مسئلہ کشمیرسُلگتا ہوا نہیں رہ سکتا اسے حل کرنا ہی ہوگا وزیراعظم

پاک بھارت کے درمیان صرف ایک اختلاف ’مقبوضہ کشمیر‘ ہے، وزیراعظم


ویب ڈیسک April 10, 2019
دونوں ممالک کے درمیان صرف ایک اختلاف ہے جوکہ کشمیر ہے، وزیراعظم: فوٹو: فائل

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کشمیرکا مسئلہ حل کرنا ہوگا یہ مسئلہ سلگتا ہوا نہیں رہ سکتا ہے اوربھارت کے ساتھ متنازع علاقے کشمیرمیں امن خطے کے لیے بہت زبردست ہوگا۔

وزیراعظم عمران خان نے برطانوی نشریاتی ادارے کوانٹرویودیتے ہوئے بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کو پیغام میں کہا کہ کشمیر کا مسئلہ حل کرنا ہوگا، یہ مسئلہ سلگتا ہوا نہیں رہ سکتا ہے اوربھارت کے ساتھ متنازع علاقے کشمیرمیں امن خطے کے لیے بہت زبردست ہوگا۔ جوہری طورپرمسلح ہمسائے اپنے اختلافات کوصرف مذاکرات کے ذریعے حل کرسکتے ہیں۔

دونوں ممالک کے درمیان صرف ایک اختلاف 'مقبوضہ کشمیر'


پاکستان کے وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ دونوں ممالک کوکشمیر کا مسئلہ حل کرنا ہے کیونکہ کشمیرمیں جوکچھ بھی ہورہا ہے وہ وہاں کے لوگوں کا ردِ عمل ہے، اس کا الزام پاکستان پرعائد کیا جائے گا اورہم ان پر الزام عائد کریں گے تو کشیدگی بڑھے گی جس طرح ماضی میں بڑھتی تھی۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاک بھارت دونوں ممالک کی اولین ترجیح غربت کا خاتمہ ہونا چاہیئے۔غربت کو کم کرنے کا راستہ یہ ہے کہ ہم اپنے اختلافات کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں اوردونوں ممالک کے درمیان صرف ایک اختلاف ہے جوکہ کشمیرہے۔

دوجوہری ممالک نے جو کیا وہ میرے خیال میں غیرذمہ دارتھا


وزیراعظم نے دونوں ممالک کے درمیان تصادم کے خطرات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اگربھارت پاکستان پردوبارہ حملہ کرتا تو پاکستان کے پاس اس کا جواب دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا اوراس صورتِ حال میں دوجوہری مسلح ممالک نے جو کیا وہ میرے خیال میں بہت غیرذمہ دارتھا۔

جنگجو گروہوں کے خلاف کارروائی کا عزم رکھتے ہیں


وزیراعظم نے جیش محمد سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ ہم پہلے ہی ان تنظیموں کو غیرمسلح کررہے ہیں۔ ہم نے ان کے مدارس کا کنٹرول سنھبال لیا ہے، ان کی تنظیمیں بھاگ گئی ہیں۔ یہ جنگجو گروہوں کوغیرمسلح کرنے کی پہلی سنجیدہ کوشش ہے۔ دہشت گروہ سے متعلق وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہم ان جنگجو گروہوں کے خلاف کارروائی کا عزم رکھتے ہیں کیونکہ یہ پاکستان کے مستقبل کے لیے ہے۔ اس حوالے سے بیرونی دباؤ نہیں ہے کیونکہ یہ ہمارے مفادات میں ہے کہ ہمارے یہاں کوئی بھی عسکریت پسند گروہ نہیں ہے۔

آسیہ بی بی محفوظ ہیں


وزیراعظم نے توہین مذہب کے الزام میں بری ہونے والی آسیہ بی بی سے متعلق کہا کہ اس حوالے سے تھوڑی پیچیدگی پائی جاتی ہے اورمیں میڈیا سے اس بارے میں بات نہیں کرسکتا لیکن میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ آسیہ بی بی محفوظ ہیں اور وہ ہفتوں میں پاکستان چھوڑکرچلی جائیں گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں