خیبرپختونخوا میں نئے بلدیاتی نظام کا مسودہ تیار ورکنگ گروپ کل منظوری دے گا
یونین کونسلوں کی جگہ دیہات میں ویلیج اور شہروں میں نیبرہڈکونسلیں قائم کی جائینگی‘ہرکونسل 10ارکان پر مشتمل ہوگی
خیبرپختونخوا میں نئے بلدیاتی نظام کاحتمی مسودہ تیار کرلیا گیا ہے جس کی منظوری کل 16 اگست کو بلدیات سے متعلق ورکنگ گروپ کے اجلاس میں دی جائیگی۔
جس کے تحت یونین کونسلوں کو ختم کرتے ہوئے ان کی جگہ دیہات میں ویلیج کونسلیں اور شہروں میں نیبرہڈ کونسلیں قائم کی جائیں گی جن کے ارکان کی تعداد10 ہوگی جن میں 5 جنرل کے علاوہ2 خواتین، ایک اقلیت، ایک نوجوانوں اور ایک مزدورکسانوں کا نمائندہ شامل ہوگا جبکہ ان کونسلوں کے 5 جنرل ارکان میں سب سے زیادہ ووٹ لینے والاکونسلرمذکورہ کونسل کاچیئرمین اور رنر اپ وائس چیئرمین ہوگاجبکہ انہی کونسلوں کے چیئرمین ضلع کونسلوںجبکہ وائس چیئرمین تحصیل یاٹائون کونسلوں کے ممبر ہونگے۔
خیبر پختونخوا میں نئے بلدیاتی نظام کاحتمی مسودہ تیار کرلیا گیا ہے، محکمہ بلدیات کے ذرائع کے مطابق نئے نظام کے حوالے سے جو مسودہ تیار کیا گیا ہے اس کی منظوری 16اگست کو ورکنگ گروپ کے پشاورمیں منعقد ہونیوالے اجلاس میں دی جائیگی ۔ جس کے بعدحکمران جماعتوں کے سربراہوںعمران خان، سید منور حسن ،آفتاب شیرپائو اورشہرام ترکئی کواس بارے میں بریفنگ دی جائے گی اوران کی رائے لینے کے بعدمذکورہ مسودہ کو کابینہ میں پیش کیا جائیگا جس کے بعداسمبلی سے قانون سازی کرائی جائیگی۔
16 اگست کوہونیوالے بلدیات کے ورکنگ گروپ کے اجلاس میںیہ فیصلہ کیاجائیگاٹائونزکوبحال رکھا جائے یاختم کرتے ہوئے تحصیل کونسلیںقائم کی جائیں جبکہ ورکنگ گروپ کے اجلاس میںاس بات کابھی فیصلہ کیا جائیگا کہ ضلع اورتحصیلوں کے چیئرمین اوروائس چیئرمین کاانتخاب براہ راست عوامی ووٹ کے ذریعے کیاجائے یا پھران کو ویلیج اورنیبرہڈ کونسلوں کے ارکان منتخب کریں۔
جس کے تحت یونین کونسلوں کو ختم کرتے ہوئے ان کی جگہ دیہات میں ویلیج کونسلیں اور شہروں میں نیبرہڈ کونسلیں قائم کی جائیں گی جن کے ارکان کی تعداد10 ہوگی جن میں 5 جنرل کے علاوہ2 خواتین، ایک اقلیت، ایک نوجوانوں اور ایک مزدورکسانوں کا نمائندہ شامل ہوگا جبکہ ان کونسلوں کے 5 جنرل ارکان میں سب سے زیادہ ووٹ لینے والاکونسلرمذکورہ کونسل کاچیئرمین اور رنر اپ وائس چیئرمین ہوگاجبکہ انہی کونسلوں کے چیئرمین ضلع کونسلوںجبکہ وائس چیئرمین تحصیل یاٹائون کونسلوں کے ممبر ہونگے۔
خیبر پختونخوا میں نئے بلدیاتی نظام کاحتمی مسودہ تیار کرلیا گیا ہے، محکمہ بلدیات کے ذرائع کے مطابق نئے نظام کے حوالے سے جو مسودہ تیار کیا گیا ہے اس کی منظوری 16اگست کو ورکنگ گروپ کے پشاورمیں منعقد ہونیوالے اجلاس میں دی جائیگی ۔ جس کے بعدحکمران جماعتوں کے سربراہوںعمران خان، سید منور حسن ،آفتاب شیرپائو اورشہرام ترکئی کواس بارے میں بریفنگ دی جائے گی اوران کی رائے لینے کے بعدمذکورہ مسودہ کو کابینہ میں پیش کیا جائیگا جس کے بعداسمبلی سے قانون سازی کرائی جائیگی۔
16 اگست کوہونیوالے بلدیات کے ورکنگ گروپ کے اجلاس میںیہ فیصلہ کیاجائیگاٹائونزکوبحال رکھا جائے یاختم کرتے ہوئے تحصیل کونسلیںقائم کی جائیں جبکہ ورکنگ گروپ کے اجلاس میںاس بات کابھی فیصلہ کیا جائیگا کہ ضلع اورتحصیلوں کے چیئرمین اوروائس چیئرمین کاانتخاب براہ راست عوامی ووٹ کے ذریعے کیاجائے یا پھران کو ویلیج اورنیبرہڈ کونسلوں کے ارکان منتخب کریں۔