افغان حکومت نے طالبان سے مذاکرات کے لیے 22 رکنی ٹیم تشکیل دے دی

22 رکنی مذاکراتی ٹیم کے ساتھ ساتھ 37 اراکین پر مشتمل ’مفاہمتی کونسل‘ کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے


ویب ڈیسک April 07, 2019
عبدالسلام رحیمی کی سربراہی میں 22 رکنی ٹیم قطر میں طالبان سے امن مذاکرات میں حصہ لے گی۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD: افغانستان نے طالبان سے مذاکرات کیلیے 22 رکنی ٹیم تشکیل دے دی ہے جو 14 اور 15 اپریل کو قطر میں ہونے والے امن مذاکرات میں حصہ لے گی۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان حکومت نے امن مذاکرات کے لیے عبدالسلام رحیمی کی سربراہی میں 22 اراکین پر مشتمل مذاکراتی ٹیم تشکیل دے دی ہے۔ مذاکراتی ٹیم 14 اور 15 اپریل کو قطر میں طالبان نمائندوں سے مذاکرات کرے گی۔

افغان حکومت کے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں امن مذاکراتی ٹیم کے اراکین کا انتخاب کیا گیا جب کہ 37 اراکین پر مشتمل قومی مفاہمتی کونسل کے قیام کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جو اندرونی اور بیرونی اسٹیک ہولڈرز سے ہونے والے مذاکرات کی نگرانی کرے گی۔

مذاکراتی کمیٹی اور مفاہمتی کونسل مشترکہ طور پر افغانستان میں جاری خانہ جنگی کے خاتمے اور سیاسی مفاہمت کے لیے اپنا کردار ادا کریں گی اور اس حوالے سے تمام فریقین بشمول پاکستان، سعودی عرب، امریکا اور قطر کی قیادت سے بھی رابطے کیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ اب تک ہونے والے طالبان، امریکا اور دیگر فریقین کے درمیان ہونے والے امن مذاکرات کے کسی بھی موقع پر کابل حکومت کو شامل نہیں کیا گیا تھا۔ یہ پہلا موقع ہوگا جب امن مذاکرات میں افغان حکومت اپنا موقف پیش کرے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔