے کہ ملک کو بنانے والے؟ 90 ہزار جنگی قیدیوں کو باعزت واپس لانے والے، 10 ہزار مربع میل کا کھویا ہوا رقبہ دلانے والے اور پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے والے شخص کو قتل کیوں کیا گیا؟ ہمیں بھٹو شہید کے خون کا جواب دیا جائے۔

بلاول نے کہا کہ 1971ء کے سانحے کے بعد بھٹو نے پاکستان بچانے کے لیے 1972ء میں ایٹمی پروگرام کی بنیاد رکھی اور کہا کہ ہم گھاس کھائیں گے لیکن ایٹمی پروگرام جاری رہے گا اور اسی پاداش میں انہیں لٹکادیا گیا، ہمارے قاتلوں کی پناہ گاہوں کو کب تک تحفظ دیا جاتا رہا ہے؟ بھٹو کیوں قتل ہوتے رہیں گے؟ ہمارے خون کا احتساب کب ہوگا؟ ہماری باری میں عدل کی دیوی کیوں سوجاتی ہے؟

چیئرمین پی پی نے کہا کہ جو لوگ ملک کو ایٹمی قوت بنتے دیکھنا نہیں چاہتے تھے وہی لوگ بھٹو کی پھانسی کا سبب بنے، جس نے آئین بنایا وہ غدار تھا یا جس نے آئین توڑا وہ غدار تھا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نئے پاکستان کا ناٹک کرنے والے پہلے پرانے پاکستان کی بنیادوں کو سمجھیں، اس نظام کی بنیادوں میں پاکستان پیپلز پارٹی کا خون شامل ہے، جمہوری قوتوں کی بے مثال جدوجہد شامل ہے ہم اس قربانی کو ضائع نہیں ہونے دیں گے، ہم نے جس آئین کے تحت یہ نظام تشکیل دیا اگر اسے ختم کرنے کی کوشش کی تو تمہارا حشر بھی ان آمروں کی طرح ہوگا جن کا حشر سب کے سامنے ہے۔

بلاول نے کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم کے اردگرد موجود لوگ بھٹو کے نظام اور عوام کے دشمن ہیں، مضبوط صوبے ہی اور مضبوط وفاق کی علامت ہیں، ہم بھٹو کے آئین کی حفاظت کریں گے اور ملک کو ون یونٹ نہیں بننے دیں گے، میں خبردار کرتا ہوں کہ 18ویں ترمیم کو چھیڑنے کی کوشش کی گئی تو لات مار کر حکومت ختم کردیں گے۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ وفاق کو سندھ نہیں اس کی گیس اور پانی چاہیے اور آج وفاق سندھ کے 120 ارب روپے پر سانپ بن کر بیٹھا ہے، موجودہ حکومت صوبوں کے وسائل چھین کر اسلام آباد کو دینا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ معاشی دہشت گرد ہے جو کہتا ہے کہ عوام کی چیخیں نکلیں گی، حکومت مہنگائی کے ریکارڈز قائم کررہی ہے، حکومت چابی سے اور ملک جادو سے نہیں چلتا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارے خلاف مقدمات احتساب نہیں انتقام ہیں چیف جسٹس نے مقدمات سے میرا نام نکالنے کا حکم دیا لیکن کھلی عدالت میں دیا گیا فیصلہ تحریری فیصلے میں بدل دیا گیا، ہمارا خلاف تحقیقات سندھ میں لیکن مقدمات راولپنڈی میں کیوں چلائے جارہے ہیں؟ احتساب کے نام پر قوم کو بے وقوف بنانے کی کوشش نہ کی جائے، نیب گردی سے ہمیں ڈرانے کی کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔