ارشاد رانجھانی کو پولیس کے سامنے ایمبولینس میں قتل کئے جانے کا انکشاف

زخمی ارشاد کی اسپتال منتقلی کے دوران ایمبولینس میں فائر کی آوازسنی، ڈرائیور کا بیان


ویب ڈیسک April 09, 2019
ارشاد رانجھانی کو اسپتال لے کر روانہ ہوا، تو ملزم رحیم شاہ نے آگے آکر ایمبولینس رکوائی، ڈرائیور۔ فوٹو اسکرین گریب

لاہور: ایمبولینس ڈرائیور نے بیان دیا ہے کہ ملزم رحیم شاہ نے ارشاد رانجھانی کو ایمبولینس میں گولی ماری تھی۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں انسداد دہشت گردی عدالت کے روبرو ارشاد رانجھانی قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آگئی ہے، اور انکشاف ہوا ہے کہ مقتول ارشاد رانجھانی کو ایمبولینس میں گولی ماری گئی تھی جس سے اس کی موت واقع ہوئی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: یوسی چیئرمین رحیم شاہ گرفتار

کیس کی سماعت میں تفتیشی افسر طارق دھاریجو نے چالان جمع کروایا، جس کے مطابق ایمبولینس ڈرائیور نے بیان دیا ہے کہ پولیس افسر انسپکٹر علی گوہر کے ہمراہ ارشاد رانجھانی کو اسپتال لے کر روانہ ہوا، ملزم رحیم شاہ ہمارے پیچھے موٹر سائیکل پر آیا اور آگے آکر ایمبولینس رکوائی، وہ موٹر سائیکل سے نیچے اترا تو اس کے ہاتھ میں پستول تھا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: کراچی پولیس چیف کو عہدہ چھوڑنے کی ہدایت

ڈرائیور کے بیان کے مطابق رحیم شاہ نے زور سے کہا سب آگے دیکھو، اور خود انسپکٹر علی گوہر سے چند باتیں کیں، پھر اچانک ایمبولینس کا پچھلا دروازہ کھلنے کی آواز آئی اور ایک فائر ہوا جس سے زخمی کی چیخ و پکار سنائی دی، ارشاد رانجھانی کوجناح اسپتال پہنچایا تووہ فوت ہوچکا تھا۔ ڈرائیور نے بتایا کہ رحیم شاہ کے خوف سے پولیس کو پہلے حقیقت نہیں بتائی تھی جو اب بتا رہا ہوں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: وزیراعلیٰ سندھ کا ارشاد رانجھانی کی ہلاکت کا نوٹس

چالان سے دہشتگردی کی دفعات ہٹانے پر سرکاری وکیل عبد القدیر میمن نے اسکروٹنی نوٹ لکھ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ چالان میں ملزم کیخلاف سیکشن 7 اے ٹی اے نہیں لگایا گیا، شواہد ملنے کے باوجود چالان سے دہشتگردی کی دفعات ہٹا دی گئی جس کی وضاحت بھی نہیں کی گئی۔ عدالت نے اسکروٹنی نوٹ منظور کرتے ہوئے چالان انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نمبر 17 بھیج دیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |