بلدیاتی نظام پر متحدہ اور پی پی کے مذاکرات آج ہونگے
ڈاکٹر فاروق ستار متحدہ کے وفد کی قیادت کرینگے، فنکشنل کا حکومتی مسودے پر غور
KARACHI:
سندھ میں نئے بلدیاتی نظام پر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور پیپلزپارٹی کے درمیان مذاکرات آج (جمعرات کو) وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوں گے۔
ایم کیو ایم کے وفد کی قیادت ڈاکٹر فاروق ستارکریں گے ۔ وفد میں مصطفی کمال، کنور نوید جمیل، فیصل سبزواری اور سردار احمد شامل ہوں گے ۔ جبکہ پیپلزپارٹی کی جانب سے قائم وزارتی کمیٹی میں ڈاکٹر سکندر میندھرو، نثار کھوڑو اور دیگر شامل ہوں گے۔ دریں اثنا حکومت سندھ کی طرف سے تیار کردہ ''سندھ لوکل گورنمنٹ بل 2013'' کے مسودے پر غور کرنے کیلیے فنکشنل لیگ کی آئینی کمیٹی کا اجلاس پارٹی کے پارلیمانی لیڈر امتیاز احمد شیخ کی صدارت میں بدھ کو ان کی رہائش گاہ پر منعقد ہوا۔
اجلاس میں مہتاب اکبر راشدی، شہریار خان مہر، نصرت سحر عباسی اور یوسف ایڈووکیٹ نے شرکت کی۔ اجلاس میں نئے بلدیاتی نظام سے متعلق فنکشنل لیگ کی طرف سے تجاویز مرتب کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر سب کمیٹیاں تشکیل دی گئیںجو اپنی سفارشات آئینی کمیٹی کو دیں گی۔ کمیٹی کا اجلاس16اگست کو دوبارہ منعقد ہوگا، جس میںتجاویز منظوری کے لیے پیر پگارا کو پیش کردی جائیں گی۔ اس معاملے پر فنکشنل لیگ نے آئینی ماہرین سے بھی رابطہ کرلیا ہے۔ پیر پگاراکی منظوری کے بعد تجاویز حکومت سندھ کو پیش کردی جائیں گی۔ سندھ حکومت ن لیگ اور دیگر سیاسی وقوم پرست جماعتوں سے بھی مذاکرات کرے گی ۔
سندھ میں نئے بلدیاتی نظام پر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور پیپلزپارٹی کے درمیان مذاکرات آج (جمعرات کو) وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوں گے۔
ایم کیو ایم کے وفد کی قیادت ڈاکٹر فاروق ستارکریں گے ۔ وفد میں مصطفی کمال، کنور نوید جمیل، فیصل سبزواری اور سردار احمد شامل ہوں گے ۔ جبکہ پیپلزپارٹی کی جانب سے قائم وزارتی کمیٹی میں ڈاکٹر سکندر میندھرو، نثار کھوڑو اور دیگر شامل ہوں گے۔ دریں اثنا حکومت سندھ کی طرف سے تیار کردہ ''سندھ لوکل گورنمنٹ بل 2013'' کے مسودے پر غور کرنے کیلیے فنکشنل لیگ کی آئینی کمیٹی کا اجلاس پارٹی کے پارلیمانی لیڈر امتیاز احمد شیخ کی صدارت میں بدھ کو ان کی رہائش گاہ پر منعقد ہوا۔
اجلاس میں مہتاب اکبر راشدی، شہریار خان مہر، نصرت سحر عباسی اور یوسف ایڈووکیٹ نے شرکت کی۔ اجلاس میں نئے بلدیاتی نظام سے متعلق فنکشنل لیگ کی طرف سے تجاویز مرتب کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر سب کمیٹیاں تشکیل دی گئیںجو اپنی سفارشات آئینی کمیٹی کو دیں گی۔ کمیٹی کا اجلاس16اگست کو دوبارہ منعقد ہوگا، جس میںتجاویز منظوری کے لیے پیر پگارا کو پیش کردی جائیں گی۔ اس معاملے پر فنکشنل لیگ نے آئینی ماہرین سے بھی رابطہ کرلیا ہے۔ پیر پگاراکی منظوری کے بعد تجاویز حکومت سندھ کو پیش کردی جائیں گی۔ سندھ حکومت ن لیگ اور دیگر سیاسی وقوم پرست جماعتوں سے بھی مذاکرات کرے گی ۔