مسلک کی بنیاد پر قتل کی روک تھام اور نفرت کا خاتمہ اولین کوشش ہے الطاف حسین

شہریوں کو محض شیعہ ہونے کی بنیادپر قتل کر دینا کھلاظلم ہے،قائد متحدہ،لاہور میںاہل تشیع علمائے کرام سے ٹیلی فون پرگفتگو


Express Desk August 26, 2012
معصوم شہریوں کو محض شیعہ ہونے کی بنیادپر قتل کر دینا کھلاظلم ہے،قائد متحدہ،لاہور میںاہل تشیع علمائے کرام سے ٹیلی فون پر گفتگو۔ فوٹو: اے پی پی

KARACHI: متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاہے کہ میری اولین کوشش ہے کہ ملک میں فقہ اورمسلک سے تعلق رکھنے کی بنیادپر معصوم انسانوں کے سفاکانہ قتل کے سلسلے کی روک تھام ہواورنفرت وتعصبات کاخاتمہ ہو،اسی لیے میں نتائج کی پروا کیے بغیر آواز بلندکررہاہوںاورکرتارہوں گا۔ انھوںنے یہ بات گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے ممتاز عالم آغاراحت الحسینی سے فون پر گفتگوکرتے ہوئے کہی۔

انھوں نے کہاکہ معصوم انسانوں کاقتل کسی بھی شکل اور کسی بھی بنیادپرہو میں اس کے خلاف ہوں اورمیںچاہتاہوں ملک میں کسی ایک مخصوص فقہ سے تعلق کی بنیادپرمعصوم وبے گناہ شہریوںکاخون نہ بہایاجائے۔الطاف حسین نے آغاراحت الحسینی سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ وہ گلگت بلتستان کے بے گناہ قتل کیے جانے والے افرادکے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیںاوران کے لیے دعاگوہیں۔

آغاراحت الحسینی نے الطاف حسین سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ آپ نے اہل تشیع کمیونٹی کے قتل عام کے خلاف جس طرح جراتمندانہ اندازمیں آوازبلندکی اس پر پوری ملت جعفریہ آپ کی شکر گزارہے ،جس طرح آپ کھل کرمعصوموں کی حمایت میں آگے آئے ہیں اورجس طرح آوازبلند کررہے ہیں، پاکستان کی تاریخ میں آج تک ایسی جرات کامظاہرہ کسی نے بھی نہیں کیا۔ انھوں نے الطاف حسین کی صحتیابی اوردرازی عمرکے لیے دعاکی۔

دریں اثناء لطاف حسین نے کہاہے کہ میں نے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے مسلک کے بارے میں جوتاریخی حقائق بیان کیے ہیں وہ بھرپور تحقیق کے بعدبیان کیے ہیں ،میں اپنی بات پر قائم ہوںاورجولوگ سمجھتے ہیں کہ میں نے غلط حقائق بیان کیے ہیں تو میں انہیں چیلنج کرتاہوں کہ وہ تاریخی حقائق اورثبوت وشواہد کے ذریعے میری بات کو غلط ثابت کرکے دکھائیں،میں خوشی سے چیلنج قبول کروںگا اور مزیدتاریخی حقائق دلائل کے ساتھ قوم کے سامنے پیش کروںگا کیونکہ یہ پاکستان کی سلامتی وبقاء اور ملک کی یکجہتی کامعاملہ ہے۔

انھوں نے یہ بات لاہورمیں ایم کیوایم کے زونل آفس پنجاب ہاؤس پراہل تشیع علمائے کرام ، زاکرین اور مختلف امام بارگاہوںکے عہدیداروں کے وفودسے فون پر گفتگوکرتے ہوئے کہی۔ ان وفودمیں لاہور کے مختلف علاقوں کے ساتھ ساتھ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، شیخوپورہ،گوجرانوالہ، سرگودھا، سیالکوٹ ، ملتان اور اسلام آبادسے تعلق رکھنے والے اہل تشیع علمائے کرام اور زاکرین شامل تھے جنہوں نے پنجاب ہاؤس پہنچ کراہل تشیع کمیونٹی کے افرادکے بہیمانہ قتل کے خلاف بھرپوراندازمیں صدائے احتجاج بلندکرنے پر ایم کیوایم کے قائد جناب الطاف حسین کاشکریہ اداکیااوران کے جراتمندانہ بیانات کوسراسرحقائق پر مبنی قراردیا۔

الطا ف حسین نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ہمیشہ ظلم کوظلم کہاہے،میں سنی عقیدہ مسلمان ہوں مگرمیں سمجھتاہوں کہ یہ سراسرظلم ہے کہ معصوم شہریوں کوبسوں سے اتار اتار کران کے شناختی کارڈ پرنام چیک کرکے اورجسموں پر عزاداری کے نشان دیکھ کرانہیں محض شیعہ ہونے کی بنیادپر بیدردی سے قتل کردیاجائے ،یہ کھلاظلم ہے اورمیں اس ظلم کے خلاف ہوں، میں نے فقہ جعفریہ کی نہیں بلکہ مظلوموں کی حمایت کی ہے ، مظلوموں کاساتھ دیاہے اورتمام ترنتائج کی پروا کیے بغیرحق کاساتھ دیتارہوں گا۔

انھوں نے کہا کہ میں اس بات پر قائم ہوں کہ قائداعظم خوجہ شیعہ اثنائے عشری تھے اورمحض شیعہ ہونے کی بنیادپرکسی بے گناہ شہری کو قتل کرناقائداعظم کوقتل کرنا ہے اور قائداعظم کوقتل کرناپاکستان کوقتل کرنے کے مترادف ہے،جومظلوموں کی صف میں کھڑاہوتاہے اورمظلوموںکا ساتھ دیتاہے وہی سچا حق پرست اورحسینی ہوتاہے۔الطا ف حسین نے کہاکہ گلگت بلتستان،کوئٹہ، پشاور،کراچی ،لاہو ر یاکسی بھی شہر میں ٹارگٹ کلنگزیابم دھماکوں میں خواہ شیعہ شہید ہوئے ہوں یاسنی شہید ہوئے ہوں، میں سب کے لیے دعاگوہوں، اللہ تعالیٰ ان سب کو شہادت کادرجہ عطاکرے اور ان کے تمام لواحقین کوصبرجمیل عطا کرے۔

انھوں نے علمائے کرام سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ اس وقت پاکستان کوداخلی وخارجی سطح پر سنگین خطرات اورچیلنجز درپیش ہیں اورایسے میں ملک کویکجہتی ،استحکام ،تمام مذاہب اورمسالک کے ماننے والوں کے درمیان مذہبی رواداری، فرقہ وارانہ ہم آہنگی ، اتحاد، برداشت اورباہمی احترام کی اشد ضرورت ہے ۔میری کوشش ہے کہ تمام مذاہب، فقہ اورمسالک کے ماننے والے پاکستانی آپس میں متحدہوجائیں اورجوسفاک عناصر معصوموںکو بیدردی سے قتل کررہے ہیںان ملک دشمن عناصر کے ناپاک عزائم کوناکام بنائیں۔

انھوں نے کہاکہ اس مقصدکیلیے تمام ہی سیاسی رہنماؤںکوکوشش کرناچاہیے مگریہ بات افسوسناک ہے کہ دیگررہنمااس معاملے میں خاموشی اختیارکیے ہوئے ہیں۔الطا ف حسین نے وفودکویقین دلایاکہ ایم کیوایم کاایک ایک کارکن خواہ وہ کسی بھی مذہب، فقہ ،مسلک کاماننے والاہو وہ مذہبی رواداری اورفرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلیے رات دن کوششیں کرتارہے گا۔ وفدمیںممتازخطیب حامد رضا ، بی بی پاک دامن کے علامہ وقار، سیدعابد، پروفیسرحسن جوہری، علامہ فرمان عابدی ودیگر شامل تھے جبکہ اس موقع پر ایم کیوایم لاہورزون کے عہدیداران بھی موجود تھے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں