چالاک چائے والا بڑا چالو نکلا

ویسے اس چائے والے چالو کو غالباً حرف ’’چ‘‘ سے خاص انسیت ہے کہ اپنے آپ کو خود ہی خطاب بھی دے دیا۔


Saad Ulllah Jaan Baraq April 13, 2019
[email protected]

اس چائے والے چالو چالاک کی چالوں پر تو بعد میں بات چلائیں گے کہ اس نے ایسی چالاکی چلائی ہے کہ چالاک سے چالاک چالو بھی ایسا چھل کپٹ نہیں چلا پائے گا۔ لیکن پہلے ہم ایک چشم دید گوش شنید تن گزید واقعہ سنانا چاہتے ہیں۔

ہوا یوں کہ ہمارا ایک رشتہ دار ہانپتا ہوا ہمارے پاس آ کر بولا کہ اس کے ایک رشتہ دار نے اپنے ہی ایک رشتہ دار کا رشتہ زندگی سے کاٹنے کی واردات کی ہے۔ اس کے اس رشتہ دار نے جو رشتے میں اس کا دور کا داماد تھا اپنے بھائی سے جھگڑا کیا ہے اور طیش میں آ کر اس پر گولی چلا دی ہے تم ذرا تھانے جاؤ وہ لوگ رپٹ لکھوانے گئے ہوں گے اور کیس پر اثرانداز ہو کر ہمارے لیے مسئلہ پیدا کر سکتے ہیں۔ تھانے والے ہمارے شناسا تھے لیکن وہ تو بعد میں دیکھیں گے۔

بھائی بھائی کا معاملہ ہے پہلے صحیح صورت حال کا پتہ تو چلے کہ اس نے صرف زخمی کیا ہے یا ٹھسں کر دیا ہے۔ بولا، وہ میرے گھر میں بیٹھا ہے۔ کہہ رہا تھا کہ میں نے گولی چلائی ہے اور وہ اس کے بھائی کو لگی بھی ہے لیکن زندہ مردہ کے بارے میں یقین سے نہیں کہہ سکتا۔ گولی چلا کر وہ سیدھا بھاگ کر میرے پاس پہنچا ہے ہم نے اسے تسلی دی کہ پہلے ہم جا کر پتہ کرتے ہیں کہ اس کے بھائی کی صورت حال کیا ہے اور اگر معاملہ معمولی ہوا تو یہیں رفع دفع کرنے کی کوشش کریں گے، آخر سگے بھائی ہیں دونوں۔ یہ کہہ کر ہم چل دیے ان لوگوں کے گھر ایک چھوٹا سا ہجوم کھڑا تھا۔

غور سے دیکھا تو ہجوم کے درمیان میں اس کا وہ بھائی کھڑا شاید لوگوں کو بپتا سنا رہا تھا۔ یہ تسلی تو ہوئی کہ مضروب زندہ تو ہے اب معاملہ رفع دفع کرنے میں آسانی ہو گی۔ پہنچے تو ہماری نگاہیں اس کے بھائی کے سراپے پر تھیں، کہیں سے بھی اس کے زخمی ہونے کا اشارہ نہیں مل رہا تھا، آخر پوچھ لیا بلکہ خود کو بے خبر کرتے ہوئے پوچھا بھئی کیا بات ہے۔

اس کا بھائی اپنے بھائی کا نام لیتے ہوئے بولا اس بیوقوف کے ساتھ معمولی سی تکرار ہوئی تو اس نے پستول نکال لیا۔ بے صبری سے پوچھا۔ اچھا پھر کیا ہوا؟ بولا ہونا کیا تھا میں نے بھی سر سے اوپر اٹھا کر پٹخ دیا اور پستول چھین لیا یہ دیکھو بھرا ہوا ہے۔ ہم نے دیکھا واقعی ساری گولیاں بھری ہوئی تھیں۔ پھر بھی مزید تسلی کے لیے پوچھا گولی وولی تو نہیں چلائی ہے۔ وہ ہنس کر بولا اس کا منہ اور گولی چلانا۔ اور میں نے چلانے کہاں دیا، کچھ رسمی باتیں کہہ کر ہم واپس ہوئے یہ سوچتے ہوئے کہ وہ تو کہہ رہا ہے کہ میں نے گولی چلائی ہے اور اسے پیٹ میں لگی بھی ہے۔ اس رشتہ دار کے گھر گیا۔ تو اپنے خیال میں ''مفرور'' بیٹھا ہوا ہے بھئی تم تو کہہ رہے ہو کہ تم نے گولی ماری ہے اور اسے لگی بھی ہے لیکن وہ تو کہہ رہا ہے کہ اس نے تمہیں گولی چلانے ہی نہیں دی ہے۔

بولا نہیں نہیں۔ لگی ہے۔ تھوڑی دیر چپ رہ کر بولا۔ مگر میں نے ٹریگر دبایا تھا اور گولی کی آواز بھی سنی تھی۔ خیر جب دونوں اطراف کے بیانات کو تولا اور اڑوس میں بھی پوچھ تاچھ کی۔ کسی نے گولی کی آواز نہیں سنی تھی۔ گویا فائر کی جو آواز اس نے سنی تھی وہ فائر خود اس کے دماغ میں ہوا تھا، وہ بھی بغیر پستول چلائے۔ کچھ ایسا ہی سلسلہ اس چائے والے چالو کا بھی ہے۔

اپنے خیال میں اس نے جہاز بھی اڑائے بمباری بھی کی ہے اور کشتوں کے پشتے بھی لگائے ہیں وہ پستول والا ''سسرال'' میں اپنی بہادری کی دھاک بٹھانا چاہتا تھا اور یہ الیکشن جیتنا چاہتا تھا، وہ تو اتنا چالو نہیں تھا اس کا بھرم تو کھل گیا کہ ایک ہی گاؤں محلے کا معاملہ تھا سب کچھ سامنے تھا، گواہ واردات اور دیکھنے والے۔ لیکن چائے والے چالو کی چالاکی چل گئی کہ ووٹر یہاں آ کر معلومات تو حاصل کر سکتے تھے، اس لیے اس نے جو بھی بتایا وہ چل گیا یا تھوڑا بہت چل گیا ہے۔ اس لیے ہم نے مان لیا کہ چائے والے بڑے چالو اور چالاک ہوتے ہیں اور ہر قسم کا چکر چلا سکتے ہیں اور پھر اگر چائے والا گھاٹ گھاٹ بلکہ ہوٹل ہوٹل کی چائے بھی چکھ چکا ہو۔

ویسے اس چائے والے چالو کو غالباً حرف ''چ'' سے خاص انسیت ہے کہ اپنے آپ کو خود ہی خطاب بھی دے دیا۔ ''چائے والا چوکیدار'' ۔ لیکن مخالف بھی کچھ کم نہیں ہیں انھوں نے دوسرے دن اس پر مصرعہ چپکا دیا کہ ''چوکیدار چور ہے'' ویسے اگر وہ یہ بھی کہنا چاہیں تو چپک سکتا ہے کہ چائے والا چالاک چالو چور ہے اور حرف ''چ'' کی بھی اچھی خاصی شہرت ہو جائے گی یعنی چہ؟

دراصل یہ ایک پرانی کہاوت یا جملہ بھی ہے کہ چائے کی پیالی بلکہ ''چالی'' میں طوفان بھی لایا جا سکتا ہے لیکن اب تک اس کی مکمل تصدیق نہ ہو پائی تھی کیا واقعی چائے کی پیالی میں طوفان لایا جا سکتا ہے۔ یا نہیں؟ اور اس نے ثابت کر دیا ہے کہ چائے کی پیالی میں طوفان بھی لایا جا سکتا ہے بلکہ اگر چلانے والا ہو تو چپو بھی چلا سکتا ہے۔ بلکہ جہاز بھی۔ اور جہاز پانی کے نہیں ہوا کے جہاز اور وہ بھی عام نہیں بمبار جہاز۔ اور یہ چائے کی پیالی میں طوفان لانے کی اصطلاح کسی بہت ہی ذہین اور واقف حال بلکہ واقف ''چائے وال'' شخص کی ایجاد ہے کیونکہ ''چائے'' کی پیالی میں نہ صرف طوفان لایا جا سکتا ہے بلکہ اس میں چمچے کا چپو چلا کر کشتی بھی چلائی جا سکتی ہے اور بعض اوقات کسی ''ہوائی چیز'' کو اس کے اوپر اڑایا اور پھر گرایا بھی جا سکتا ہے چاہے وہ مکھی ہو یا جہاز، مطلب یہ کہ چائے کی پیالی اور چائے والا ہر لحاظ سے کوئی نہ کوئی تعلق ''چہ'' سے رکھتا ہے چائے چینک، چالاک چالو، چلو، چمچہ، چپو، چال چلن، چسکی، چینی اور پھر چارلی چپلن۔ جو خاموش فلموں کا کامیڈین تھا اور یا چائے والا جو ''بولتی فلموں میں'' کامیڈی کرتا ہے۔

کامیڈی دو قسم کے کردار ہوتے ہیں ایک جو پیدائشی طور پر ایسی شکل رکھتا ہے کہ اگر وہ صرف خاموش کھڑا ہو جائے تو دیکھ کر ہی ہنسی سے لوٹ پھوٹ ہونے کو دل کرتا ہے اس کی مثال چارلی چپلن جس کی شکل قد و قامت اور حرکات میں خدا نے بے پناہ کامیڈی ڈالی ہوتی ہے۔ دوسرے وہ جو شکل سے نہایت سنجیدہ، باوقار اور متواضع لگتے ہیں لیکن بات ایسی کرتے ہیں جس میں مزاح ہوتا ہے۔ اس زمرے میں ہمارے ہاں ''لہری'' صاحب نہایت کمال کے آدمی تھے۔

لیکن تیسری قسم کے کامیڈین ایسے ہوتے ہیں کہ جن کی شکل میں ہنسانے والے عناصر سے زیادہ رلانے والے عناصر زیادہ ہوتے ہیں لیکن وہ اوٹ پٹانگ حرکات کر کے یا اوٹ پٹانگ بول کر لوگوں کو ہنسانے کی کوشش کرتے ہیں جو بالکل ہی ناکام ہوتے ہیں۔ اس سلسلے میں ہمیں ایک پرانے اداکار اے شاہ شکار پوری کا خیال آتا ہے۔ ایک دن ہم ان کی کوئی فلم دیکھ رہے تھے ان کی ناکام کامیڈی دیکھ کر ہمارے ایک ساتھی جو رشتے میں ہمارے چچا اور عمر میں بڑے تھے۔ تبصرہ کرتے ہوئے بولے۔ اچھا خاصا ''جرگوں'' کا آدمی ہے لیکن بے شرمی سے خود کو بے عزت کر رہا ہے یہی بات اس چالو چائے والے پر بھی صادق آتی ہے اچھا خاصا چائے والا ہے لیکن ناکام کامیڈی کر کے خود کو رسوا کر رہا ہے یا اچھا خاصا کامیڈین ہے لیکن سنجیدگی کی اداکاری کرنے کی ناکام کوشش کر رہا ہے یا اچھا خاصا چائے والا ہے لیکن چوکیدار بن کر چوری کر رہا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں