پولیس کومسیحی بچی کی ضمانت کی مخالفت کرنے کی ہدایت
رمشالکھ پڑھ نہیںسکتی،حقائق کاپتہ چلایاجائے، ویٹی کن کے فرانسیسی پادری کامطالبہ
وزارت داخلہ نے اسلام آبادپولیس سے کہا ہے کہ وہ قرآنی قاعدہ جلانے کے مقدمے میں گرفتارہونیوالی عیسائی لڑکی رمشا کی ضمانت کی درخواست کی مخالفت کریں،وزارت داخلہ نے پولیس سے مزیدکہا ہے کہ اس واقعہ کیخلاف مظاہرہ کرنے والے افرادکو بھی فی الوقت گرفتار نہ کریں۔
وزارت داخلہ کے ایک اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ انٹیلی جنس بیورو اور اسلام آباد پولیس کے ادارے سپیشل برانچ کی جانب سے بھیجی جانے والی رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ رمشا کی ضمانت ہونے کی صورت میں اسکی اور اسکے اہلخانہ کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہوںگے۔ان رپورٹس کے بعد وزارت داخلہ کے ذمہ دار افسران کی جانب سے اسلام آباد پولیس کے اعلیٰ حکام کو زبانی احکامات جاری کیے گئے ہیں لیکن پولیس حکام اس کی تصدیق یا تردید نہیںکررہے ہیں،اس ابتدائی رپورٹ میں اس بات کا بھی ذکرکیاگیا ہے کہ رمشا پڑھ لکھ نہیںسکتی اور یہ کہ اس نے دوران تفتیش قرآنی قاعدہ کے صفحات کو جلانے کا بھی اعتراف کیا ہے۔
اسلام آباد پولیس کے پراسیکیوشن محکمے کا ایک انسپکٹر 28 اگست کو رمشاکی ضمانت کی درخواست کی پیروی کیلئے عدالت میں پیش ہوگا تاہم اس مقدمے کے تفتیشی افسر منیرحسین جعفری کا کہنا ہے کہ انہیں ضمانت کی درخواست پر عدالت کانوٹس نہیںملا۔ دوسری طرف اسلام آبادکی انتظامیہ نے ملزمہ رمشا کی ذہنی حالت اور اسکی عمر کے تعین کیلئے ایک میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل فراست علی خان نے بی بی سی کو بتایا کہ پولی کلینک ہسپتال کی انتظامیہ کو میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کوکہاگیا ہے جس کا اجلاس27 اگست کو ہوگا یہ بورڈ ایک ہفتہ کے اندر اندر اپنی حتمی رپورٹ پیش کردے گا۔
اے ایف پی کے مطابق ویٹی کن میں بین المذاہب مذاکرے کے انچارج فرانسیسی پادری کارڈینل جین لوئیس نے ریڈیوویٹی کن کوانٹرویودیتے ہوئے کہاکہ ہے رمشا لکھ پڑھ نہیںسکتی،اس حوالے سے حقائق کا پتہ چلانا لازمی ہے ،انہوں نے کہا کہ وہ ردی اکٹھی کرکے اپنی گزر بسرکررہی ہے اسے کچھ مقدس اوراق کے ٹکڑے کوڑا کرکٹ کے ڈھیر سے ملے تھے۔ کارڈینل جین لوئیس کا کہنا ہے کہ جتنی زیادہ صورتحال سنجیدہ اورکشیدہ ہواتناہی زیادہ مذاکرات ضروری ہوتے ہیں ۔
وزارت داخلہ کے ایک اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ انٹیلی جنس بیورو اور اسلام آباد پولیس کے ادارے سپیشل برانچ کی جانب سے بھیجی جانے والی رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ رمشا کی ضمانت ہونے کی صورت میں اسکی اور اسکے اہلخانہ کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہوںگے۔ان رپورٹس کے بعد وزارت داخلہ کے ذمہ دار افسران کی جانب سے اسلام آباد پولیس کے اعلیٰ حکام کو زبانی احکامات جاری کیے گئے ہیں لیکن پولیس حکام اس کی تصدیق یا تردید نہیںکررہے ہیں،اس ابتدائی رپورٹ میں اس بات کا بھی ذکرکیاگیا ہے کہ رمشا پڑھ لکھ نہیںسکتی اور یہ کہ اس نے دوران تفتیش قرآنی قاعدہ کے صفحات کو جلانے کا بھی اعتراف کیا ہے۔
اسلام آباد پولیس کے پراسیکیوشن محکمے کا ایک انسپکٹر 28 اگست کو رمشاکی ضمانت کی درخواست کی پیروی کیلئے عدالت میں پیش ہوگا تاہم اس مقدمے کے تفتیشی افسر منیرحسین جعفری کا کہنا ہے کہ انہیں ضمانت کی درخواست پر عدالت کانوٹس نہیںملا۔ دوسری طرف اسلام آبادکی انتظامیہ نے ملزمہ رمشا کی ذہنی حالت اور اسکی عمر کے تعین کیلئے ایک میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل فراست علی خان نے بی بی سی کو بتایا کہ پولی کلینک ہسپتال کی انتظامیہ کو میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کوکہاگیا ہے جس کا اجلاس27 اگست کو ہوگا یہ بورڈ ایک ہفتہ کے اندر اندر اپنی حتمی رپورٹ پیش کردے گا۔
اے ایف پی کے مطابق ویٹی کن میں بین المذاہب مذاکرے کے انچارج فرانسیسی پادری کارڈینل جین لوئیس نے ریڈیوویٹی کن کوانٹرویودیتے ہوئے کہاکہ ہے رمشا لکھ پڑھ نہیںسکتی،اس حوالے سے حقائق کا پتہ چلانا لازمی ہے ،انہوں نے کہا کہ وہ ردی اکٹھی کرکے اپنی گزر بسرکررہی ہے اسے کچھ مقدس اوراق کے ٹکڑے کوڑا کرکٹ کے ڈھیر سے ملے تھے۔ کارڈینل جین لوئیس کا کہنا ہے کہ جتنی زیادہ صورتحال سنجیدہ اورکشیدہ ہواتناہی زیادہ مذاکرات ضروری ہوتے ہیں ۔