نیب خود منی لانڈرنگ کا ادارہ ہے بلاول بھٹو زرداری
غیرجمہوری اقدام کرنے ہیں تو کر لیں لیکن آپ کا حشر وہی ہوگا جو آج پرویز مشرف کا ہورہا ہے، بلاول بھٹو
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اگر عمران خان کو لگتا ہے کہ وہ اپوزیشن کے تمام ارکان کو جیلوں میں ڈال کر اپنی راہ ہموار کرلیں گے تو یہ غلط فہمی ہے، ان کا حشر بھی وہی ہوگا جو آج پرویز مشرف کا ہورہا ہے۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف میں مخالفت کے حوالے سے قوت برداشت کم ہے، میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ پی ٹی آئی سابقہ ایم کیو ایم جیسی ہے، عمران خان نے ایم کیو ایم کی طرز پر اسلام آباد کو بند کرکے رکھا، ان کا پلان تو شروع سے یہی تھا کہ جو کام الیکشن دھاندلی سے حاصل نہ کرسکے وہ سازشوں سے حاصل کریں۔
چیئرمین پی پی نے کہا کہ مشرف کے وزیروں کو کابینہ میں رکھیں گے تو سندھ میں مداخلت جیسی تجاویز ملیں گی، اگر عمران خان کو لگتا ہے کہ وہ اپوزیشن کے تمام ارکان کو جیلوں میں ڈال کر اپنی راہ ہموار کرلیں گے تو یہ غلط فہمی ہے، سلیکٹڈ حکومت ہوش کے ناخن لے، غیرجمہوری اقدام کرنے ہیں تو کر لیں لیکن عمران خان کا حشر وہی ہوگا جو آج پرویز مشرف کا ہورہا ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کو احتساب پر کوئی اعتراض نہیں، لیکن مگر قوانین پر عملدرآمد ضروری ہے، نیب خود ایک منی لانڈرنگ کا ادارہ ہے، نیب کو کم پیسہ دے کر اپنا بڑا پیسہ صاف کرایا جاسکتا ہے اور کیس معاف کروا سکتے ہیں، نیب کی حراست میں لوگ مررہے ہیں جو تشویشناک ہے، احتساب کے نام پرانتقام برداشت نہیں کریں گے۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ اگر پیپلز پارٹی میں دم نہیں ہوتا تو ٹرین مارچ پر وفاقی وزرا کی چیخیں نہ نکلتیں، پی ٹی آئی والے اچھی طرح جانتے ہیں کہ پیپلزپارٹی نکلتی ہے تو بڑے بڑے تخت گر جاتے ہیں، اسی لئے جب میں نے ٹرین مارچ کیا تو ان کی چیخیں نکل گئیں۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف میں مخالفت کے حوالے سے قوت برداشت کم ہے، میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ پی ٹی آئی سابقہ ایم کیو ایم جیسی ہے، عمران خان نے ایم کیو ایم کی طرز پر اسلام آباد کو بند کرکے رکھا، ان کا پلان تو شروع سے یہی تھا کہ جو کام الیکشن دھاندلی سے حاصل نہ کرسکے وہ سازشوں سے حاصل کریں۔
چیئرمین پی پی نے کہا کہ مشرف کے وزیروں کو کابینہ میں رکھیں گے تو سندھ میں مداخلت جیسی تجاویز ملیں گی، اگر عمران خان کو لگتا ہے کہ وہ اپوزیشن کے تمام ارکان کو جیلوں میں ڈال کر اپنی راہ ہموار کرلیں گے تو یہ غلط فہمی ہے، سلیکٹڈ حکومت ہوش کے ناخن لے، غیرجمہوری اقدام کرنے ہیں تو کر لیں لیکن عمران خان کا حشر وہی ہوگا جو آج پرویز مشرف کا ہورہا ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کو احتساب پر کوئی اعتراض نہیں، لیکن مگر قوانین پر عملدرآمد ضروری ہے، نیب خود ایک منی لانڈرنگ کا ادارہ ہے، نیب کو کم پیسہ دے کر اپنا بڑا پیسہ صاف کرایا جاسکتا ہے اور کیس معاف کروا سکتے ہیں، نیب کی حراست میں لوگ مررہے ہیں جو تشویشناک ہے، احتساب کے نام پرانتقام برداشت نہیں کریں گے۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ اگر پیپلز پارٹی میں دم نہیں ہوتا تو ٹرین مارچ پر وفاقی وزرا کی چیخیں نہ نکلتیں، پی ٹی آئی والے اچھی طرح جانتے ہیں کہ پیپلزپارٹی نکلتی ہے تو بڑے بڑے تخت گر جاتے ہیں، اسی لئے جب میں نے ٹرین مارچ کیا تو ان کی چیخیں نکل گئیں۔