جرمنی میں بھارتی جاسوس جوڑے پر فرد جرم عائد
بھارتی میاں بیوی کو جرمنی میں کشمیریوں اور سکھوں کی جاسوسی کرنے کیلیے بھارتی خفیہ ادارے 7 ہزار 2 سو یورو دیتے تھے
جرمنی میں بھارتی خفیہ ادارے کے لیے کشمیریوں اور سکھوں کی جاسوسی کرنے والے بھارتی میاں بیوی پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی کے پراسیکیوٹر نے جاسوسی کے الزام میں بھارتی جوڑے کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں پر جرمنی میں مقیم کشمیریوں، سکھوں اور ان کی تنظیموں کی جاسوسی کرنے پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے، جس کی سزا 10 سال قید ہوسکتی ہے۔
جرمن پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ 50 سالہ بھارتی شہری من موہمن اور ان کی اہلیہ 51 سالہ کنول جیت بھارتی خفیہ اداروں کو جرمن میں مقیم کشمیریوں اور سکھوں کی مکمل تفصیلات فراہم کرتے تھے۔ بھارتی ایجنسیاں اس کام کے لیے انہیں 7 ہزار 2 سو یورو دیتی تھیں۔
جرمن پراسیکیوٹر کا مزید کہنا تھا کہ منموہن 2015 سے بھارتی خفیہ اداروں کے لیے جرمنی میں کشمیریوں اور سکھوں کی جاسوسی کررہا تھا جب کہ اس کی اہلیہ کنول جیت نے 2017 میں اپنے شوہر کے ساتھ جاسوسی کے کام میں شامل ہوئیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی کے پراسیکیوٹر نے جاسوسی کے الزام میں بھارتی جوڑے کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں پر جرمنی میں مقیم کشمیریوں، سکھوں اور ان کی تنظیموں کی جاسوسی کرنے پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے، جس کی سزا 10 سال قید ہوسکتی ہے۔
جرمن پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ 50 سالہ بھارتی شہری من موہمن اور ان کی اہلیہ 51 سالہ کنول جیت بھارتی خفیہ اداروں کو جرمن میں مقیم کشمیریوں اور سکھوں کی مکمل تفصیلات فراہم کرتے تھے۔ بھارتی ایجنسیاں اس کام کے لیے انہیں 7 ہزار 2 سو یورو دیتی تھیں۔
جرمن پراسیکیوٹر کا مزید کہنا تھا کہ منموہن 2015 سے بھارتی خفیہ اداروں کے لیے جرمنی میں کشمیریوں اور سکھوں کی جاسوسی کررہا تھا جب کہ اس کی اہلیہ کنول جیت نے 2017 میں اپنے شوہر کے ساتھ جاسوسی کے کام میں شامل ہوئیں۔