مصری عوام کا فوج کے ہاتھوں قتل عام

ایران، قطر، ترکی، فرانس، جرمنی، یورپی یونین اور اقوام متحدہ نے مصر میں قتل عام کی مذمت کی ہے۔

مصر میں اجتماعی قتل کے اس تازہ سانحہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے نائب صدر محمد البرداعی نے استعفیٰ دیدیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی/ فائل

مصر میں معزول صدر محمد مُرسی کے حامیوں کا کئی دنوں سے جاری پُر امن دھرنا ختم کرانے کے لیے فوج نے احتجاجی کیمپوں پر کریک ڈائون کرتے ہوئے فائر کھول دیا جس کے نتیجے میں 525 افراد جاں بحق اور دس ہزار سے زائد زخمی ہو گئے۔ہلاکتوںمیں 43 پولیس والے بھی شامل ہیں۔ مصر کے مختلف شہروں میں ہنگامے پھوٹ پڑے ہیں۔ یوں مصر میں بھی شام جیسی صورتحال پیدہ ہونے کے آثار پیدا ہوگئے ہیں جہاں سرکاری فورسز اور مخالفین کے مابین خونریز جھڑپوں میں ایک لاکھ سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ شام میں مغربی طاقتیں بشار الاسد حکومت کے باغیوں کی مدد کر رہی ہیں۔

مصر میں اجتماعی قتل کے اس تازہ سانحہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے نائب صدر محمد البرداعی نے استعفیٰ دیدیا ہے اور ملک میں ایک ماہ کے لیے ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ فوج نے قاہرہ میں اخوان المسلمون کے دھرنا کیمپوں پر بدترین تشدد کے بعد فائرنگ اور گیس شیلنگ کی۔ کیمپوں میں آگ لگ گئی، متعدد کیمپ جل کر راکھ ہو گئے۔ باقی ماندہ کیمپ فوج نے بلڈوزر سے اکھاڑ پھینکے۔ کارروائی میں ہیلی کاپٹر بھی استعمال کیے گئے۔ اخباری رپورٹ کے مطابق آنسوگیس کی شیلنگ کے بعد بھی جب پر امن مظاہرین دھرنے سے نہ اٹھے تو مصری فوج نے فائرکھول دیا۔ اخوان المسلمون کے تمام سینئر رہنمائوں کو حراست میں لے لیا گیا۔


وزیر داخلہ نے کہا کہ اب مرسی کے حامیوں کے مزید احتجاجی کیمپ نہیں لگنے دیں گے۔ اس واقعے کے بعد قاہرہ، سکندریہ، النصر اور پورٹ سعید سمیت مختلف شہروں میں فسادات اور ہنگامے پھوٹ پڑے اور خانہ جنگی کی صورتحال پیدا ہو گئی۔ مشتعل مظاہرین نے سڑکیں بلاک کر کے سیکڑوں دکانوں اور کاروں کو آگ لگا دی جب کہ درجنوں تھانوں اور گرجا گھروں کو بھی آگ لگائی گئی۔ نائب صدر محمد البرادعی نے کہا ہے کہ میں اب ان فیصلوں کی ذمے داری نہیں لے سکتا جن سے میں اتفاق نہیں کرتا اور مجھے اس کے نتائج کا خوف ہے۔ میں خون کے ایک بھی قطرے کی ذمے داری نہیں لے سکتا۔

ادھر ایران، قطر، ترکی، فرانس، جرمنی، یورپی یونین اور اقوام متحدہ نے مصر میں قتل عام کی مذمت کی ہے۔ ترکی نے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایران نے تنبیہ کی ہے کہ مصر میں خانہ جنگی کا امکان بڑھتا جا رہا ہے۔ پاکستان نے بھی مصر میں ہونے والے قتل عام کی مذمت کی ہے' بہر حال مصر میں جو صورتحال پیدا ہو گئی' اس کے نتائج خطرناک ہونگے' مصر بھی خانہ جنگی کی طرف بڑھتا نظر آ رہا ہے' اگر مصر کی حکومت اور اپوزیشن نے اب بھی ہوش مندی کا مظاہرہ نہ کیا تو یہ پر امن ملک بھی خون ریزی کا شکار ہو کر شام اور صومالیہ کا منظر پیش کرے گا۔
Load Next Story