شام سرکاری فوج اور باغیوں میں لڑائی جاری مزید 62 افراد ہلاک

بشارالاسد کی حامی فوج کی باغیوں پر جنگی ہیلی کاپٹروں اور ٹینکوں سے بمباری، امن مشن کے سربراہ واپس چلے گئے

بشارالاسد کی حامی فوج کی باغیوں پر جنگی ہیلی کاپٹروں اور ٹینکوں سے بمباری، امن مشن کے سربراہ واپس چلے گئے، امریکی صحافی لاپتہ. فوٹو فائل

شام کے دارالحکومت دمشق کے جنوب مغربی علاقے اور دوسرے بڑے شہر حلب میں سرکاری فوج اور باغیوں میں شدید لڑائی جاری ہے جبکہ پرتشدد واقعات میں پورے ملک میں مزید 62 افراد مارے گئے ہیں۔


حلب میں سرکاری فوج نے باغیوں کے خلاف جنگی ہیلی کاپٹروں اور ٹینکوں کا بھی استعمال کیا ہے، دمشق کے جنوبی قصبے درایا میں صدر بشارالاسد کی حامی فوج کی بمباری سے 15 افراد ہلاک ہوگئے ہیں جن میں دو خواتین اور تین بچے شامل ہیں، اس کے علاوہ پورے ملک میں مزید 47 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، سکیورٹی فورسز نے باغیوں کی گرفتاریوں کا بھی سلسلہ شروع کردیا ہے، لبنان کے شہر طرابلس میں صدر بشارالاسد کے حامیوں اور مخالفین میں جھڑپوں کے دوران ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 15 ہوگئی ہے۔

اے ایف پی کے مطابق شام میں امن مشن کے سربراہ جنرل باباکر نے دمشق کو چھوڑ دیا ہے جبکہ مشن کو باقاعدہ ختم کردیا گیا ہے، دوسری طرف شام کے شہر حلب میں ہلاک ہونے والے جاپانی رپورٹر کا تابوت جاپان پہنچ گیا ہے، امریکی خبررساں ادارے میک کلیچی کا رپورٹر بھی لاپتہ ہوگیا ہے۔ علاوہ ازیں مئی میں لبنان کے اغوا ہونے والے11 شہریوں کو باغیوں نے رہا کردیا ہے اور وہ اس وقت ترکی میں ہیں۔ ادھر فرانس نے شام کو جزوی طور پر نو فلائی زون قرار دینے کی تجویز پر اتفاق کیا ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story