116 ماڈل کورٹسا یک ہفتے میں ریکارڈ 840 مقدمات کے فیصلے
12ملزمان کو سزائے موت، 44 کو عمر قید،مجموعی طور پر 2 کروڑ 56 لاکھ 23 ہزار روپے جرمانہ کیا گیا
نئی جوڈیشل پالیسی کے تحت ملک بھر میں قتل اور منشیات کے مقدمات کی فوری سماعت کے لیے بنائی گئی116ماڈل عدالتوں نے ایک ہفتے میں مجموعی طور پر ریکارڈ840 مقدمات کے فیصلے سنائے جن میں 12 ملزمان کو سزائے موت 44 کو عمر قید کی سزا دی گئی جبکہ دیگر ملزمان کو مجموعی طور پر 244 سال3ماہ10دن قید اور مجموعی طور پر 2 کروڑ 56 لاکھ 23 ہزار روپے جرمانہ کیا گیا۔
پنجاب کی36ماڈل عدالتوں نے سب سے زیادہ فیصلے سنائے، بلوچستان کے 3 اضلاع زیارت، پنج گور اور ہرنائی میں قتل اور منشیات کے تمام مقدمات کے فیصلے سنادیے گئے ہیں، روزانہ کی بنیاد پر ان دونوں کیسوں کی سماعت سے آئندہ 2 سے 3 ماہ میں قتل اور منشیات کے 2018 تک تمام مقدمات ختم ہوجائیںگے، نئی ماڈل کورٹس کا تجربہ کامیاب ہوگیا ہے۔
اس کامیابی کے بعد ماڈل کورٹس کی تعداد میں اضافہ کرنے کا جائزہ لینا شروع کردیا گیاہے، عنقریب سول کیسوں کے فوری فیصلوں کے لیے بھی ماڈل کورٹس قائم کی جارہی ہیں، ماڈل کورٹس میں تمام گواہوںکو عدالت میںپیش کرنے کی ذمے داری پولیس کو سونپی گئی ہے جبکہ آن لائن، اسکائپ پر بھی گواہوں کے بیان ریکارڈ کیے جارہے ہیں، 30 اپریل تک پنجاب کے متعدد اضلاع میں بھی قتل کیسوں کی پینڈنسی زیرو ہونے جارہی ہے۔
پنجاب کی36ماڈل عدالتوں نے سب سے زیادہ فیصلے سنائے، بلوچستان کے 3 اضلاع زیارت، پنج گور اور ہرنائی میں قتل اور منشیات کے تمام مقدمات کے فیصلے سنادیے گئے ہیں، روزانہ کی بنیاد پر ان دونوں کیسوں کی سماعت سے آئندہ 2 سے 3 ماہ میں قتل اور منشیات کے 2018 تک تمام مقدمات ختم ہوجائیںگے، نئی ماڈل کورٹس کا تجربہ کامیاب ہوگیا ہے۔
اس کامیابی کے بعد ماڈل کورٹس کی تعداد میں اضافہ کرنے کا جائزہ لینا شروع کردیا گیاہے، عنقریب سول کیسوں کے فوری فیصلوں کے لیے بھی ماڈل کورٹس قائم کی جارہی ہیں، ماڈل کورٹس میں تمام گواہوںکو عدالت میںپیش کرنے کی ذمے داری پولیس کو سونپی گئی ہے جبکہ آن لائن، اسکائپ پر بھی گواہوں کے بیان ریکارڈ کیے جارہے ہیں، 30 اپریل تک پنجاب کے متعدد اضلاع میں بھی قتل کیسوں کی پینڈنسی زیرو ہونے جارہی ہے۔