باجوڑ فورسز اور امن لشکر کی کارروائی 30افغان حملہ آور ہلاک

باڑہ شلوبر میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر شیلنگ کے دوران دو گولے آبادی میں آگرے


Numaindgan Express August 26, 2012
باڑہ شلوبر میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر شیلنگ کے دوران دو گولے آبادی میں آگرے،جاں بحق افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے. فوٹو اے ایف پی

باجوڑ ایجنسی کی تحصیل سلارزئی میں پا ک افغان بارڈر پر سلارزئی امن لشکر اور سیکیورٹی فورسز کی افغان شدت پسند حملہ آ وروں کیخلاف مشترکہ کارروائی میں اب تک 30 شدت پسند ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں، سیکیورٹی فورسز نے شدت پسندوں کے ٹھکا نو ں پر بھاری توپ خانے سے گولہ باری اور گن شپ ہیلی کا پٹروں سے شلنگ کی جس سے متعدد ٹھکانے تبا ہ ہو گئے سلارزئی امن لشکر نے پندرہ شدت پسندوں کوگرفتار کر لیا ، امن لشکر کے4 رضاکار شہید جبکہ 4 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے، پولیٹکل انتظامیہ اور امن لشکر نے مزید حساس مقامات پر پوسٹیں قائم کر دیں۔

سرکاری ذرائع کے مطا بق علاقہ باٹوار پر جمعہ کی شب افغان شدت پسند حملہ آور ہوئے اور گھروں میں داخل ہو کر لوگوں کو یر غمال بنا لیا امن لشکر اور سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کر تے ہو ئے تمام شدت پسندوں کو گھیر ے میں لے لیا ، دونوں طرف سے گزشتہ دو دنوں سے شدید فائرنگ کا تبا دلہ جا ری رہا جس سے مقامی آبادی دوسرے علاقوں کو نقل مکانی کر گئی ، سلارزئی قبا ئل نے دھمکی دی ہے کہ آئندہ اس قسم کے حملوں کے جواب میں افغا نستان میں گھس کر شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جائیگا ۔

ادھر خیبر ایجنسی سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق باڑہ شلوبر میں مارٹر گولے گرنے سے ایک ہی خاندان کے سات افراد جاں بحق جبکہ خواتین اور بچوں سمیت کئی زخمی ہو گئے، شدت پسندوں کے مشتبہ ٹھکانوں پر شیلنگ کے دوران دو مارٹر گولے قمبر آباد کے علاقے میں آگرے جس سے سولہ سالہ بلال احمد،سکول ٹیچر عارف ، عرفان ، رحیم اور لقمان سمیت سات افراد جاں بحق ، زخمی ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

دریں اثناء باڑہ کے نواحی سپین قبر چوک سپاہ میں شدت پسندوں نے منان نامی شدت پسند کو گرفتاری کے بعد لوگوں کے سامنے کھڑا کرکے اس کے ارد گرد بارودی مواد نصب کرنے کے دھماکے سے اڑا دیا ، اس پر الزام تھا کہ اس نے سامل خان نامی کمانڈر کی چائے میں زہر ملاکر اسے ہلاک کیا تھا۔ہنگو میں ڈی پی او کے گھر پر دہشت گردوں نے حملہ کردیا تاہم پولیس کی جوابی فائرنگ سے فرار ہوگئے۔کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں