ایف بی آر نے بے نامی جائیدادوں کیخلاف کارروائی کیلیے فنڈز طلب کرلیے

مسودہ 15 اپریل تک وفاقی کابینہ کو بھیجوایا جائے گا، ایڈجوڈیکیٹنگ اتھارٹی کے 2 بنچز کراچی اور لاہور میں بیٹھیں گے۔


Irshad Ansari April 07, 2019
وفاقی ایپلٹ ٹریبونل قائم کیے جارہے ہیں، بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کو اپنے خلاف فیصلوں میں اپیل کا حق حاصل ہوگا۔ فوٹو: فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کے خلاف کارروائی کیلیے قائم کیے جانیوالے3 بے نامی زونز،ایڈجوڈیکیٹنگ اتھارٹی اور ایپلٹ ٹربیونلزکیلیے آئندہ مالی سال 2019-20 کے وفاقی بجٹ میں الگ سے فنڈز مانگ لیے ہیں۔

''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق فیڈرل بورڈآف ریونیو کی جانب سے قائم کیے جانیوالے3 بے نامی زونز کیلیے گریڈ 17 تا 20 کی 10 نئی اسامیاں منظور کروائی جائیں گی۔ اس کے علاوہ ان تینوں زونز کیلیے درکار اسٹاف کی بھی منظوری لی جائے گی۔

ان تینوں زونز کے سربراہان گریڈ20 میں لگائے جائیں گے اورزون میں گریڈ 20 کے ایک افسر کی تقرری کے حساب سے3 آسامیاں منظور کروائی جارہی ہیں جبکہ گریڈ 18 کی 4 آسامیاں اسی طرح ہر زون کیلیے گریڈ 17کی ایک آسامی ہوگی۔

ان اداروں کیلیے نئی آسامیوں کی منظوری حاصل کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے جن میں گریڈ21 کی 10 ،گریڈ20 کی 3،گریڈ 18کی 4 اور گریڈ 17 کی 3 آسامیاں شامل ہیں جس کیلیے سمری کا مسودہ تیار کرلیا ہے جسے 15 اپریل تک حتمی شکل دے کر منظوری کیلیے وفاقی کابینہ کو بھجوایا جائیگا۔ اس کے علاوہ بے نامی قانون اور رولز کے تحت ویئر ہاؤس بھی قائم کیا جائیگا۔

دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ بے نامی قانون کے تحت بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کے خلاف کارروائی کے لیے ایڈجوکیٹنگ اتھارٹی بھی قائم کی جارہی ہے اور اس کیلیے سیکریٹری ریونیو ڈویژن15 اپریل تک افسران کے ناموں کا پینل وفاقی حکومت کو بھجوائیں گے۔ ایڈجوڈیکیٹنگ اتھارٹی کے 2 بنچز کراچی اور لاہور میں بیٹھیں گے۔

واضح رہے کہ بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کو اپنے خلاف فیصلوں میں اپیل کا حق ہوگا اور اس کیلیے وفاقی ایپلٹ ٹربیونل قائم کیے جارہے ہیں۔ ایپلٹ ٹربیونلز کے2 بنچ قائم ہونگے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں