نواز شریف کا آج پھر شریف میڈیکل سٹی میں طبی معائنہ
سابق وزیر اعظم کی بیماری بڑھتی جا رہی ہے، ذاتی معالج ڈاکٹرعدنان
سابق وزیراعظم نواز شریف کا شریف میڈیکل سٹی میں طبی معائنہ کیا گیا جہاں ان کے مختلف ٹیسٹ بھی کیے گئے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کا شریف میڈیکل سٹی میں طبی معائنہ کیا گیا، اس دوران میڈیکل بورڈ نے پرانے تمام ٹیسٹ کی رپورٹ، میڈیکل ریکارڈ اور سفارشات کا جائزہ لیا اور ان کے مختلف طبی ٹیسٹ بھی کیے گئے جس کے بعد سابق وزیراعظم شریف میڈیکل سٹی سے اپنی رہائش گاہ جاتی امراء روانہ ہوگئے۔
اس موقع پر نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹرعدنان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی گردن کی کچھ شریانوں میں رکاوٹ تھی جو دماغ کو خون سپلائی کرتی ہیں جب کہ دائیں اور بائیں شریانوں میں بھی رکاوٹ ہے جس سے انہیں خطرہ ہے، اب دیکھنا ہے کہ ان شریانیوں کو سرجری سے کھولا جا سکتا ہے یا علاج کے ذریعے۔
ڈاکٹر عدنان نے کہا کہ سابق وزیر اعظم کی بیماری بڑھتی جا رہی ہے، نوازشریف کے دل کی دھڑکن نارمل نہیں، دل کی بیماری ہے جس کا علاج درکار ہے، انہیں پیس میکر کی ضرورت ہے جو انجائنا اور ہارٹ اٹیک سے بچائے گا۔
نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے کہا کہ نواز شریف اسپتال میں تو داخل نہیں البتہ گھر پر ڈاکٹروں کی نگرانی میں ہی رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا طبی معائنہ اگلے ہفتے تک مکمل ہوگا لہذا اگلے ہفتے تک بتا سکوں گا کہ کیا کرنا ہے، ان کا علاج پاکستان میں ہوگا یا باہر یہ ابھی فیصلہ نہیں کر پائے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کا شریف میڈیکل سٹی میں طبی معائنہ کیا گیا، اس دوران میڈیکل بورڈ نے پرانے تمام ٹیسٹ کی رپورٹ، میڈیکل ریکارڈ اور سفارشات کا جائزہ لیا اور ان کے مختلف طبی ٹیسٹ بھی کیے گئے جس کے بعد سابق وزیراعظم شریف میڈیکل سٹی سے اپنی رہائش گاہ جاتی امراء روانہ ہوگئے۔
اس موقع پر نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹرعدنان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی گردن کی کچھ شریانوں میں رکاوٹ تھی جو دماغ کو خون سپلائی کرتی ہیں جب کہ دائیں اور بائیں شریانوں میں بھی رکاوٹ ہے جس سے انہیں خطرہ ہے، اب دیکھنا ہے کہ ان شریانیوں کو سرجری سے کھولا جا سکتا ہے یا علاج کے ذریعے۔
ڈاکٹر عدنان نے کہا کہ سابق وزیر اعظم کی بیماری بڑھتی جا رہی ہے، نوازشریف کے دل کی دھڑکن نارمل نہیں، دل کی بیماری ہے جس کا علاج درکار ہے، انہیں پیس میکر کی ضرورت ہے جو انجائنا اور ہارٹ اٹیک سے بچائے گا۔
نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے کہا کہ نواز شریف اسپتال میں تو داخل نہیں البتہ گھر پر ڈاکٹروں کی نگرانی میں ہی رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا طبی معائنہ اگلے ہفتے تک مکمل ہوگا لہذا اگلے ہفتے تک بتا سکوں گا کہ کیا کرنا ہے، ان کا علاج پاکستان میں ہوگا یا باہر یہ ابھی فیصلہ نہیں کر پائے۔