اقوام متحدہ نے طالبان رہنماؤں پر عائد سفری پابندیاں ختم کردیں
ملا عبدالغنی برادر سمیت طالبان مذاکراتی ٹیم کے اراکین پر سفری پابندیاں 1 اپریل سے 31 دسمبر تک کے لیے ہٹائی گئی ہیں
اقوام متحدہ نے افغان امن مذاکرات میں شرکت کرنے کے لیے طالبان ٹیم کے سربراہ اور ملا برادرز سمیت 11 اراکین پر عائد سفری پابندیوں کو عارضی طور پر ختم کردیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ نے ملا عبدالغنی برادر اور ڈپٹی لیڈر شیر محمد عباس استانکزئی سمیت 11 طالبان نمائندوں کو قطر میں ہونے والے افغان امن مذاکرات میں شرکت کرنے کے لیے سفر کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ سفری پابندیوں میں اس حالیہ نرمی کا اطلاق یکم اپریل سے 31 دسمبر تک ہو گا۔
اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل نے بھی اپنے ایک بیان میں واضح کیا ہے کہ افغان طالبان نمائندوں کو دی گئی سفری اجازت صرف امن اور مصالحتی مذاکرات میں شرکت کے لیے مخصوص ہے، علاوہ ازیں طالبان کے منجمد اثاثوں کی محدود بحالی بھی کی گئی ہے۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے طالبان نمائندوں کو اقوام متحدہ کی جانب سے دیئے گئے سفری پابندی پر استثنیٰ حاصل ہونے کی تصدیق کی ہے، اس سہولت کے بعد قطر میں ہونے والے مذاکرات میں طالبان نمائندے بھرپور طریقے سے شرکت کریں گے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ نے ملا عبدالغنی برادر اور ڈپٹی لیڈر شیر محمد عباس استانکزئی سمیت 11 طالبان نمائندوں کو قطر میں ہونے والے افغان امن مذاکرات میں شرکت کرنے کے لیے سفر کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ سفری پابندیوں میں اس حالیہ نرمی کا اطلاق یکم اپریل سے 31 دسمبر تک ہو گا۔
اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل نے بھی اپنے ایک بیان میں واضح کیا ہے کہ افغان طالبان نمائندوں کو دی گئی سفری اجازت صرف امن اور مصالحتی مذاکرات میں شرکت کے لیے مخصوص ہے، علاوہ ازیں طالبان کے منجمد اثاثوں کی محدود بحالی بھی کی گئی ہے۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے طالبان نمائندوں کو اقوام متحدہ کی جانب سے دیئے گئے سفری پابندی پر استثنیٰ حاصل ہونے کی تصدیق کی ہے، اس سہولت کے بعد قطر میں ہونے والے مذاکرات میں طالبان نمائندے بھرپور طریقے سے شرکت کریں گے۔