سندھ میں500مڈ وائفوں کو تربیت اور میٹرنٹی ہومز قائم کیے جائینگے

پاکستان میں ایک لاکھ میں سے260 مائیں اور ایک ہزار میں سے98 بچے دوران حمل جاں بحق ہوجاتے ہیں

ڈاکٹر صاحب جان بدر نے بتایاکہ سندھ بھرکے16اضلاع میں مڈوائفری اسکول قائم کیے جا چکے ہیں. فوٹو: فائل

پاکستان جنوبی ایشیا کا واحد ملک ہے جہاں دوران زچگی مائیں اور نوزائیدہ جاں بحق ہوجاتے ہیں۔

پاکستان میں ایک لاکھ میں سے260 مائیں اور ایک ہزار میں سے98 بچے دوران حمل جاں بحق ہوجاتے ہیں، 2015تک ان اموات کوکم کرکے مائوں کی شرح کو 140اوربچوں کی شرح کو 57 تک لانا ہے، کراچی سمیت صوبے میں دوران حمل خواتین اور نوزائیدہ کی شرح اموات کوکم کرنے اور انھیں فوری طبی امداد فراہم کرنے کیلیے تربیت یافتہ مڈوائفوں کو تیار کیاجارہا ہے، یہ بات صوبائی محکمہ صحت کے ماتحت چلنے والے ماؤں اورنوزائیدہ کی شرح اموات پر قابوپانے والے پروگرام کی سربراہ ڈاکٹر صاحب جان بدر نے بتائی، انھوں نے کہاکہ دیہی علاقوں کی خواتین کودوران زچگی اور نوزائیدہ کوفوری ابتدائی طبی امداد فراہم کرکے ان کی شرح اموات میں نمایاں کمی کی جاسکتی ہے۔




اس سلسلے میں ایم این سی ایچ نے اب تک888 مڈوائفوں کو تربیت دی ہے جو اب اپنے اپنے اضلاع میں میٹرنٹی ہوم کے ذریعے زچہ بچہ کو ابتدائی طبی امداد فراہم کررہی ہیں، صوبے میں مزید500 مڈوائفوںکوتربیت دے کر میٹرنٹی ہومزقائم کیے جائیں گے، ڈاکٹر صاحب جان بدر نے بتایاکہ سندھ بھرکے16اضلاع میں مڈوائفری اسکول قائم کیے جا چکے ہیں اور2008 سے اب تک مڈوائفری اسکول سے888 طالبات کو18ماہ کاتربیتی کورس مکمل کراکرمستند مڈوائف بنادیا گیا ہے، پروگرام کے مطابق2015 تک 2 ہزار تربیت یافتہ مڈوائفوں کو تیار کیاجائے گا۔
Load Next Story