ہائیکورٹ کا سندھ حکومت کو قیدیوں کی دیت کی رقم ادا کرنے کا حکم
سندھ حکومت کو قیدیوں کی دیت کی رقم ادا کرنے اور ایک ہفتے میں قیدیوں کی رقم متعلقہ ٹرائل کورٹس میں جمع کرانے کا حکم
دیت کی عدم ادئیگی کے باعث رہائی نہ پانے والے قیدیوں کے لیے بڑی خوش خبری آگئی، سندھ ہائیکورٹ نے سندھ حکومت کو قیدیوں کی دیت کی رقم ادا کرنے اور ایک ہفتے میں قیدیوں کی رقم متعلقہ ٹرائل کورٹس میں جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں جسٹس عمر سیال پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو دیت کی رقم کی عدم ادائیگی کے باعث 35 قیدیوں کی رہائی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے سندھ حکومت کو قیدیوں کی دیت کی رقم ادا کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ایک ہفتے میں قیدیوں کی رقم متعلقہ ٹرائل کورٹس میں جمع کرادی جائے۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ دیت کی رقم ادا کرنے بعد غریب قیدیوں کو رہا کیا جائے۔ چیف سیکریٹری نے بتایا کہ صوبائی وزیر سعید غنی سمیت وزرا پر مشتمل کمیٹی کی منظوری سے 10 روز میں رقم جاری کردی جائے گی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ 10 روز میں کیوں؟ آج کیوں نہیں؟َ چیف سیکریٹری صاحب کاش ایک دن آپ کو بھی جیل میں گزارنا پڑے پھر لگ پتا جائے گا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ حکومت ذاتی تشہیری مہم اور بنگلوں کے لیے فنڈز جاری کرسکتی ہے تو غریب قیدیوں کے لیے کیوں نہیں؟ کیا قیدی جیلوں میں دیت کی رقم ادا نہ ہونے کی وجہ سے مرتے رہیں گے؟ معلوم نہیں اب تک کتنے قیدی مرچکے ہوں گے۔
عدالت نے دیت کی رقم کی ادائیگی اور قیدیوں کی عمر کے تعین کرنے کے لیے قانون سازی کی بھی ہدایت کردی۔ وفاقی سیکریٹری ہیومن رائٹس جویریہ نے کہا کہ قیدیوں کی عمر کی حد 60 سال سے کم کرکے 40 سال کی جارہی ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ وفاق اور صوبہ مل کر معاملے کا تعین کریں ہم کیس ختم نہیں کررہے۔
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں جسٹس عمر سیال پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو دیت کی رقم کی عدم ادائیگی کے باعث 35 قیدیوں کی رہائی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے سندھ حکومت کو قیدیوں کی دیت کی رقم ادا کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ایک ہفتے میں قیدیوں کی رقم متعلقہ ٹرائل کورٹس میں جمع کرادی جائے۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ دیت کی رقم ادا کرنے بعد غریب قیدیوں کو رہا کیا جائے۔ چیف سیکریٹری نے بتایا کہ صوبائی وزیر سعید غنی سمیت وزرا پر مشتمل کمیٹی کی منظوری سے 10 روز میں رقم جاری کردی جائے گی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ 10 روز میں کیوں؟ آج کیوں نہیں؟َ چیف سیکریٹری صاحب کاش ایک دن آپ کو بھی جیل میں گزارنا پڑے پھر لگ پتا جائے گا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ حکومت ذاتی تشہیری مہم اور بنگلوں کے لیے فنڈز جاری کرسکتی ہے تو غریب قیدیوں کے لیے کیوں نہیں؟ کیا قیدی جیلوں میں دیت کی رقم ادا نہ ہونے کی وجہ سے مرتے رہیں گے؟ معلوم نہیں اب تک کتنے قیدی مرچکے ہوں گے۔
عدالت نے دیت کی رقم کی ادائیگی اور قیدیوں کی عمر کے تعین کرنے کے لیے قانون سازی کی بھی ہدایت کردی۔ وفاقی سیکریٹری ہیومن رائٹس جویریہ نے کہا کہ قیدیوں کی عمر کی حد 60 سال سے کم کرکے 40 سال کی جارہی ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ وفاق اور صوبہ مل کر معاملے کا تعین کریں ہم کیس ختم نہیں کررہے۔