پاکستان کی معاشی شرح نمو رواں مالی سال 34 فیصد رہے گی ورلڈ بینک رپورٹ
اگلے مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو 2.7 فیصد تک محدود ہونے کا خدشہ ہے، رپورٹ
ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی معاشی شرح نمو رواں مالی سال 3.4 فیصد رہے گی۔
ورلڈ بینک نے پاکستانی معیشت پر رپورٹ جاری کردی جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی معاشی شرح نمو رواں مالی سال 3.4 فیصد رہے گی اور اگلے مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو 2.7 فیصد تک محدود ہونے کا خدشہ ہے اور اگر ہنگامی اصلاحات ہوئے تو مالی سال 2021 میں معاشی شرح نمو 4 فیصد تک بڑھ سکتی ہے۔
ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق حکومت کا اعلان کردہ احساس پروگرام غریب طبقے کے سماجی تحفظ میں معاون ہوگا، احساس پروگرام سے کم آمدن والے طبقے کی تعلیم اور صحت پر اخراجات کم کرنے میں مدد ملے گی تاہم معاشی توازن پیدا کرنے کے لیے مالیاتی پالیسی سخت رکھنی پڑے گی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ رواں مالی سال سروسز سیکٹر کی نمو میں 4.4 فیصد کمی متوقع ہے تاہم پاکستان کے برآمدات میں بتدریج اضافہ ہوگا، کرنسی کی قدر میں کمی اور درآمدات محدود کرنے کے اقدامات سے تجارتی خسارے میں کمی متوقع ہے، ٹیکس وصولی کو بہتر بنانے کے لیے موثر اصلاحات ناگزیر ہیں جب کہ پاکستان کی زرعی اور صنعتی شعبے کی شرح نمو بڑی حد تک کم رہے گی، اگلے مالی سال پاکستان میں مصنوعات کی کھپت بھی کم ہوگی۔
ورلڈ بینک نے پاکستانی معیشت پر رپورٹ جاری کردی جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی معاشی شرح نمو رواں مالی سال 3.4 فیصد رہے گی اور اگلے مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو 2.7 فیصد تک محدود ہونے کا خدشہ ہے اور اگر ہنگامی اصلاحات ہوئے تو مالی سال 2021 میں معاشی شرح نمو 4 فیصد تک بڑھ سکتی ہے۔
ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق حکومت کا اعلان کردہ احساس پروگرام غریب طبقے کے سماجی تحفظ میں معاون ہوگا، احساس پروگرام سے کم آمدن والے طبقے کی تعلیم اور صحت پر اخراجات کم کرنے میں مدد ملے گی تاہم معاشی توازن پیدا کرنے کے لیے مالیاتی پالیسی سخت رکھنی پڑے گی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ رواں مالی سال سروسز سیکٹر کی نمو میں 4.4 فیصد کمی متوقع ہے تاہم پاکستان کے برآمدات میں بتدریج اضافہ ہوگا، کرنسی کی قدر میں کمی اور درآمدات محدود کرنے کے اقدامات سے تجارتی خسارے میں کمی متوقع ہے، ٹیکس وصولی کو بہتر بنانے کے لیے موثر اصلاحات ناگزیر ہیں جب کہ پاکستان کی زرعی اور صنعتی شعبے کی شرح نمو بڑی حد تک کم رہے گی، اگلے مالی سال پاکستان میں مصنوعات کی کھپت بھی کم ہوگی۔