مقبوضہ کشمیر میں بھارت مخالف مظاہرے حریت قیادت بدستور نظر بند سرینگر میں فوجی گاڑی نے شہری کو کچل دیا

بھارتی یوم آزادی پریوم سیاہ مناتے ہوئے سرینگر، بانڈی پورہ اورپلوامہ میں قابض فورسز کی موجودگی میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے

بزرگ حریت رہنما سیدعلی گیلانی، یاسین ملک، شبیر شاہ، نعیم خان اور ظفر اکبر کے گھروں کے باہر بڑی تعداد میں سیکیورٹی تعینات رہی، سرینگر میں بھارتی فوجیوں کی گاڑی کی ٹکر سے شہری عبدالرشید تانترے موقع پر ہی چل بسا۔ فوٹو: اے ایف پی/ فائل

مقبوضہ کشمیر میں لوگوں نے بھارتی یوم آزادی کے موقع پر سرینگر اور دیگر علاقوں میں زبردست بھارت مخالف مظاہرے کیے گئے۔

ادھر قابض انتظامیہ نے بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی سمیت دیگر رہنماؤں کوجمعے کو بھی ان کے گھروں میں نظر بند کیے رکھا۔ ادھر کشتواڑ فسادات کے بعد جموں ڈویژن میں پیدا ہونے والی صورتحال بہتر ہونا شروع ہوئی 7 اضلاع میں کرفیو ختم جبکہ کشتواڑ میں کرفیو میں نرمی کے بعد معمولات زندگی بحال ہونا شروع ہوگئے۔ سرینگر کے علاقے نواب بازار کے علاوہ بانڈی پورہ اور پلوامہ کے علاقوں میں بڑی تعداد میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی موجودگی کے باوجود لوگ احتجاجی مظاہروں کیلیے سڑکوں پر نکل آئے۔

مظاہرین نے '' ہم کیا چاہتے آزادی'' اور'' گو انڈیا گو'' کے فلک شگاف نعرے لگائے۔ بھارتی فورسزنے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا۔ ضلع پلوامہ کے علاقوں سامبورہ اور پامپور میں لوگوں نے سیاہ جھنڈے لہرا رکھے تھے۔




عینی شاہدین کے مطابق ان جھنڈوں پر '' گو انڈیا گو'' اور'' ہم کیا چاہتے آزادی'' کے نعرے رقم تھے۔ دریں اثنا مشتعل مظاہرین نے پلوامہ ایک فوجی گاڑی پر حملہ کر دیا، قابض اہلکاروں نے مشتعل نوجوانوں منتشر کرنے کیلیے آنسو گیس کی شدید شیلنگ کی۔ ادھر قابض انتظامیہ نے بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی، محمد یاسین ملک اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں شبیر احمد شاہ، نعیم احمد خان اور ظفر اکبربٹ کو گزشتہ روز بھی بدستور گھروں میں نظر بند رکھا۔

نظر بند رہنماؤں کا کہنا ہے کہ قابض انتظامیہ نے انکے گھروں کے باہر بڑی تعداد میں بھارتی پولیس اہلکار تعینات کر رکھے ہیں اور انھیں گھروں سے باہر نہیں آنے دیا جا رہا۔ دریں اثناء بھارتی فوج کی ایک تیز رفتار گاڑی نے سرینگر میں ایک شہری کوکچل ڈالا۔ فوجی گاڑی نے عبدالرشید تانترے کو سرینگر کے علاقے راولپورہ میں جان بوجھ کرکچل دیا جس سے وہ جاں بحق ہو گیا۔
Load Next Story