بلدیاتی نظام کا فیصلہ باہمی مشاورت سے طے ہوگا شرجیل میمن
امیدہے تمام جماعتیں سندھ کے مفاد میں نئے بلدیاتی نظام کوقبول کرینگی ،وزیر اطلاعات
پیپلز پارٹی کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات اور صوبائی وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سندھ میں بلدیاتی نظام کا فیصلہ باہمی مشاورت سے طے کیا جائے گا، جوسندھ کے مفاد میں ہوگااور اس سے عوام کو ریلیف ملے گا ۔
انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ 1979 کے بلدیاتی نظام کومد نظر رکھتے ہوئے نیا بلدیاتی نظام وضع کیاجائے گا جس میں چند تبدیلیاں موجودہ حالات کے تناظرمیں کی گئی ہیں جسے ورلڈ بینک نے بھی بلدیاتی نظام کے معاملات کے تحت سراہا ہے ۔انھوں نے کہا کہ امید کی جاتی ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں سندھ کے مفاد میں نئے بلدیاتی نظام کو قبول کریں گی ، اس نظام کوقبول کرنے یا فوری طور پر رد کرنے میں اناکا مسئلہ نہیں بنانا چاہیے ۔
انھوں نے مزیدکہا کہ نئے بلدیاتی نظام سے سندھ میں شہری اور دیہی تفریق کو ختم کرنے میں معاونت ملے گی جس کے نتیجے میں سندھ کے عوام آپس میں اور قریب ہوں گے جبکہ ماضی میں عوام میں خواہشات کے برعکس جبری طور پر نافذ کیے گئے ،بلدیاتی نظام سے شہری اور دیہی تفریق میں اضافہ ہوا تھا ۔ انھوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو سندھ کے وسیع تر مفاد میں اس نظام کو قبول کرنا چاہیے ۔
انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ 1979 کے بلدیاتی نظام کومد نظر رکھتے ہوئے نیا بلدیاتی نظام وضع کیاجائے گا جس میں چند تبدیلیاں موجودہ حالات کے تناظرمیں کی گئی ہیں جسے ورلڈ بینک نے بھی بلدیاتی نظام کے معاملات کے تحت سراہا ہے ۔انھوں نے کہا کہ امید کی جاتی ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں سندھ کے مفاد میں نئے بلدیاتی نظام کو قبول کریں گی ، اس نظام کوقبول کرنے یا فوری طور پر رد کرنے میں اناکا مسئلہ نہیں بنانا چاہیے ۔
انھوں نے مزیدکہا کہ نئے بلدیاتی نظام سے سندھ میں شہری اور دیہی تفریق کو ختم کرنے میں معاونت ملے گی جس کے نتیجے میں سندھ کے عوام آپس میں اور قریب ہوں گے جبکہ ماضی میں عوام میں خواہشات کے برعکس جبری طور پر نافذ کیے گئے ،بلدیاتی نظام سے شہری اور دیہی تفریق میں اضافہ ہوا تھا ۔ انھوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو سندھ کے وسیع تر مفاد میں اس نظام کو قبول کرنا چاہیے ۔