’’ایکسپریس‘‘ اور ’’اخوت‘‘ کی کاوش واکر پر اشیا بیچنے والی خاتون عمرے پر جائیں گی
اللہ نے مجھے اپنا مہمان بنایا ہے، خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں، 70 سالہ ادریسہ بی بی
''ایکسپریس'' اور ''اخوت'' کی کاوش کے سبب واکر پر اشیا بیچنے والی خاتون عمرے پر جائیں گی۔
فیڈرل کیپٹل ایریا (ایف سی ایریا ) کی رہائشی 70سالہ ادریسہ بی بی نے ایکسپریس سے گفتگو کہا کہ جس کا کوئی نہیں اس کا واحد سہارا رب کائنات کی ذات ہے،موت توآنی ہے لیکن زندگی میں اللہ کے گھر خانہ کعبہ اور روضہ رسولؐ کو دیکھنے کی سعادت نصیب ہوجائے تو اس سے بڑی کوئی نعمت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمرے کی سعادت حاصل کرنے کے بعد زندگی رہی تو انشا اللہ حج بھی کروں گی،جب تک ہاتھ پاؤں چل رہے ہیں محنت مزدوری کرکے رزق کماتی رہوں گی،یہ میرا ایمان ہے کہ محنت میں ہی عظمت ہے۔
ادریسہ خاتون کا اس دنیا میں کوئی نہیں ہے،ان کے والدین اور 2بھائیوں کاانتقال ہوچکا ہے،خاتون کی خودداری کی مثال پورا علاقہ دیتا ہے،ادریسہ خاتون کسی سے ایک روپے کی بھی مددنہیں لیتی ہیں،اس دنیا میں اللہ کے بعدان کا واحد سہارا ایک واکر ہے،اس واکر پر وہ بچوں اور خواتین سے متعلق مختلف اشیا فروخت کرتی ہیں، ایکسپریس کو دیے گئے گذشتہ انٹرویو میں انھوں نے اس خواہش کا اظہار کیا تھا کہ ان کی زندگی کی سب سے بڑی خواہش یہ ہے کہ وہ عمرہ ادا کریں۔
اس خواہش کے اظہار کے بعد سیکڑوں مخیر حضرات نے ادریسہ خاتون سے رابطہ کیا اوران کی مدد کی کوشش کی لیکن انھوں نے ان سب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کسی کی پیشکش کو قبول نہیں کیا۔
بالآخراخوت فلاحی تنظیم کے تعاون سے ادریسہ خاتون کی خواہش پوری ہوگئی،اپنی روانگی سے قبل ادریسہ خاتون نے خصوصی گفتگومیں بتایا کہ میرے عمرے پر روانگی کے انتطامات مکمل ہوگئے ہیں اور انشا اللہ ہفتہ کوعلی الصبح میں نجی ایئرلائن سے سعودی عرب کیلیے روانہ ہوجاؤں گی،اس دوران وہ خوشی سے روپڑیں، ان کی آنکھوں سے آنسو جاری تھے اور وہ کہہ رہی تھیں کہ آج میرے والدین اور دونوں بھائی زندہ نہیں ہیں،اللہ نے میری سن لی ہے میں اس کے گھر خانہ کعبہ جارہی ہوں،میں خوش نصیب ہوں کہ اللہ نے مجھے اپنامہمان بنایا ہے،اللہ کے گھر جاکر اپنے وطن کی سلامتی وترقی سمیت سب کیلیے دعا کروں گی۔
انھوں نے کہا کہ وہ عمرے پر بھیجنے میں مدد کرنے پر ایکسپریس میڈیا گروپ اور اخوت کی شکرگزار ہیں،انھوں نے کہا کہ انشا اللہ حج پر جانے کی میری خواہش کو بھی میرارب پورا کرے گا۔ادریسہ خاتون کی روانگی پر ان کے پڑوسی بہت خوش ہیں۔
اس حوالے سے ان کے پڑوسی عارف خان کا کہنا ہے کہ یہ بہت خوددار خاتون ہیں۔ایک روپے کی بھی کسی سے مدد نہیں لیتی ہیں،ادریسہ خاتون کے بھائی کا انتقال ہوا تو تدفین کیلیے ان کے پاس پیسے نہیں تھے انھوں نے کسی سے مدد نہیں لی اور اپنے بھائی کی لاش ایدھی کے حوالے کردی جس نے ان کے بھائی تدفین کی،یہ کرائے کے ایک کمرے میں رہتی ہیں۔اپنے تمام اخراجات محنت کرکے پورا کرتی ہیں،ہمیں بہت خوشی ہے کہ وہ عمرہ ادا کررہی ہیں۔
ادریسہ کی پڑوسی نسرین کوثر نے بتایا کہ ان کے عمرے پر جانے کے انتظامات مکمل ہیں، اللہ تعالیٰ ان کے سفرمیں آسانیاں پیدا فرمائے۔
اخوت کے ریجنل منیجر سندھ حامد خان نے بتایا کہ ادریسہ خاتون کے حوالے سے خبر ایکسپریس میں شائع ونشر ہوئی تھی جس کے بعد ہم نے ادریسہ خاتون سے رابطہ کیا اور ان کی مالی مدد کی کوشش کی جو انھوں نے قبول نہیں کی اس کے بعد ہم نے عمرے پر جانے ان کی خواہش کو پورا کرنے پر ادریسہ خاتون سے بات کی اور ان کوراضی کیا۔ اب اللہ کے حکم سے وہ عمرے پر جارہی ہیں اللہ ان کے اس سفر کو کامیاب بنائے۔
واضح رہے کہ ادریسہ خاتون کی زندگی کاواحد سہارا ایک واکر ہے اس واکر پر وہ مختلف اشیا لیاقت آباد چار نمبر پر فروخت کرتی ہیں ایک دن میں دس سے بارہ گھنٹے کام کرکے ان کوڈھائی سے تین ہزار ملتے ہیں جس میں ان کامنافع پانچ سو روپے ہوتا ہے جس میں وہ ماہانہ پانچ ہزار روپے ایک کمرے کا کرایہ ادا کرتی ہیں،ان کو سادہ پان کھانے کا بہت شوق ہے،وہ عمرے کے سفر میں پانچ کپڑے کے جوڑے ،ایک تسبیح اور دو چپلیں اپنے ہمراہ لے کرجارہی ہیں۔
فیڈرل کیپٹل ایریا (ایف سی ایریا ) کی رہائشی 70سالہ ادریسہ بی بی نے ایکسپریس سے گفتگو کہا کہ جس کا کوئی نہیں اس کا واحد سہارا رب کائنات کی ذات ہے،موت توآنی ہے لیکن زندگی میں اللہ کے گھر خانہ کعبہ اور روضہ رسولؐ کو دیکھنے کی سعادت نصیب ہوجائے تو اس سے بڑی کوئی نعمت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمرے کی سعادت حاصل کرنے کے بعد زندگی رہی تو انشا اللہ حج بھی کروں گی،جب تک ہاتھ پاؤں چل رہے ہیں محنت مزدوری کرکے رزق کماتی رہوں گی،یہ میرا ایمان ہے کہ محنت میں ہی عظمت ہے۔
ادریسہ خاتون کا اس دنیا میں کوئی نہیں ہے،ان کے والدین اور 2بھائیوں کاانتقال ہوچکا ہے،خاتون کی خودداری کی مثال پورا علاقہ دیتا ہے،ادریسہ خاتون کسی سے ایک روپے کی بھی مددنہیں لیتی ہیں،اس دنیا میں اللہ کے بعدان کا واحد سہارا ایک واکر ہے،اس واکر پر وہ بچوں اور خواتین سے متعلق مختلف اشیا فروخت کرتی ہیں، ایکسپریس کو دیے گئے گذشتہ انٹرویو میں انھوں نے اس خواہش کا اظہار کیا تھا کہ ان کی زندگی کی سب سے بڑی خواہش یہ ہے کہ وہ عمرہ ادا کریں۔
اس خواہش کے اظہار کے بعد سیکڑوں مخیر حضرات نے ادریسہ خاتون سے رابطہ کیا اوران کی مدد کی کوشش کی لیکن انھوں نے ان سب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کسی کی پیشکش کو قبول نہیں کیا۔
بالآخراخوت فلاحی تنظیم کے تعاون سے ادریسہ خاتون کی خواہش پوری ہوگئی،اپنی روانگی سے قبل ادریسہ خاتون نے خصوصی گفتگومیں بتایا کہ میرے عمرے پر روانگی کے انتطامات مکمل ہوگئے ہیں اور انشا اللہ ہفتہ کوعلی الصبح میں نجی ایئرلائن سے سعودی عرب کیلیے روانہ ہوجاؤں گی،اس دوران وہ خوشی سے روپڑیں، ان کی آنکھوں سے آنسو جاری تھے اور وہ کہہ رہی تھیں کہ آج میرے والدین اور دونوں بھائی زندہ نہیں ہیں،اللہ نے میری سن لی ہے میں اس کے گھر خانہ کعبہ جارہی ہوں،میں خوش نصیب ہوں کہ اللہ نے مجھے اپنامہمان بنایا ہے،اللہ کے گھر جاکر اپنے وطن کی سلامتی وترقی سمیت سب کیلیے دعا کروں گی۔
انھوں نے کہا کہ وہ عمرے پر بھیجنے میں مدد کرنے پر ایکسپریس میڈیا گروپ اور اخوت کی شکرگزار ہیں،انھوں نے کہا کہ انشا اللہ حج پر جانے کی میری خواہش کو بھی میرارب پورا کرے گا۔ادریسہ خاتون کی روانگی پر ان کے پڑوسی بہت خوش ہیں۔
اس حوالے سے ان کے پڑوسی عارف خان کا کہنا ہے کہ یہ بہت خوددار خاتون ہیں۔ایک روپے کی بھی کسی سے مدد نہیں لیتی ہیں،ادریسہ خاتون کے بھائی کا انتقال ہوا تو تدفین کیلیے ان کے پاس پیسے نہیں تھے انھوں نے کسی سے مدد نہیں لی اور اپنے بھائی کی لاش ایدھی کے حوالے کردی جس نے ان کے بھائی تدفین کی،یہ کرائے کے ایک کمرے میں رہتی ہیں۔اپنے تمام اخراجات محنت کرکے پورا کرتی ہیں،ہمیں بہت خوشی ہے کہ وہ عمرہ ادا کررہی ہیں۔
ادریسہ کی پڑوسی نسرین کوثر نے بتایا کہ ان کے عمرے پر جانے کے انتظامات مکمل ہیں، اللہ تعالیٰ ان کے سفرمیں آسانیاں پیدا فرمائے۔
اخوت کے ریجنل منیجر سندھ حامد خان نے بتایا کہ ادریسہ خاتون کے حوالے سے خبر ایکسپریس میں شائع ونشر ہوئی تھی جس کے بعد ہم نے ادریسہ خاتون سے رابطہ کیا اور ان کی مالی مدد کی کوشش کی جو انھوں نے قبول نہیں کی اس کے بعد ہم نے عمرے پر جانے ان کی خواہش کو پورا کرنے پر ادریسہ خاتون سے بات کی اور ان کوراضی کیا۔ اب اللہ کے حکم سے وہ عمرے پر جارہی ہیں اللہ ان کے اس سفر کو کامیاب بنائے۔
واضح رہے کہ ادریسہ خاتون کی زندگی کاواحد سہارا ایک واکر ہے اس واکر پر وہ مختلف اشیا لیاقت آباد چار نمبر پر فروخت کرتی ہیں ایک دن میں دس سے بارہ گھنٹے کام کرکے ان کوڈھائی سے تین ہزار ملتے ہیں جس میں ان کامنافع پانچ سو روپے ہوتا ہے جس میں وہ ماہانہ پانچ ہزار روپے ایک کمرے کا کرایہ ادا کرتی ہیں،ان کو سادہ پان کھانے کا بہت شوق ہے،وہ عمرے کے سفر میں پانچ کپڑے کے جوڑے ،ایک تسبیح اور دو چپلیں اپنے ہمراہ لے کرجارہی ہیں۔