نیشنل سیکیورٹی ایجنسی نے ہزاروں بار خلاف قانون شہریوں کی جاسوسی کیامریکی اخبار
این ایس اے نے امریكی شہریوں كی جاسوسی سے متعلق حقائق كو پوشیدہ ركھنے كی بھی كوشش كی، رپورٹ
لاہور:
معروف امریکی اخبار ''واشنگٹن پوسٹ'' کی رپورٹ کے مطابق امریكی خفیہ ادارے (نیشنل سیكیورٹی ایجنسی) نے گزشتہ 5 سال كے دوران ہزاروں بار اپنے اختیارات سے تجاوز كرتے ہوئے خلاف قانون عام شہریوں كی جاسوسی کی۔
امریکی اخبار کی حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نیشنل سیکیورٹی ایجنسی كی جانب سے قوانین كی خلاف ورزی اور اختیارات سے تجاوز كا علم انٹرنل آڈٹ اور دیگر انتہائی خفیہ دستاویزات كے ذریعے ہوا، یہ دستاویزات خفیہ ادارے كے اہلكار ایڈورڈ اسنوڈن نے واشنگٹن پوسٹ كو فراہم كیں جو اس وقت عارضی پناہ حاصل كرنے كے بعد روس میں مقیم ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایڈورڈ اسنوڈن کی جانب سے فراہم کی جانے والی ایک دستاویز كے مطابق نیشنل سیکیورٹی ایجنسی نے اپنے عملے كو امریكا كے جسٹس ڈیپارٹمنٹ اور ڈائریكٹر آف نیشنل انٹیلی جنس سے متعلقہ رپورٹس كی بعض تفصیلات تبدیل كرنے كے احكامات دیئے اور ایک موقع پر نیشنل سیکیورٹی ایجنسی نے امریكی شہریوں كی جاسوسی سے متعلق حقائق كو پوشیدہ ركھنے كی بھی كوشش كی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایڈورڈ اسنوڈن سے حاصل ہونے والی دستاویزات کے مطابق 2008 میں امریكی دارالحكومت واشنگٹن سے فون ڈائلنگ كوڈ كے غلطی سے مصر كے ڈائلنگ كوڈ كا ایک ہندسہ شامل ہوجانے كے بعد واشنگٹن سے كی جانے والی لاتعداد فون كالز كو ریكارڈ كیا گیا جبکہ آڈٹ رپورٹ میں ایک ماہ كے دوران این ایس اے كی جانب سے اختیارات سے تجاوز كے 2776 ایسے واقعات كی نشاندہی كی گئی جنہیں قانونی تحفظ حاصل تھا۔
معروف امریکی اخبار ''واشنگٹن پوسٹ'' کی رپورٹ کے مطابق امریكی خفیہ ادارے (نیشنل سیكیورٹی ایجنسی) نے گزشتہ 5 سال كے دوران ہزاروں بار اپنے اختیارات سے تجاوز كرتے ہوئے خلاف قانون عام شہریوں كی جاسوسی کی۔
امریکی اخبار کی حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نیشنل سیکیورٹی ایجنسی كی جانب سے قوانین كی خلاف ورزی اور اختیارات سے تجاوز كا علم انٹرنل آڈٹ اور دیگر انتہائی خفیہ دستاویزات كے ذریعے ہوا، یہ دستاویزات خفیہ ادارے كے اہلكار ایڈورڈ اسنوڈن نے واشنگٹن پوسٹ كو فراہم كیں جو اس وقت عارضی پناہ حاصل كرنے كے بعد روس میں مقیم ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایڈورڈ اسنوڈن کی جانب سے فراہم کی جانے والی ایک دستاویز كے مطابق نیشنل سیکیورٹی ایجنسی نے اپنے عملے كو امریكا كے جسٹس ڈیپارٹمنٹ اور ڈائریكٹر آف نیشنل انٹیلی جنس سے متعلقہ رپورٹس كی بعض تفصیلات تبدیل كرنے كے احكامات دیئے اور ایک موقع پر نیشنل سیکیورٹی ایجنسی نے امریكی شہریوں كی جاسوسی سے متعلق حقائق كو پوشیدہ ركھنے كی بھی كوشش كی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایڈورڈ اسنوڈن سے حاصل ہونے والی دستاویزات کے مطابق 2008 میں امریكی دارالحكومت واشنگٹن سے فون ڈائلنگ كوڈ كے غلطی سے مصر كے ڈائلنگ كوڈ كا ایک ہندسہ شامل ہوجانے كے بعد واشنگٹن سے كی جانے والی لاتعداد فون كالز كو ریكارڈ كیا گیا جبکہ آڈٹ رپورٹ میں ایک ماہ كے دوران این ایس اے كی جانب سے اختیارات سے تجاوز كے 2776 ایسے واقعات كی نشاندہی كی گئی جنہیں قانونی تحفظ حاصل تھا۔