ایس بی سی نے غیرقانونی تعمیرات کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا
ماسٹراورلے آئوٹ پلان کے بغیرتعمیر عمارتوں کی فہرست مرتب کرناشروع کردی گئی
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے شہر میں خلاف ضابط بغیر اجازت تعمیر ہونے والی عمارتوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔
غیرقانونی تعمیر ہونے والی عمارتوں کی فہرست مرتب کرنا شروع کردی گئی ہے۔ عمارتوں کی تصاویر اور مکمل کوائف حاصل کیے جار ہے ہیں سب سے زیا دہ غیر قانونی تعمیرات شانتی نگر ، محمود آباد، منظورکالونی ، لیاقت آباد، اورنگی ٹائون ،پی آئی بی کالونی،گلبہار سمیت دیگر علاقوں میں کی گئی ہیں کئی علاقے ایسے بھی ہیں جہا ں ایس بی سی اے حکام کارروائی کے لیے داخل نہیں ہوسکتے سیکیورٹی ادارو ں سے مدد ما نگنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔
ابتدائی طورپر ایس بی سی اے نے مختلف علاقوں کا سروے شروع کردیا ہے جس میں ان عمارتوں کی فہرست مرتب کی جارہی ہے۔ شانتی نگر میں 50 عما رتیں 4 اور 6 منزلہ ہیں جن کا ماسٹر پلان سے لے آئوٹ پلان منظور ہوا اور نہ ہی ایس بی سی اے بلڈنگ پلان منظور ہوا ہے ان عمارتوں میں پانی، گیس اور بجلی کے کنکشن موجود ہیں، ایسی عمارتوں کی مسماری کے لیے پولیس اوررینجر ز کی نفری چاہیے ہوگی۔
علاوہ ازیں مختلف علاقوں میں اسی طرح کی عمارتیں لے آئوٹ پلان اور بلڈنگ پلان پاس کرائے بغیر تعمیر کرلی گئی ہیں غیر قانو نی تعمیر ات کے خلا ف جلد آپریشن شروع ہو نے کا امکان ہے ۔
غیرقانونی تعمیر ہونے والی عمارتوں کی فہرست مرتب کرنا شروع کردی گئی ہے۔ عمارتوں کی تصاویر اور مکمل کوائف حاصل کیے جار ہے ہیں سب سے زیا دہ غیر قانونی تعمیرات شانتی نگر ، محمود آباد، منظورکالونی ، لیاقت آباد، اورنگی ٹائون ،پی آئی بی کالونی،گلبہار سمیت دیگر علاقوں میں کی گئی ہیں کئی علاقے ایسے بھی ہیں جہا ں ایس بی سی اے حکام کارروائی کے لیے داخل نہیں ہوسکتے سیکیورٹی ادارو ں سے مدد ما نگنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔
ابتدائی طورپر ایس بی سی اے نے مختلف علاقوں کا سروے شروع کردیا ہے جس میں ان عمارتوں کی فہرست مرتب کی جارہی ہے۔ شانتی نگر میں 50 عما رتیں 4 اور 6 منزلہ ہیں جن کا ماسٹر پلان سے لے آئوٹ پلان منظور ہوا اور نہ ہی ایس بی سی اے بلڈنگ پلان منظور ہوا ہے ان عمارتوں میں پانی، گیس اور بجلی کے کنکشن موجود ہیں، ایسی عمارتوں کی مسماری کے لیے پولیس اوررینجر ز کی نفری چاہیے ہوگی۔
علاوہ ازیں مختلف علاقوں میں اسی طرح کی عمارتیں لے آئوٹ پلان اور بلڈنگ پلان پاس کرائے بغیر تعمیر کرلی گئی ہیں غیر قانو نی تعمیر ات کے خلا ف جلد آپریشن شروع ہو نے کا امکان ہے ۔