وزیرداخلہ کی انتخابی دھاندلیوں کا پتہ لگانے کےلئے کمیٹی قائم کرنے کی تجویز

دہشتگردی کے خلاف جنگ ہماری لڑائی نہیں ہماری جنگ وہ ہے جو ملک کے گلی کوچوں میں ہو رہی ہے، چوہدری نثار

غیر قانونی اسلحہ کی روک تھام آسان کام نہیں اس کے لئے کوششیں کی جارہی ہیں، چوہدری نثار۔ فوٹو: فائل

وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے عام انتخابات میں دھاندلیوں کا پتہ لگانے کے لئے خصوصی کمیٹی کی تشکیل کی تجویز دے دی جس میں سابق نگرا وزیر اعظم اور وزرائے اعلیٰ بھی پیش ہوں گے۔

قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران مختلف سوالات کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ انتخابات میں دھاندلیوں کا شور ہر جانب سے اٹھ رہا ہے اس سلسلے میں حقائق کے تعین کے لئے ایک نااختیار پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے منتخب نمائندے شامل ہوں، اس کمیٹی میں نگراں وزیر اعظم اور چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ بھی پیش ہوں اور یہ کمیٹی دھاندلیوں کی شکایات کی تحقیقات کرکے حقائق سامنے لائے اور جو ارکان دھاندلی سے منتخب ہوئے ہیں انہیں نااہل قرار دیا جائے، اپوزیشن لیڈر یسد خورشید شاہ کی جانب سے حمایت پر اسپیکر قومی اسمبلی نے کل تک تمام جماعتوں سے کمیٹی کے ارکان کے لئے نام طلب کرلئے۔


وزیر داخلہ نے ایوان کو بتایا کہ گزشتہ 2 ماہ کے دوران ملک بھر میں 358 دھماکے ہوئے جن میں 449افراد جاں بحق جبکہ ایک ہزار 225 زخمی ہوئے،اس وقت سندھ میں رینجرز کے 17 ہزار 921 اہلکار تعینات ہیں جن پر ماہانہ 11 کروڑ 56 لاکھ روپے کا خرچہ آرہا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ ہماری لڑائی نہیں اس سلسلے میں پارٹی موقف میں کوئی تبدیلی نہپیں آئی، ہماری جنگ وہ ہے جو ملک کے گلی کوچوں میں ہو رہی ہے، قومی سیکیورٹی پالیسی تشکیل کے مراحل میں ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ صوبائی سطح پر بھی موثر پالیسی مرتب کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دور حکومت میں 70 ہزار سے زیادہ اسلحہ لائسنس دیئے گئے مگر اس کے باوجود امن و امان کی صورتحال بہتر نہیں ہوئی۔ جن افراد کو اسلحہ لائسنس جاری کئے گئے ان کے شناختی کارڈز کا نادرا کے پاس ریکارڈ ہی نہیں، حکومت نے اس معاملے کو شفاف بنانے کیلئے اسلحہ لائسنسوں پر پابندی عائد کردی ہے اور اسلحہ لائسنس رکھنے والے جن افراد کے کوائف نادرا کے ریکارڈ کے مطابق درست پائے جائیں گے انہیں دوبارہ لائسنس جاری کر دیئے جائیں گے۔

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ غیر قانونی اسلحہ کی روک تھام آسان کام نہیں ہے، حکومت اس کے لئے کوششیں کر رہی ہے۔ 6 ماہ کے دوران اسلام آباد میں 478 کیس رجسٹرڈ ہوئے اورپولیس نے 489 ملزمان کو گرفتار کیا، پولیس نے 20کلاشنکوف، 478پستول اور دیگر اسلحہ بھی برآمد کیا۔ پنجاب میں 23ہزار سے زائد کیس رجسٹرڈ اور 23ہزار افراد گرفتارہوئے،خیبر پختونخوا میں 4 افراد گرفتار اور 150سے زائد ہتھیار برآمد ہوئے جبکہ ،سندھ میں غیر قانونی ہتھیاروں کا کو ئی کیس درج نہیں ہوا،سندھ سے پکڑے گئے غیر قانونی اسلحہ کی تفصیلات ہمیں صوبے کی جانب سے فراہم کی گئی ہیں۔اسلحہ کی تفصیلات پر جس شک و شبہ کا اظہار کیا گیا ہے وہ وفاقی حکومت سندھ حکومت تک ضرور پہنچائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں یومیہ 8 ہزار پاسپورٹس جاری کئے جارہے ہیں جبکہ اس کی استعداد بڑھانے پر بھی کام جاری ہے۔ انہیں پاسپورٹ دفاتر میں ایجنٹ مافیا کا علم ہے اس مافیا کے خلاف آئندہ چند روز میں بھرپور کارروائی شروع کی جائے گی۔
Load Next Story