ورلڈ کپ کیلیے جسمانی سے زیادہ ذہنی مضبوطی اہم ہے محسن حسن خان

آسٹریلیا سے سیریز میں کھلاڑیوں کا دماغی فٹنس ٹیسٹ اچھا نہیں رہا،محسن حسن خان

2 سے 3پلان بنانا ہوںگے،ماہر اوپنر کا ساتھ نہ ہونا مشکل کا باعث بن سکتا ہے۔ فوٹو: فائل

چیئرمین کرکٹ کمیٹی محسن حسن خان نے ورلڈ کپ کیلیے جسمانی سے زیادہ ذہنی مضبوطی کو اہم قراردے دیا۔

سابق اسٹار محسن حسن خان نے ایک انٹرویو میں واضح کیا کہ قومی ٹیم میں ماہر اوپنر کا فقدان اوراس کی وجہ سے ورلڈ کپ میں مشکل درپیش آسکتی ہے، اسی طرح مڈل آرڈر میں بھی تمام بوجھ صرف 2 پلیئرز پر ہے، کوئی بھی میچ جتوانے کیلیے اچھے آل راؤنڈر کا ساتھ بہت ہی ضروری ہے، انھوں نے زور دیا کہ آنے والے میگا ایونٹ کیلیے دستیاب آل راؤنڈر کو اپنی کارکردگی میں مزید اضافہ کرنا ہوگا۔

محسن حسن خان نے ورلڈ کپ میں کامیابی کیلیے کھلاڑیوں کی ذہنی مضبوطی پر بھی زور دیا، انھوں نے کہاکہ انگلینڈ میں شیڈول شوپیس ایونٹ میں بہتر پرفارم کرنے کیلیے جسمانی سے زیادہ ذہنی مضبوطی ضروری ہے، آسٹریلیا سے حالیہ ون ڈے سیریز میں پاکستانی پلیئرز دماغی فٹنس ٹیسٹ میں اچھا پرفارم نہیں کرپائے، آپ کو دنیا کی بہترین ٹیموں کا سامنا کرنے کیلیے ذہنی طور پر بھی تیار ہونا چاہیے، اچھی ٹیم اور پلیئر ہمیشہ ہی دباؤ میں پرفارم کرتے ہیں۔


انہوں نے مجموعی طور پر پاکستان ٹیم کو مضبوط قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس فاسٹ بولنگ میں 6 سے 7 آپشنز موجود جو ورلڈ کپ میں اچھا پرفارم کرسکتے ہیں، میزبان ملک کی موسمی کنڈیشنز میں تبدیلی کو مدنظر رکھتے ہوئے اسپنرز کی بھی ضرورت پڑے گی، انھوں نے قومی ٹیم کو ہر شعبے کیلیے الگ کوچز فراہم کرنے پر بورڈ کو بھی سراہا۔

محسن خان نے ٹیم مینجمنٹ کو بھی مشورہ دیا کہ وہ ہر میچ میں2 سے 3 پلان کے ساتھ میدان میں اترے تاکہ ہر قسم کی صورتحال کا مقابلہ کیا جا سکے۔

 
Load Next Story