آٹوانڈسٹری کی عالمی نمائش میں پاکستانی کمپنیوں کی بھرپور پذیرائی

بلند پیداواری لاگت ایکسپورٹ میں اضافے کی راہ میں رکاوٹ بن رہی ہے، برآمدکنندگان


Kashif Hussain April 07, 2019
استنبول میں جاری نمائش میں 11 پاکستانی کمپنیاں شریک، ٹڈاپ کا قومی پویلین بھی قائم۔ فوٹو: سوشل میڈیا

آٹو انڈسٹری کی تیسری سب سے بڑی بین الاقوامی تجارتی نمائش آٹو مکینکا استنبول میں شریک پاکستانی کمپنیوں کو ترکی، یورپ، مڈل ایسٹ اور افریقی ممالک کے خریداروں کی جانب سے بھرپور رسپانس مل رہا ہے۔

گاڑیوں کے پرزہ جات اور ٹائر ایکسپورٹ کرنے والی کمپنیوں کا کہنا ہے کہ پاکستانی مصنوعات معیار کے لحاظ سے یورپی کمپنیوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں تاہم بلند پیداواری لاگت ایکسپورٹ کی راہ میں رکاوٹ بن رہی ہے ۔

نمائش میں شریک VERTEXبرانڈ کے نام سے ڈیزل فیول انجیکشن پارٹس، ٹریکٹر اور ٹرکوں کے پرزہ جات بنانے والی کمپنی ڈائریکٹر ایکسپورٹ ذیشان احمد کا کہنا تھا کہ نمائش میں انھیں بھرپور رسپانس مل رہا ہے ۔ پلاسٹک کے آٹو پارٹس بنانے والی پاکستانی کمپنی پری سیشن میٹس پہلی مرتبہ آٹو مکینکا میں شرکت کررہی ہے۔

ڈائی کاسٹ پرزہ جات بنانے والی کمپنی ظہور ڈائی کاسٹنگ کمپنی کے بلال اظہر ظہور نے بتایا کہ ان کی کمپنی اس سے قبل پرزہ جات دبئی ایکسپورٹ کررہی تھی جو بعد ازاں ترکی اور یورپ ری ایکسپورٹ کیے جاتے تھے، اب ان کی کمپنی نے ترکی اور یورپی منڈیوں تک براہ راست ایکسپورٹ کا فیصلہ کیا ہے جس کیلیے پہلی مرتبہ آٹو مکینکا استنبول میں شرکت کی ہے ۔

انھوں نے بتایا کہ مڈل ایسٹ، ترکی ، ایسٹ یورپ اور افریقی ملکوں نے گہری دلچسپی ظاہر کی ہے کمپنی کے سی ای او عامر اعجاز نے کہا کہ پاکستان سے گاڑیوں کے پرزہ جات کی ایکسپورٹ میں اضافہ کی بہت گنجائش ہے اورآٹو مکینیکا جیسی نمائشیں موثر پلیٹ فارم مہیا کرتی ہیں۔ پری سیشن میٹس کو ترکی میں ہونڈا کاریں بنانے والی کمپنی کی جانب سے پارٹس کی خریداری کے مثبت اشارے ملے ہیں۔

کمپنی کے مارکیٹنگ منیجر فیصل شفیق نے بتایا کہ یورپین ممالک اور خلیجی ریاستوں سے اچھا رسپانس مل رہا ہے جبکہ ترکی میں ہونڈا کاروں کیلیے پارٹس کیلیے بہت مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔

فیصل شفیق کا کہنا تھا کہ ترک کمپنیاں سی پیک کی وجہ سے بھی پاکستان کی جانب راغب ہورہی ہیں کیونکہ انہیں مستقبل میں گوادر سے تجارت سستی پڑے گی اور کم وقت میں کارگو ترکی پہنچ سکے گا۔ پاکستان سے انفرادی طور پر نمائش میں شریک انفنیٹی انجینئرنگ پاکستان کے سی ای او عبدالرزاق گوہر نے بھی نمائش میں ملنے والے رسپانس کو سراہا ۔

عبدالرزاق گوہر نے کہا کہ نئے خریداروں سے بھی ابتدائی رابطے ہوئے ہیں جو آگے چل کر بزنس ڈیل اور ایکسپورٹ آرڈرز میں تبدیل ہوں گے ۔ پاکستانی کمپنیوں نے استنبول میں پاکستانی قونصل جنرل بلال خان پاشا کی جانب نمائش میں شرکت کو بھرپور اور نتیجہ خیز بنانے کیلیے کی جانے والی کاوشوں کو سراہا۔ نمائش میں شریک پاکستانی ٹائر مینوفیکچررز کو بھی نئے خریدار اور برآمدی آرڈرز ملنے کی توقع ہے۔

جنرل ٹائر کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر مارکیٹنگ محمد امین خان نے بتایا کہ شام، مراکش، البانیہ، اردن، فلسطین، بلغاریہ کے خریداروں نے پاکستانی ٹائر ٹیوب میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ نمائش میں شریک پینتھرٹائرز لمیٹڈ کے جی ایم سیلز ایم افضل خان نے بھی نمائش کے نتائج کو حوصلہ افزا قرار دیا۔ انھوں نے بتایا کہ ٹریکٹرزاور ٹرالیوں کے لیے ٹائرز کو بھرپور سپانس ملا ہے متعدد ممالک نے خریداری میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے جن میں لیبیا، لبنان، عراق، ایران، اردن شامل ہیں۔

افضل خان نے نمائش کے منتظمین اور ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی پر زور دیا کہ نمائش میں ٹائر کمپنیوں کیلیے الگ پویلین مخصوص کیا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ خریداروں کی آسان رسائی ممکن بنائی جاسکے۔

پاکستانی مندوبین نے استنبول میں پاکستانی قونصل جنرل بلال خان پاشا کے تعاون اورنمائش میں پاکستانی کمپنیوں کو فراہم کی جانے والی سہولتوں کی بھی تعریف کی ۔ پاکستانی کمپنیوں کی معاونت کیلیے قونصل خانہ کا عملہ پاکستانی پویلین میں تعینات کیا گیا۔ قونصل خانے نے ترجمان بھی فراہم کیے ہیں۔ قونصل خانے نے ترکی کی کمپنیوں اور خریداروں سے بھی ملاقاتوں کا اہتمام کیا ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں